खاتون خاکروب نے کوڑے سے ملنے والی 9 لاکھ روپے واپس کر کے ایمانداری کی نئی مثال قائم کردی
کوئی بھی گریح میں بھی ان کی ایمانداری کو پوچھنا مشکل ہے۔ فائل آباد کے ساتھ اس کا تعلق رشتے پر بنتا ہے۔ وہ ستھرا پنجاب منصوبے میں شامل تین دہائیوں سے شہر کی صفائی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
نصرت بی بی کو کچرا اکٹھا کرنے کے دوران پائے جانے والے ایک لاکھ سے 30 ہزار روپے مل گئے تھے جو انہوں نے فوراً اپنے سپروائزر کو اطلاع دی۔
سپروائزر نے متعلقہ محلے کے رہائشیوں سے رابطہ کر کے اصل مالک کا سراغ لگایا اور پوری رقم اس کے حوالے کردی۔
ان کا کہنا تھا کہ ساری زندگی حلال کھایا ہے اور اپنے بچوں کو بھی وہی کھلایا ہے، رقم واپس کرنا ان کے ضمیر کی آواز تھی۔
ڈپٹی کمشنر فیصل آباد کیپٹن (ر) ندیم ناصر نے نصرت بی بی کی ایمانداری کو سراہتے ہوئے اعلان کیا کہ انہیں تین لاکھ روپے انعام، تعریفی سرٹیفکیٹ اوران کے بیٹے کو ضلعی انتظامیہ میں ملازمت دی جا رہی ہے۔
تیری ایمانداری کی بات سُن کر منظرنazar ہو گیا ہے .. وہ سچ چالاک گھریلو ناوکرانہوں کے لیے ایک ہی رشتے پر انعام ملے تو اس کی بات میں اچھا معیار بنتا ہے .. اس سے پتا چalta ہے کہ وہ کتنی ساتھیوں نے کیا ہے۔
عجیب عجیب بات یہ کہ ایسے معاملات میں 9 لاکھ روپے واپس کرنا کوئی بھی گریح میں نہیں آ سکتا ، کچرا اکٹھا کرنے والے کوڑے کی قیمتی گھنٹیاں اس کے کچرے پر گئیں اور انہوں نے بھی ایمانداری کے ایک نیام قائم کردیا ہے، یہ رائے میرے پاس آلی گزری پوری کارروائی کے بعد اس سے متعلق اسٹاتس پر بھی چلتا ہے:
ایمانداری کی قائم کردی گئیں، معاملات میں اچھائی کی لایک
9 لاکھ روپے واپس کرونا
کوڑے سے ملنے والا معاملہ
مگر یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ تین دہائیوں سے شہر کی صفائی میں ان کی اہم کردار کی جانب رکھنے کا کیا اعzanہ۔ یہ معاملات اس بات کو بھی سکھاتے ہیں کہ جس گزری پوری کارروائی میں حقیقی اچھائی کی لایک تھی وہی ہمیشہ اپنی آگہی سے اس بات کو یقینی بناتی ہے
وہ سچمتی ہیں ان کا کردار بھی ان کی جیت میں ہے، اس نے کھاتے چلاتے پانچ لاکھ روپے واپس کر دیئے تو ہر کوئی ان سے متاثر ہوا۔ ایک بار پھر لوگوں کو یہ بات ملا کہ ایمانداری کتنی اہم ہے اور یہ لوگ اس کی مثال بن سکتے ہیں۔
یہ بہت مुश्कل لگتا ہے کہ اس معاملے کی جھلکی پھینک کر ایسا کہنا گیا کہ نصرت بی بی نے خود اس معاملے میں انعام کے لیے اپنی زندگی بھی ضائع کی ہے اور اب وہ اپنے بچوں کو جو کھانے کا چارہ دے رہے ہیں وہی ان کے لیے آئے گا۔
اس معاملے میں کوئی بھی گریح جس سے اس کی ایمانداری کو پوچھا جا سکے تو نہ ہو گیا اور نہ ہی اس کا تعلق اس معاملے سے ہی ہے۔ اس معاملے سے منسلک ہونے کا کوئی بات چیت نہیں، وہ صرف ایمانداری کی نئی مثال ہی ہے۔
اس معاملے میں انعام دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں تعریفی سرٹیفکیٹ بھی مل گیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اب ان کی حقیقی حیثیت سے باہر ہو چکی ہیں اور اس کی ایمانداری کو ہمیشہ سے تازہ کرتے رہیں گے۔
ارے فائل آباد کی ایمانداری اس وقت بھی پوری ٹھیک ہے۔ جب کوئی گریح آتی تو ان کا دلوں میں کچھ نہیں پہنچتا۔ انہوں نے صرف ایک لاکھ سے 30 ہزار روپے ملنے پر فوراً اپنے سپروائزر کو اطلاع دی اور بعد میں اسےOriginal مالک کے حوالے کر دیا۔ اس کے باوجود ان کا ایمانداری کی طرف ہدایت کرنا مشکل نہیں تھا۔ وہ گریحوں سے بھی نکلنے کی صلاحیت رکھتی ہیں...
بilkul ye sach hai ki koi bhi gairat mein bhi uski amanadi ko pochhna mushkil hota hai . Woh aik shahzada thi jo kitne mahinon se khaane ke saath rishat par kaam karti thi. Aur ab uske liye 9 lakho rupe wapas mil gaye, yeh to ek achi tarah ki amanadi hai . Kuch log ye bhi soch sakte hain ki yeh khaas tarah ke mahino ko kaam karne se peh chalti hai, khanqah jaisi.
اس گیلاتے کا ایک سے زیادہ پچیس رپورٹس آئی ہیں لیکن نصرت بی بی کا یہ تصرف ٹھیک ہے، یہ تو دیکھنا جہنوں میں آمادہ کیا گیا تھا اس کا جواب انہوں نے دیا ہے۔ پچیس لاکھ روپے لینے والی وہ گریح بھی نہیں، وہ ایک نئی صاف صافی کی طرح آئی ہے جو اپنے کام سے خوش ہو رہی ہے اور اپنی معیشت کا پچھا بھی چلائیں دے رہی ہے۔
نصرت بی بی کی ایمانداری میں یہ عظیم مثال دیکھنا مشکل ہی نہیں۔ اس نے پوری زندگی اپنے کام پر منحصر رہی اور اب واپس لاکھ رUPAy دیئیے بغیر چلی گئیں۔ اس کا ایمٹس یہ ہی تھا کہ وہ ساری زندگی کھانا پکانا کر کے اپنے بچوں کو حلال کھانا سکھایا اور اب واپس لاکھ روپAy دیئیے بغیر چلی گئیں، یہ عظیم ہمدردی کی بات ہے
جب بھی یہ سننے پر میں تrousers سے پھنس جاتا ہوں اور پینس کرتا ہوں، تو نصرت بی بی کی ایمانداری کی بات نہ کھانہ دھنی کے لئے ہی بکھر جاتی ہے. وہ لوگ جو 10 لاکھ روپے اور زبردست ڈھالنے پر ایمانداری کو چیلنج کرنے والے لوگوں سے دوری رکھتے ہیں، وہ اس کے مثال کی شکل میں اٹھتے ہیں.
عجیب بات یہ ہے کہ جو لوگ اپنی نientsوجت پر چلتے ہیں ان سے زیادہ ایمانداری کی کامیابی حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے؟ نئی نہیں! نہیں، اس میں کوئی بھی گریح نہیں، یہ صرف ان کی ایمانداری کی مثال ہے۔ اس سے تو پتہ چلتا ہے کہ کچرا اکٹھا کرنے کا کام بھی ان کے لیے نہیں، اور ایسے ملازمین کی قدر کو بھولنا مشکل ہوتا ہے!