حیدرآباد میں بھی ای چالان سسٹم کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا

ڈیجیٹل دوست

Well-known member
حیدرآباد میں ای چالان سسٹم نے اپنا پہلا قدم رخایا ہے جس کے ذریعے شہر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے، حادثات میں کمی لانے اور شہریوں میں نظم و ضبط پیدا کرنے کا مقصد حاصل ہے۔

آئی ایس پی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ حیدرآباد کے ٹریفک نظام کو جدید بنانے کے لیے شہر میں ای چالان اور اے آئی کیمروں کا باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے۔

میرپورخاص روڈ پر پہلے اے آئی کیمروں کے ذریعے ای چالان کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جس کا مقصد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے اور حادثات میں کمی لانے پر مشتمل ہے۔

ٹنڈو محمد خان، ٹھٹھہ، مٹیاری اور میرپورخاص کی جانب سے حیدرآباد میں داخل ہونے والے ڈرائیوروں کو ٹریفک قوانین کی سختی سے پابندی کرنا ہوگی۔

آئندہ ایک ہفتے میں شہر کے چار مزید مقامات پر ای چالان کی سہولت سے لیس کیمرے کام شروع ہوں گے جس سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے اور حادثات میں کمی لانے کا مقصد حاصل ہوسکتا ہے۔

شہریوں کو بتایا گیا ہے کہ شاہراہیں پر تجاوزات ٹریفک کی روانی میں بڑی رکاوٹ ہیں، اس لیے انتظامیہ ان کے خلاف بلاامتیاز ایکشن لے رہی ہے۔

ڈی آئی جی طارق دھاریجو نے شاہراہوں پر تجاوزات سے متعلق جانچ کی اور بتایا کہ ٹنڈو محمد خان، مٹیاری اور میرپورخاص کو ٹریفک قوانین کی پابندی کرنا ہوگی تاکہ شہر میں حادثات کی تعداد میں کمی ہوسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ای چالان سسٹم کے ذریعے شہر میں نظم و ضبط پیدا کرنے کا مقصد حاصل ہوسکتا ہے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے کا مقصد کام پر چل رہا ہے۔
 
ایسا کیا ہو گا کہ شہر میں یہ سسٹم کام کرنا شروع کر دیا جائے تو ٹریفک کی دھول میں ایک نئی صفائی ملے گی؟ واضح رہے تاکہ یہ کہا نہیں جاسکتا کہ شہر میں کچھ اور کچھ ہو گا، کیونکہ جو لوگ ٹریفک کے قوانین کو پاؤں پر رکھتے ہیں وہی سسٹم کے ذریعے ناجائز فائدے حاصل کرنے کے لیے بھی دوسرے لوگوں کو جھانکیں گے?
 
یہ بات بھی ضروری ہے کہ شہر میں ایسے سسٹم کو اپنایا جانا جہاں ایسے درجہ تک مظالم اور معذولین کا خیال رکھا گیا ہو کہ وہ اس میں شامل نہیں ہیں، پھر بھی حیدرآباد کو ٹریفک کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایسا سسٹم اپنانا انتہائی ضروری ہے اور اس طرح ہی شہریوں میں نظم و ضبط پیدا ہوسکتا ہے۔

اس کے علاوہ، یہ بات بھی دیکھنی چاہئیے کہ ایسے پلیٹ فons پر استعمال کیے جانے والے ٹینٹی اور ناوٹس کو سمجھنا ضروری ہے، جو کہ شہریوں کو اس سسٹم میں شامل ہونے سے پہلے ایک بار پھر ان کی مدد اور تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔
 
عجیب کی غلطیوں سے بھرپور ہے یہ کہ شاہراہوں پر تجاوزات سے متعلق جانچ کرنے والی ٹینڈو محمد خان نے مٹیاری اور میرپورخاص کو ٹریفک قوانین کی پابندی کرنے کی وعدے کیا ہیں لیکن ان کا یہ فैसलہ ہمیشہ ہی پچتایا گیا ہوگا کہ نرسمہ گاؤں سے آؤٹ ہونے والے لوگوں کو شاہراہیں پر تجاوزات کرنا ہوتے رہتے ہیں...

ایسا نہیں ہو سکتا کہ ای چالان سسٹم صرف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے پر ہی نہیں مگر یہ بھی ہمیں یقین دلاتا ہے کہ اس سسٹم نے شہریوں میں نظم و ضبط پیدا کرنے کے لیے کام کرنا ہوگا... اور اس نے ان کے منظر عام پر ایک نئی زندگی کی تجویز کی ہو گی۔
 
یہ سب ایک بڑا لافزہ ہے، پہلی بار ٹریفک سسٹم میں ایچالان کی چلانی! اب بھی دیکھنا ہو گا کہ اسے کیسے کام کرے گا
 
ایسا اچھا move hai 😊, ٹریفک سسٹم میں کمی لانے اور شہریوں کی نظم و ضبط میں یقین دہانی ہو گی। ای چالان کا یہ سلسلہ بھی ٹریفک قوانین کو روکنے اور حادثات کو کم کرنے کے لیے اچھا move hai 🚗💨.
 
یہ واضح ہے کہ میں آج بھی گلیوں میں کتار لگائی نہیں ہوتی تو یہ ٹریفک کی پریشانی سے نہیں رہی۔ اب وہ لوگ جو ٹریفک قوانین کو پھول کرتی ہیں، ان پر ایسی کامیابی نہیں آئی جس کا فہرست میں یوں بے حسیں لیس کام ہوا ہوتا۔ اس کی واضح وجہ کہ ان لوگوں کو اچھی سے نہیں سوچا جاتا اور ابھی تک ان پر یہ نہیں پڑا ہوگا۔
 
یے تو ان میں سے ایک بھی کوئی نہیں بات کرتا کہ حیدرآباد میں ٹریفک کی صورتحال ایسی ہے جس پر وہ چلنے والے بھی تھوڑا سا فخر کر سکتے ہیں۔ ٹریفک قوانین کے خلاف ورزی روکنے، حادثات میں کمی لانے اور شہریوں میں نظم و ضبط پیدا کرنے کا مقصد حاصل ہونے سے ہی نتیجہ ملتا ہے۔ لیکن یہ بات بھی پوری نہیں ہوتی کہ شہر کی راہوں پر چلنے والے لوگ ان سسٹم کو صارف بناتے ہیں، اپنی لالچ اور بھاگتے ہوئے ہیں۔

عجیب ہے کہ ایسے سسٹم کی قیمتی کا خیال ہوتا ہے، لیکن اس پر لागو نہیں کرنے والے لوگ ان کی مدد کرتے رہتے ہیں۔ یہ تو ایک عجیب بات ہے، مگر ایسا ہی بھی ہوتا ہے جیسے سڑکوں پر چلنے والے لوگ ٹریفک کے قوانین کو پابند نہیں رہتے، مگر ان کی موت میں فخر کرتے ہیں۔

میری یہ عادت ہے کہ جب بھی کوئی بات ہوتی ہے تو مجھے اس پر گورھا لگتا ہے اور میں اس پر فخر کرتا ہوں، لیکن یہ بات بھی پوری نہیں ہوتی کہ ایسے لوگ مل جاتے ہیں جو مجھے ان کو صارف بناتے ہیں، مگر اس میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
 
یہ بڑی achievement hai 🚨. شہر میں نظم و ضبط پیدا کرنے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے کا مقصد ایسی چالان سسٹم سے حاصل ہوسکتا ہے جیسا کہ حیدرآباد میں اب شुरू ہوا ہے۔ شہریوں کو بات یہی ہونی چاہئے کہ وہ ٹریفک قوانین کی پابندی کریں اور شاہراہیں پر تجاوزات روکنے کے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالنا چاہئے۔ یہ ایک ایسا قدم ہے جو شہر کی سڑکوں پر نظم و ضبط لानے کا بھی ایک Means ہوگا।
 
واپس
Top