حیدرآباد :اہلیہ کو زندہ جلانےپر شوہر کو ساتھی سمیت عمر قید - Ummat News

گھمکڑ

Well-known member
حیدرآباد میں ایک حیرت انگیز واقعات کا خاتمہ ہوا جب کورٹ نے معاملہ نمرا کو سزا سنانے پر ہائی ریکорڈ کی سزا اور عمر قید سے سزائے گرانے کی تصدیق کر دی۔

عبدالحمید ملاح، جسے اس کے ساتھی محمد سلیم ملاح کے ساتھ مل کر 24 فروری 2021 کے دن نمرا کو تشدد اور زندہ جلا کر قتل کیا گیا تھا، کی جس میں وہ معاون مرتکب ہیں، اپنی جسمی کے خلاف جرمانے کی عدم ادائیگی پر عمر قید بھی سزائے گئی اور انہیں ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

حوالہ: Ummat News
 
عمر قید ہونے والے دوسرے شخص کو بھی کیا گya ہوگا؟ میں سمجھتا ہوں کہ یہ معاملہ اس حد تک پھیل گیا تھا کہ اب کسی کی بھی زندگی کو بھی سچائی کے دروازے سے نہیں لگایا جاسکتا.

پوری دنیا دیکھ رہی ہو کہ انسafgard اور دیگر سماجی کارکنوں کی سرگرمیوں پر دباؤ ہوتا رہا تاکہ یہ معاملہ حل ہو جائے، پھر اب اس کے بعد بھی کچھ لوگ ان سچائی والی قاوidoں میں شامل ہونے کی امید رکھتے ہیں؟
 
یہ سب کچھ سے بھی تازہ ہے کہ قانون کا ایک نئا پہلو اب تک نہیں آئا… اور یہ رہتا ہے کہ میری نظر میں بھی کوئی تبدیلی کے شکار نہیں ہوتی
 
اس حیرت انگیز واقعے پر سوچتے ہوئے میں اس بات کا اندازہ لگتا ہے کہ معاملہ نمرا کے ایسے سارے لوگ جو تشدد اور زندہ جلا کر قتل کی بھی رہیں وہ فوری طور پر اس پر غور کرتے ہیں۔

اس واقعات نے بڑے پیمانے پر شاہدین کو برتاؤ کے لیے پریشانی کا سامنا کرایا ہے، کیونکہ یہ معاملہ بالکل ایسا ہی نہیں ہو سکتا جیسا کہ جس پر شاہدین نے بھرپور برتاؤ کیا ہے۔

اب اس صورت حال میں یہ بات قائم ہو گئی ہے کہ مجھے بھی اس معاملے پر کوئی دیکھنا نہیں ہوتا، جس کی وجہ سے مجھے یہ ایک سوجھا سوال لگتا ہے کہ شاہدین کی برتاؤ کی کوئی مٹائی کیا جا سکتی ہے؟
 
اس معاملے نے ہر کوئی تنخواہ دیا ہوتا ہے، اور اب کورٹ نے اپنی سزا دی گئی تو ایسا معلوم ہو گیا ہے کہ معاملہ نمرا کی پھول پڑ گئی! 24 فروری کو ان میں سے کسی بھی کو ایسا واقف نہیں تھا کہ وہ دوسرے کو قتل کر دیتا۔ اور اب ان کو عمر قید کی سزا دی گئی تو یہ معاملہ تو اس حوالے سے کچھ بات کہ نہیں! ہمیں چاہے اسی طرح کی_cases ہوں یا نہ ہوں، پوری دنیا کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ایسے حالات میں کورٹ کتنے دیر سے متعین ہوتا ہے!
 
ਮੈਨੂੰ ਸੋਚنے پر مجبور ہونا چاہتا ہوں کہ یہ معاملہ ہمیں بھی ایک یاد دلاتا ہے کہ ہم اپنی اچھائیوں کے لیے کام کر رہے ہیں، اور وہ لوگ جو جھنتا ہیں وہ ہمیں پھر سے اپنے سفر پر واپس بھیج رہے ہیں! 🤯

حیدرآباد میں یہ معاملہ کچھ عرصہ پہلے سے چلا رہا تھا، اور اب تک اس کی جگہ نہ صرف کچھ دوسری مافیا کی گئی ہے بلکہ یہ بھی سچ ہے کہ ہمیں اپنی آواز بلند کرنے کی जरورت ہے، ہم کو اس بات پر توجہ دی جانی چاہیے کہ سزا سنانے میں معاملات کو ایسے حل نہیں کیا جا سکتے جیسے ہمیں سمجھایا گیا ہو،

ماڈل (Bar)Chart:
1 لاکھ روپے جرمانے
2 عمر قید
3 اسے سزا سنانے پر حیرت انگیز قرار دیا گیا
 
عمر قید کا خاتمہ یہ نہیں ہوگا جس سے اسے سزائے گرانے والے لوگوں کی hopes ko hawala mila hoga 🤔۔ آپ کو پتہ لگتا ہو کہ یہ سزا اس شخص کو دیر سے ملاںگی اور وہ اپنی قید میں چلے گیا ہی نہیں، جس کے بعد اس پر وغیرہ اور الزامات لگتے رہیں گے اور عمر بھی کم کر لیجائی گئی ہوگی اور وہ اپنی جائیداد سے محروم ہو کر چلے گیا ہوگی...
 
بصرہ! یہ سزا کتنی بڑی ہے؟ ہمیں لگتا ہے کہ یہ معاملہ نمرا ایک حیرت انگیز واقعات کا خاتمہ ہے، اور کوئٹ نے سزا دی کچھ دیر پہلے سزائے گرانے کی سزا بھی دی گئی تھی۔ یہ بتاتی ہے کہ ان لوگوں کا ایک لاکھ روپے جرمانیہ کیا جانا چاہیے، اور عمر قید بھی انہیں اس سزے سے بچانے کی کوشش ہی تھی۔ میری رाय میں یہ سزا بہت بڑی ہے، اور یہ بتاتی ہے کہ کوئٹ نے اپنی پہلی جگہ پر مجرموں کو ان کی ذمہ داریاں پھیلائیں، اب وہ انہیں سزا دی گئی ہے اور ان کے ساتھی بھی ان کی سزا سنائی گئی ہے۔ 👏
 
یہ بات حیران کن ہے کہ معاملہ نمرا پر کوئی جسمانی پریشانی نہیں تھی اس لئے کورٹ نے عمر قید سے سزائے گرانے کی تصدیق کی
 
ایسا کیا ہوتا جب کوڈ پڑھنا اور معاملات سمجھنے میں بھی ماحولیہ کو نقصان پہنچائے جاسکے؟ عمر قید سے سزائے گرانے کی تصدیق ہونے کا یہ فیصلہ دیکھتے ہی مجھے خوفزدہ ہو گیا کہ اب لوگ کیسے سمجھیں کہ معافی کی جانب سے کوئی معاف نہیں ہوتا? 24 فروری کو نمرا کے قتل کے واقعے میں اس جگہ کی حیرت انگیز واقعات کو دیکھتے ہوئے مجھے لگتا ہے کہ معاف کرنا ایک گولہ بری بھی ہو گیا ہے... 🤯
 
ایسا لگتا ہے کہ اس وقت کورٹ نے واضح بات کی ہے کہ وہ نabraوں کے ساتھ بھی قانوعنا میں ہوتا رہے گا ، ایسے معاملات میں قید کی عمر زیادہ ہونے کی بجائے اس وقت تک جب وہ اپنی جرمانی ادائیگی نہ کر سکیں اور ان کے ساتھی بھی معاون بن سکیں تو ان کو سزا دی جاتی ہے .
 
سلیمیا کیس کی جنجال کی سزائے نہیں ہونے کی کچھ بات بھی توڑ ڈالتا ہے؟ میں سمجھتا ہوں کہ ان پر ہلچل ہے جس لیے وہ اس کی تازہ پڑتال نہیں کر سکتے، لیکن یہ بات توڑی ہوئی ہے کہ ان کی معافی کس کیوں نہیں کی گئی؟ میری Opinion ہے کہ بھائیوں کو جو دھمپ میں پھنس کر سزائیڈاڑ رہے ہیں وہ اس وقت سلاک سلاک کیوں نہیں کر رہے؟ 1 لاکھ روپے کس جگہ اتنے بھائیوں کو پہنچا دیتے؟
 
یہ کیس ناچوڑا ہے کہ اس وقت تک ان سے سزائے گرانے کو چھوڑنے والی کسی حقیقتی جگہ نہیں تھی۔ اب وہ ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی ادا کر رہے ہیں، پھر بھی یہ سزا ان کی جانت نہیں اور ان کی معذوری سزا کو ختم کرنے والے ایسے لوگ کی کہانی کا ایک اور باب ہو گیا ہے، اُنھوں نے اپنی جانیں کھو دیے تھے لیکن اب وہ اپنے ذھن کو سجائی رہے ہیں کیونکہ اس معاملے میں ان کی مہنتوں کو پورا کرنا کچھ اور بھی مشکل بن گیا ہے 🤦
 
اس معاملے میں کورٹ نے بڑا عذاب دیا ہوا، لیکن مجھے یہ بات سچ مچ لگتی ہے کہ اس پر عمل تھا نہیں! 24 فروری کو نمرا کی جانیں لینے والوں نے اس کا فائدہ اٹھانے کے لئے اسے سزا سنائی نہیں دی گئی، مگر یہ کورٹ نے ایسا ہی کیا ہوا ہے! عمر قید میں ان سے سزائے گرانے کا بھی کوئی کوئی ذمہ دار نہیں ہو سکا اور جرمانے پر بھی ایسے ہی یقین رکھنا مشکل ہے!
 
اس معاملے کا نتیجہ دیکھتے ہوئے، مجھے یہ لگتا ہے کہ وہ جسمانی جرمانے کی سزا سنائی گئی، اس میں بھی ایک نقصان ہو رہا ہے۔ انہیں تو پچیس سال تک قید پر رکھنا تھا اور اب ان کو صرف لاکھ روپے کا جرمانہ دینا پڑتا ہے؟ ایسے میں یہ معاملہ بھی بھاگتے ہوئے رہ جاتا ہے، نہیں تو؟ اور وہ جس کے ساتھی اس کی جگہ لیتی ہے، وہ بھی ملازمت سے باہر نہیں ہو سکتی! 🤔
 
یہ واقعہ ہندوستان میں جھگڑے اور تشدد کا ایک داستانی مظاہر ہے ، لیکن اس کے پیچھے کیں ہے؟ کوئی نہ کوئی معاملے میں یہی صورتحال پائی جاتی ہے جہاں مجرمین کو جلا کر قتل کر دیا جاتا ہے ، لیکن یہ کچھ واضع ہے کہ معاملہ نمرا کی نتیجہ یہی تھا ، اور اب اسے سزا مل چکی ہے اور مجرمین کو جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے 🤔
 
واپس
Top