چھتیس گڑھ میں ایک خاتون پولیس افسر نے ایک بزنس مین کو اپنی محبت کے جال میں پھانسا ہے۔ انہیں جو پہلے بزنس مین کے ساتھ पانی پینا تھا وہ بعد میں اپنے نام کے ساتھ ایک ہوٹل اور قیمتی زیورات لے کر بھی اسے محبت کی گہرائیوں میں ڈال دی تھی۔
بزنس مین دیپک ٹنڈن نے اپنی شکایت ڈی ایس پی کلپنا ورما کے خلاف درج کرائی ہے اور انہوں نے اس سے قبل کئی لاکھ روپے کی رقم وہاں رکھ دی تھیں۔
ان میں شادی کی منزلیں بھی پہنچ گئی تھیں اور اس نے کہا ہے کہ انہوں نے اس سے قبل ایک ہوٹل کا نام اپنایا تھا۔
یہ بزنس مین نے پچیس لاکھ کی رقم اور وہاں رکھی ہوئی گاڑی سے بھی شکایت کی ہے اور ان کا خیال ہے کہ یہ سب اس کی محبت کی وجہ سے ہی اس نے انہیں پھانس لیا تھا۔
انہوں نے شکایت درج کرائی ہے اور اس کے بعد پولیس نے رپورٹ درج کی اور تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ یہPOLICE Officer girl پھر کچھ نئی طرح کی گریٹ پریکٹکس لینے جا رہی ہے چھتیس گڑھ میں ایک ہوٹل اور قیمتی زیورات لے کر بھی ساتھ بچتی ہے! کیا ان کو ڈرامہ لکھنے کا ایک نئا مشن مل گیا ہے? آر تو یہی وجہ ہے کہ وہ نہ رات کو سونے پڑتی اور نہ ہی صبح سویرے ہمیں پانی پینا.
یہ جو حال ہی میں ہوا ہے ایک غلط فہمی کو ظاہر کر رہا ہے کہ محبت کی گہرائیوں تک جانا بھی ایک جال بن سکتا ہے۔ پولیس افسر کی دلیڑکی ڈالیں تو یہ ایسی ہی جگہ پر چلتی ہیں جن میں پانی پینا بھی ایک جال بن سکتا ہے اور اس کے بعد بھی محبت کی گہرائیوں تک جانا ہوتا ہے۔ ہمیں یہ اچھی نہیں لگتی کہ پانی پینے کے بعد کیا بن سکتا ہے؟
یہ بھی ایک بات ہے کہ جو پہلے پانی پیا تھا وہ اسی لہر میں رخنا چاہتا ہو تو اسے کیا نتیجہ ملتا؟ یہ لوگ اپنے ذہنی گہرائیوں کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن یہ انہیں جو چاہتے ہیں وہ نہیں دیتے۔
یہ جو ہوا ہوئی ماجھ پلیٹ کے بارے میں ہے، اس سے پوچھنا ہوتا ہے کہ وہ کیوں کر رہا تھا؟ کیوں دوسرے لوگوں کو اچھی نہیں لگتی یہ گہرائیوں تک جانا، اس سے پوچھنا ہوتا ہے کہ وہ اپنی محبت کی وجہ سے جال میں پھنسنے کیا تھا یا آپریٹنگ ریز کو چلائی جانے کے لئے?
ایسا تو حال ہی میں بھی ہوا ہے، پھر بھی یہ جملہ محبت کی وجہ سے ہونے والی گaltiyon کا نموں کے طور پر لگتا ہے۔ اس شخص نے ہمیشہ اپنے معاملات کو محفوظ رکھنا چاہیا، اور اب وہ اچھی سے اچھی نہ پائے تو کیسے؟
اس تو یہ بھی پتہ چلا ہے کہ محبت کو لاکیر کے طور پر استعمال کرکے کوئی شخص مافوق قانونی اور معاشی اقدامات کرتا ہے تو بھی جسمانی اور سائٹیual حقیقت میں یہ محبت نہیں بلکل نہیں!
ایک بزنس مین کو ایسی محبت کی گہرائیوں میں لاکھاں رپے کھونے پھونک کر دیا گیا تو ان کا یہ وہاں اسے محبت کی وجہ سے پھانسنا کیا ہوتا؟
اس کے بعد کے نتیجے بھی دیکھتے ہیں تو ان کا یہ محبت کا جال وہی رہ گیا ہے! اسے توجہ سے اچھی طرح سمجھنا چاہئے
عاشقانہ زھر کو دیکھتے ہی میں اس سے دلچسپی لیتا ہوں، لیکن جب وہ بزنس مین نے پولیس افسر کی شکایت کرنے کی پہلی کوشش کی تو مجھے یہ سوجا کہ یہ بھی کچھ ہوا ہوگی۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ اُسے محبت کے جال میں پھانس کر اس کی فیکٹریوں کو ملنے سے روکی ہے تاکہ وہ اپنی کارروائیوں کی پابندی کرتا ہو اور نہیں کہ ان سے باقی بھی محبت کرنا چاہتا۔
یہ کس طرح ممکن ہوا کہ ایک خاتون پولیس افسر اپنی محبت کی وجہ سے ایسے عمل کو شروع کر سکتی ہے جو دوسرے ماحول میں انتہائی غلطیوں پر مبنی ہوتا ہے؟ وہ اس کے لیے کیسے ذمہ دار ہوئی اور اس کی وجہ کیا؟ یہ سوال لگتا ہے کہ وہ اس سے قبل کس طرح ان کا اعتماد حاصل کر چکی تھی؟
ہاں یہ بات کوئی بھی نہیں دیکھتے، ایک پولیس افسر کی محبت کا جال نہیں اور اس طرح سے کسی کو اپنی محبت میں پھانسنے کی بات بھی نہیں ہوتی۔ یہ بزنس مین دیپک ٹنڈن کا ایک بہت سا تجربہ تھا، اب وہ محبت اور تجربات کے درمیان جال پڑنا اس کی نہیں بنتا۔
یہ تو کتنی بدترین باتوں کی تاریخ ہے! ایک خاتون پولیس افسر نے ایسا جو کچھ کہی وہی بھی کیا ہے! انہوں نے ایک بزنس مین کو اپنی محبت میں پھانس لیا تھا اور اب اسے شکایت کرنا پڑ رہی ہے کہ وہ اسے پہچان نہیں سکتی!
اس سے زیادہ بھی غلطیوں کی تعداد ہو سکتی ہے! ایسا کرنے والا تو وہی ہے جس نے پچیس لاکھ کی رقم اور وہاں رکھی ہوئی گاڑی کو بھی اس کے نام سے اپنی نوجوانوں کے سامنے لانے کا وعدہ کیا تھا!
جس پر اب انہوں نے شکایت کرائی ہے وہ ایک خاتون پولیس افسر ہی ہے جو اپنی محبت کی وجہ سے اس بزنس مین کو پھانس لیتی ہے!
یے تو وہ خاتون پولیس افسر ایک چھٹی سے بھی زیادہ محبت کی گہرائیوں میں ڈال دی تھی! اس نے کہا کہ وہ انسپیکٹر کے ساتھ پانی پینے والی تھی، اور پھر وہاں ایک ہوٹل بنایا اور زیورات بھی لے کر انہیں محبت کی گہری میں ڈالی تھی! اس نے لاکھوں روپے کی رقم بھی رکھی تھی... وہ پلیٹنوم کا کیا سچا تعلق تھا?
پولیس افسر کا یہ behavior ڈیروازے سے متعلق ہے... یہ ڈیروازی جسے انہوں نے اپنی محبت کے جال میں پھانسایا تھا وہ دوسرے لوگوں کی جانب سے خطرناک ہے۔
مریڈینہ ریلوے ماحول کی سچائی
یہ بات یقینی ہے کہ پولیس افسر نے اپنی محبت کو اپنا کام بنایا تھا اور اسے لوگوں کی جانب سے خطرناک بنا دیا تھا، چاہے وہ ایک بزنس مین ہو یا کسی بھی دوسرے شخص...
سچائی کو پہچاننا
ایک ہی سٹی کی گروہ ڈاتنگ اپنے محبت کے جال میں پھنس جاتے ہیں تو یہ بھی خطرناک ہوتا ہے... اور اسے پتہ چلنا تنگ اور پریشانیوں سے نکلنا مشکل ہوتا ہے
اس بات پر فکرانے کے بجائے، میری غور کرتے ہیں کہ یہ کس طرح لوگ اپنی محبت کی وجہ سے پریشانیوں میں پھنس جاتے ہیں اور اس سے نکلنا مشکل ہوتا ہے
اس معاملے کو حل کرنے کے لیے تفصیلات کو نظر انداز نہ کیا جائے... ایسا کرتے ہوئے اسے یقینی بنایا جائے کہ وہ لوگ جو اس سے متاثر ہوئے، انہیں بھی سچائی کی راہ میں چلنے دیا جائے