روہتکو کو شادی کے تقریب میں ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا، اس پر بھی دوسرا انصاف نہیں تھا؟
بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر روہتک میں ایک گروپ نے خاتون کو ہراسانی سے بچانے پر اس کی جان لے لی، جس کے بعد پولیس کا مطابق ان کے ساتھ جھگڑا ہوا اور دونوں طرف سے سیلفی لینے کی کوشش کی گئی۔
ان شادی کے تقریب میں تقریباً 10 مہمانوں نے ہتھیاروں اور ڈنڈوں سے حملہ کیا، انہیں ابتدائی طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ وہاں دو روز تک رہنے کے بعد روہت کو دم توڑ گئے۔
اس واقعے میں ایک سرگری مازوور تھی، جس کی وجہ سے راہول نامی نشے کی حالت میں خواتین پر قابلِ اعتراض الفاظ کہنا شروع ہوئے۔
جب روہت نے اس کا مخالفت کیا تو ابتدائی جھگڑا ہوا لیکن مہمانوں نے معاملہ رفع دفع کرا دیا۔ شادی کی تقریب سے واپسی کے دوران راہول اور اس کے ساتھیوں نے روہت کی گاڑی روک کر ڈنڈوں اور لوہے کی راڈوں سے اس پر حملہ کر دیا جس سے وہ شدید زخمی ہوئے۔
یہ واقعہ یہ بتاتے ہیں کہ شادی کی تقریب میں خواتین کو بھی پچھٹ کر دیا گیا، جس پر ان سے پہلے ہراسانی کی جانب بھی توجہ دی گئی اور اس پر بھی ایک نئی لین-دین کیا گیا تھا۔
یہ تو ایسا سا حال ہوا ہے جو کوئی نہیں چاہتا ہو گا، شادی کی تقریب میں بھی کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو انہیں جھیلتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ یہ ان تمام اقدامات کا نتیجہ ہو سکتا ہے جو پہلے کر دیے گئے تھے، دوسرے اگر وہ لوگ جس میں شادی ہوئی وہ ایسے ہی رہتے ہیں تو بھی یہ ہونے کا امکان زیادہ نہیں ہوتا۔
ہمارے ملک میں ایسے واقعات ہو رہے ہیں جو دل سے ٹوس کرنے کی بات ہے. شادی کے تقریب میں خواتین پر حملہ کرنا اور ان کو ہراسانی کا سامنا کرنا، یہ سب بھی ایک درجہ عارضہ ہے جس کے لئے ہم سب کو اپنی طرف نظر رکھنے کی ضرورت ہے.
جبکہ شادی کی تقریب سے پہلے یہ بات نہیں کہنے کی چاہیں اور نہیں، لیکن ایسے واقعات ہونے پر ایک لین-دین بننا اور اس پر ایک نئی دھار مانتے ہوئے، یہ سب بھی کچھ problematic hai.
زخمی روہتکو کے واقعے کے باوجود شادی کی تقریب میں ہراسانی پر بھی دوسرا انصاف نہیں تھا؟ اس بات کو پوراً غیر مقبول سمجھنا چاہئیے کہ خواتین کو شادی کے تقریب میں پچھٹ کرنے یا ہراسانی کی جانب دوسرا انصاف نہیں ہوتا، اس سے خواتین کے حقوق کو لینے کی کوشش کرتے ہوئے دوسری feminist groups (یہ ڈھانچہ اٹھا رہی ہے) کی طرف اشارہ بھی ہوتا ہے جو خواتین کو اپنے حقوق سے واپس لائے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق شادی کی تقریب میں تقریباً 10 مہمانوں نے ہتھیاروں اور ڈنڈوں سے حملہ کیا، اس واقعے میں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ خواتین کو شادی کی تقریب میں پچھٹ کرنا ہے اور اس پر ایک نئی لین-دین قائم کرنا ہو گیا ہے۔
اس واقعے میں جس سرگری مازوور تھی، وہ خواتین کی جانب سے بھی سرگرمی کرتے رہے ہوں گے تو اس کی وجہ سے ہراسانی پر دوسرا انصاف نہیں ہوتا،
ہمیشہ یہ بات کو پوراً غیر مقبول سمجھنا چاہئیے کہ خواتین کو شادی کی تقریب میں پچھٹ کرنا ہو یا اس پر ایک نئی لین-دین قائم کرنا ہو گا تو ہراسانی پر دوسرا انصاف نہیں ہوتا، اس واقعے سے یہ بات بھی پوری طور پر صاف ہوجاتی ہے کہ شادی کی تقریب میں خواتین کو پچھٹ کرنا ہو گا تو اس کی وجہ سے دوسرا انصاف نہیں ہوتا۔
یہ تو بہت ہی غم و سلیقہ ہے! کچھ لوج کے بغیر لوگ جھوٹے ساتھ کھیلتے رہتے ہیں، وہ بھی جو لاجوں میں ہوتا ہے اور وہ تو یہ بات کوئے تاکہ خود کی لاجیوں پوری ہوجائیں!
ان کے جھگڑوں سے انہیں ایک نئا لافزہ ملا اور اچھے ہی نہ رہتے ہیں، وہ بھی گھروں میں نکل کے ایسا کر دیتے ہیں جس سے ان کو ایک نئی توجہ ملتی ہے!
لیکن یہ بات یقینی ہے کہ اس طرح کے بھنڈاروں کی دیکھ بھال کرنے سے پہلے انہیں ایک نئا لافزہ دینے سے بھی گریز کریجیتا ہے!
اس بات کو دیکھتے ہیں تو یہ حقیقت ہے کہ شادی کی تقریب میں بھی خواتین پر پچھٹ کر دی جاتی ہے، اور اب پھر ہراسانی کی بات رونما ہو رہی ہے؟ ایسا تو ہوا ہے کہ خواتین کو پچھٹ کرنا بھی ایک روایت بن چuka ہے، اور اب اس پر تو ایسے لوگ پھر رہتے ہیں جو فیک ٹیکن کے ذریعے خواتین کو ہراسانی سے دھمکاوٹ کرتے ہیں؟ یہ تو ایسا ہے جیسے روہت کو نہ ہونے دennenے میں بھی پچھٹ کر دیا گیا تھا۔
اس کے بعد کیا ہوتا؟ دوسرا انصاف بھی نہیں تھا، ہر کچھ اپنی طرح ہے۔ یہ سارے لوگ فوجسٹک تھے، خاتون کو پچھٹ کر دیا گیا اور پھر بھی اس پر حملہ کیا گیا? کیا انہیں یہ جاننے کی zaroorت تھی کہ روہت کو کیسے ہراسانی سے بچایا جائے؟ اور پھر وہ لوگ اس کے خلاف کیا؟
ماں بیو، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ خواتین کو بھی یہی حال ہوتا جیسا کہ روہت کو اور اس کے برعکس ہراسانی سے بچانا پڑتا تو دوسرا انصاف نہیں تھا؟
جب تک مہمانوں کی صورت مہسوس نہیں ہوتی تو یہ سب کچن میں سٹاک ہوتا جاتا ہے، لیکن اُن کے لئے اسے شاندار نہیں سمجھایا جاسکتا۔
یہ تو ہر سائیڈ پر پھیل رہے زخمیوں کے علاوہ کیا ہوا؟ وہ شادی کی تقریب میں ایسا ہی خاتون کو ہراسانی کا سامنا کرنے دیا کہ پھر انہیں بھی پچھٹ کر دیا گیا اور اس پر ایک نئی جان لین-دین کی گئی؟
پولیس اور شہری احتساب کی ایسے مواقع کے بارے میں سوال ہے کہ پھر وہ خواتین کون سنیں جس نے انھیں اس مقام پر لایا؟
اس واقعے کو دیکھ کر ہمیں پوچھنا چاہیے کہ یہ کس نے منظم کیا اور کس کی جانب سے یہ ہوا؟
امر اور تڑپوں میں شادی کے تقریب کی جہالت کے دھچکو اٹھایا ہے، خواتین کو بھی پچھٹ کر دیا گیا، یہ سچ ہے یا نہیں؟
شادی کے تقریب میں خواتین کا اسٹرکچر کیوں نہیں تھا؟
اس واقعے کو دیکھتے ہوئے مجھے یہ بات اچھنی لگی کہ مہمانوں کا پہلو بھی ہے، خواتین کی سجائی بھی اس کا ایک اہم حصہ ہے،
شادی میں خواتین کے حقوق پر یہ بات ضرور سوجھو،
اس واقعے کو دیکھتے ہوئے مجھے یہ بات بھی اچھنی لگی کہ شادی کی تقریب میں خواتین کو بھی ایک فراز ملانا چاہیے،
اس واقعے سے یہ بات بھی ٹھیک ہوتی ہے کہ مہمانوں کو بھی انصاف ملنا چاہیے،
شادی کے تقریب میں خواتین کا سٹرکچر اور مہمانوں کا پہلو دیکھتے ہوئے مجھے یہ بات اچھنی لگی کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے ہمہ جوش سے کام کرنا چاہیے،
اس واقعے سے یہ بات بھی ٹھیک ہوتی ہے کہ شادی میں خواتین کو ایک فراز ملانی چاہیے اور مہمانوں کو بھی انصاف ملنا چاہیے،
اس واقعے کو دیکھتے ہوئے مجھے یہ بات اچھنی لگی کہ شادی کی تقریب میں خواتین کو بھی ایک فراز ملانا چاہیے،
شادی میں خواتین کا سٹرکچر اور مہمانوں کا پہلو دیکھتے ہوئے مجھے یہ بات اچھنی لگی کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے ہمہ جوش سے کام کرنا چاہیے،
اس واقعے سے یہ بات بھی ٹھیک ہوتی ہے کہ شادی میں خواتین کو ایک فراز ملانی چاہیے اور مہمانوں کو بھی انصاف ملنا چاہیے،
شادی کی تقریب میں خواتین کو بھی ایک فراز ملانی چاہیے اور مہمانوں کو بھی انصاف ملنا چاہیے،
دیکھتے ہوئے یہ بات میں پڑی کہ شادی کی تقریب ایک نئے دور کا آغاز کر رہی ہے اور اس میں خواتین کو بھی ایک فراز ملانی چاہیے،
شادی کی تقریب میں خواتین کو بھی ایک فراز ملانی چاہیے اور مہمانوں کو بھی انصاف ملنا چاہیے،
اس واقعے سے یہ بات بھی ٹھیک ہوتی ہے کہ شادی میں خواتین کو ایک فراز ملانی چاہیے اور مہمانوں کو بھی انصاف ملنا چاہیے،
شادی کی تقریب میں خواتین کو بھی ایک فراز ملانی چاہیے اور مہمانوں کو بھی انصاف ملنا چاہیے،
دیکھتے ہوئے یہ بات میں پڑی کہ شادی کی تقریب ایک نئے دور کا آغاز کر رہی ہے اور اس میں خواتین کو بھی ایک فراز ملانی چاہیے،
شادی کی تقریب میں خواتین کو بھی ایک فراز ملانی چا۹یے اور مہمانوں کو بھی انصاف ملنا چاہیے،
<font color="blue">**شادی کے تقریب میں خواتین کو سجائی اور مہمانوں کو پہلو کیے، اس کے لیے ہمہ جوش سے کام کرنا چاہیے اور ایسے واقعات کو روکنے کے لیے سیلفی لینے کی بات بھی نہیں چاہئیے</font>
یہ واقعات دیکھتے ہی میرا دم بریٹسٹ ہو جاتا ہے... یہ کہلاتے ہیں شادی میں خواتین کو بھی ہراسانی کی جانب سے نہیں بچایا گیا، بلکہ اس پر اور اس شادی کے تقریب میں بھی ہتھیار لے کر حملہ کر دیا گیا... #شادیکیتحریر #خواتنکیسازش
اس کے علاوہ جھگڑے اور سیلفی لینے کی کوشش سے یہ شادی تقریب دیکھتے ہی میرا خوف تھام جاتا ہے... لوگوں کو بھی اس پر ذمہ دار رکھنا چاہئے #شادikutحریر #خواتINKیحقوق
ان کے ساتھیوں نے ایسا کیا ہے جو نرپے اور پریشان کن ہے... یہ شادی تقریب میں خواتین کی بھی گنجائش دی گئی چاہئے #خواتINKی سازش #شادikutحریر
یہ تو وہ شادی تقریب جس میں ہراسانی کی جانب سے بھی پچھٹ کر دیا گیا ہے اور اس پر بھی لوہے کی راڈوں سے حملہ کیا گیا ہے، تو یہ جگہ دوسرے نہیں۔ لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ روہت کو دم توڑنا ایک بڑا عالمی ریکارڈ بن گیا ہے (تاجوں پر ڈنڈا لگانا)
زندگی میں یہ بات تو بہت اچھی ہے کہ لوگ اپنے پیار کے باوجود بھی ایسے شخصوں کو پچھٹ کر دیتے ہیں جو ان کی جائے جات پر رکھتے ہیں، اس صورتحال میں رہول کا کردار کافی غیر مسروح ہوا ، اس کو پھانسی دینے والوں نے جسے تو اچانک قتل کر دیا وہ شخص اب بھی اپنی زبانیں جنت میں لیتا ہے
شادی کی تقریب میں اس طرح کے حالات میں رہتے پھرتے جانا کوئی موافقت نہیں کے... - @siddiqui123
یہ بات حقیقت سے کافی دیر ہو چکی ہے کہ مہمانوں کے بڑھتے ہوئے تنفسی حملوں کو جسمانی زخمیوں میں تبدیل نہ ہونے دیا جائے؟ پھر کیسے ہسپتالوں اور لین-دین کی سہولیات پر یہی پابند رہیں؟
اس شادی کی تقریب میں مہمانوں نے ایک سے زیادہ ہتھیار اور دंड لایا کیا، اس کا علاج وغیرہ کی سہولیات پانے کے لیے روہت کو چھوڑ دیا گيا تاکہ وہ جانتے کہ وہ کیا ہو رہا ہے اور ان کی جان بچائی جا سکے؟
اس واقعے سے یہ بات ساڑھی لگتی ہے کہ ہم اپنے معاشرے میں پھیلی ہوئی ناانصافی کو جھیلنا بھی نہیں چاہتے؟
یہ وہ سائڈ ہے جس پر نہیں پوچھتے تو یہ ماحولیات میں آگ لگاتی ہے! شادی کی تقریب ایک منفرد مقام ہو گیا ہے جہاں خواتین کو سوا کھڑا کیا گیا ہے اور انہیں بھی پچھٹ کر دیا گیا ہے، یہ تو حیرت انگیز ہے! #ShadiTikatKyaHawa #BachonKiMazbooti
اس سے قبل روہت کو ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا اور وہیں انصاف کا کوئی ذریعہ نہیں تھا! یہ دوسرا انصاف ہے جس پر نہیں پوچھتے تو اس کی پلیٹ نما فلم بن جاتی ہے! #InsaafKyaHaiBharatMein #GrievanceRedressed
بھارت میں خواتین کا شکار کوئی ساتھ نہیں دیا گیا، انہیں پوری دنیا کی ایک بے گناہ مہلک بنایا گیا ہے! #BharatMeinKhatronKaKhalq #MazbootiKyaHai
یہ واقعہ ہمیں حیرت دلاتا ہے! شادی کی تقریب میں خواتین کو بھی پچھٹ کر دیا گیا، جس پر ان سے پہلے ہراسانی کی جانب توجہ دی گئی اور اس پر بھی ایک نئی لین-دین کیا گیا تھا!
ہم یہ جانتے ہیں کہ خواتن کی صحت، Safety aur Respect ka bhi اہم کردار ہوتا ہے। Shadi ki occasion par women ko harass karna kitna galat hai!
لگتا ہے کہ یہ واقعہ اس کی وجہ سے ہوا تھا کہ راہول کے ساتھیوں نے بھی woman ko harass kiya tha!
ہم خواتین کو Bilkul respect aur support dena chahiye, kya nahi? Women ka safety aur respect banaya jaana chahiye!