حماس کا غزہ کی حکمرانی سے دستبرداری کا عندیہ، ٹیکنوکریٹ حکومت پر اتفاق

خیالی

Well-known member
حamas نے غزہ میں حکومت کی چابوتہ سے دستبرداری کا اعلان دیا ہے اور اس لیے ٹیکنوکریٹ کے حوالے میں اتفاق کرلیا ہے۔ انہوں نے یہ کہا ہے کہ وہ غزہ کی آئندہ حکمرانی ایک غیر سیاسی ٹیکنوکریٹ ٹیم کے سپرد کرنے پر صحت مند اتفاق کرچکے ہیں۔

حamas کا کہنا ہے کہ مجوزہ ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے تمام ناموں کی منظوری ہو چکی ہے اور اس حوالے سے ان کے درمیان واضح مطابقت ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مذاکرات میں پیش رفت کے باوجود اسرائیل زمینی اقدامات کی عملی تکمیل میں رکاوٹ بن رہا ہے۔

غزہ میں تعینات ہونے والی کسی بھی بین الاقوامی فورس کا کردار صرف جنگ بندی کی نگرانی تک محدود رہے گا، جیسا کہ انہوں نے بات چیت میں پیش کی ہے۔ اس فورس کو انتظامی معاملات سنبھالنا اور داخلی طرزِ حکمرانی میں شامل ہونا نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد فریقین کو الگ رکھ کر دوبارہ جھڑپوں کو روکنا ہے۔

یہ بات بھی پتہ چلی ہے کہ ثالث ممالک نے بھی اس فریم ورک کی حمایت کی ہے، جو امریکی ثالثیت میں ہونے والا سیزفائر معاہدہ 10 اکتوبر سے نافذ ہوا تھا۔ یہ معاہدہ ایک سال سے جاری اس جنگ کو روکنے میں مدد کی ہے جو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں کے بعد شروع ہوئی تھی۔
 
مگر یہ بھی جانتے ہو کہ حامس کا یہ اعلان تو آسان ہے لیکن اس کے پیچھے کیا راز ہے؟ میرا خیال ہے کہ انھوں نے ہر کوئی جذبات پر قائل کر دیا ہے اور اب یہ ٹیکنوکریٹ کمیٹی بن چکی ہے۔ لیکن معاملات سے باہر کیا راز ہو گا?
 
اس معاہدے نے میرے لئے اس سے پہلے کی بھی کچھ معاملات کو حل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، لیکن یہ بات یقینی نہیں کہ اسرائیل اور حماس دونوں sides پر یہ معاہدہ ساتھ آئے گا۔ اس معاہدے کی مدد سے غزہ میں پھل پودے کروانے کی hopes بھی تھیں، لیکن اگر یہ دونوں ساتھ نہیں آئے تو وہ hopes پھنس جائیں گی۔ اس معاہدے کو ٹھیک طریقے سے ناکام کرنا ہوا گا اگر فریقین میں ایسی رائے نہیں ہوتی جو اس معاہدے کے لئے کام کرنے پر तैयار ہوں۔
 
غزہ میں بھی ایسا ہی رکاوٹ پڑ گئی ہے جیسا کہ اسرائیل نے فلسطینی علاقوں کی طرف دیکھا ہوتا ہے۔ غزہ میں بین الاقوامی فورس کی مدد سے بھی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے یہ کہا ہے کہ وہ کسی بھی بین الاقوامی فورس کو غزہ میں تعینات کرنے سے پہلے اس پر بات چیت کرچکے ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ان فورسز کو اپنی طرف سے لے جانے کی ترجیح نہیں دیتے।

اس معاملے میں اسکیم کا ایک نئا پہلو ہو گیا ہے جس پر فائدہ ہونے والے اور ناکام دونوں میں توازن پھیل گیا ہوگا۔

ایسے معاملات میں ناکامی کا مہینہ بھی آ رہا ہے۔
 
مگر یے تو یہ طاقتوں نے ایسا بھی بنایا ہے کہ پھر ان کی ڈیسیپشن میں بھی اس کے بعد پوری دنیا کو دیکھنا پڑتاجیں! غزہ پر حamas کی نئی نظر ہو گئی، ایک غیر سیاسی ٹیکنوکریٹ ٹیم کے سپرد کرنا، یہ تو کچھ بھی نہیں، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی فطرت میں ایسی بات یہ بھی ہے!
 
اس نئے معاہدے کی بہت سارے سوال ہیں، جیسا کہ اس نے غزہ میں رکاوٹ بنانے کی یہ طاقت کس پر لگائی ہو۔ اسرائیل نے بھی ایسی عالمی سطح پر جانب دیکھ دیا ہو گا۔ مجوزہ ٹیکنوکریٹ کو یہ چلانا مشکل ہو گا، خاص طور پر اس وقت جب وہ غزہ کی آئندہ حکمرانی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

فریقین کی جانب سے یہ معاہدہ کی حمایت کی جا رہی ہے، لیکن اس کو لازمی نہیں مانتا جاسکتا، کہیں ایک طرف کو دوسری طرف کے مفادات سے زیادہ تعZYک پر نہیں ہونا چاہئے؟ اس معاہدے نے فریقین کو الگ کر دیا ہو گا، اور اب انھیں اپنے مفادات کی واضح تر ایک پہلی یہ کوشش کرنی پڑگی۔
 
میں نہیں جانتا کہ ایسا کیسے ممکن ہوا کہ غزہ میں ایک غیر سیاسی ٹیکنوکریٹ ٹیم کے سپرد کرنے پر صحت مند اتفاق کرلیا گیا ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ان تمام معاملات میں حamas کی بھرپور شرکت تھی یا کبھی یہ معاملات اس پر مبنی تھے کہ ایسا کیسے ممکن ہوا؟ اور یہ بھی نہیں جانا جاتا کہ یہ ٹیکنوکریٹ کی جانب سے اتار چڑھاؤ کیسے ہونے گا اور اس کی پالیسی کیسے ہوگی؟ 🤔
 
بھانے یہ بات بہت چیلنجی ہے لیکن غزہ میں ایک غیر سیاسی ٹیکنوکریٹ ٹیم کا تعینات ہونا، مجوزہ کمیٹی کی تمام ناموں کی منظوری اور فریقین کو الگ رکھ کر جھڑپوں کو روکنے کا مقصد، یہ سب ایک چیلنجنگ کارروائی ہے۔ لेकن وہ بات یہ بھی پتہ چلتی ہے کہ اسرائیل زمینی اقدامات کی عملی تکمیل میں رکاوٹ بنے گا، اور بین الاقوامی فورس کو صرف جنگ بندی کی نگرانی تک محدود کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد اسے فریقین کو الگ رکھنا اور جھڑپوں کو روکنا ہے۔ یہ بھی ایک چیلنجنگ بات ہے۔

ایس میں ایک سوال ہے کہ غزہ کی آئندہ حکمرانی کیسے منصوبہ بندی کی گئی ہوگی، اور اس کا یہ معیار کیسے نافذ کیا جائے گا؟ میں نے ہمیشہ سوچا تھا کہ ایک غیر سیاسی ٹیکنوکریٹ ٹیم غزہ کی حکمرانی کو آسان بھی کر سکتی ہے، لیکن یہ بھی بھانے دیکھنا چاہئے کہ اس معاملے میں کتنی ترقی ہوئی ہے اور کتنے فریقین ان میں شامل ہیں۔
 
عقلانہ طور پر یہ بات دیکھتے ہیں کہ غزہ میں حکومت کی چابوتہ سے دستبرداری کا اعلان ایک بڑا کامیاب اقدامہ تھا۔ اب اگر انہوں نے ٹیکنوکریٹ کے حوالے میں اتفاق کرلیا ہے تو یہ اور بھی ایک گہرا نقطہ نظر ہے۔ اس معاہدے کی صحت مند طرف ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اب غزہ میں کسی بھی بین الاقوامی فورس کا کردار صرف جنگ بندی کی نگرانی تک محدود رہے گا، جو ایک نئا معیار بن گیا ہے۔ لیکن یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس کا مقصد فریقین کو الگ رکھ کر دوبارہ جھڑپوں کو روکنا ہے، جو ایک مشکل اور غیر یقینی عمل ہے۔
 
ਮیری لائپسٹائل کا پسندیدہ ٹرینک لگ رہا ہے۔ میرے پاس یہ کھیل اور ایک اچھا فلم بھی ہے، نئی پلیٹ میں ان کے لیے ٹائپ کرنا اچھا لگ رہا ہے۔ میری ساس کی وہ پوسٹر تھی جو میرے جونے کے بعد میرے دوسرے بھائی نے بنایا تھا، اچھی لگ رہی ہے۔
 
حamas کی یہ decison really aise hoga, koi bhi international force Ghazaa mein jama ho kar conflict ko kam karna chahiye. Yeh team ki functioning kaafi sensitive hai, toh koi bhi country is par trust nahin kar sakta.

Israel aur Hamas ke beech discussions meh aage badhna mushkil lag raha hai. Ek din Israel nahi, ek din Hamas bhi thik hai. Yeh ek politics game hai jahan sab log khel rahe hain, lekin koi bhi result nahi milega.

International community ko yah decision accept karne mein sahyog karna chahiye, lekin yahaan koi guarantee nahin hai ki conflict kam hoga. Yeh sirf ek agreement hai jisme kuch log khushi se dekhenge aur kuch log dukhi.

Yeh bhi socha ja raha hai ki Ghazaa mein kya ho raha hai, wo koi bhi answer nahi mil payega. Yeh situation kaafi complex hai, toh koi bhi solution find karne mein sahi samay nahin lagega. 🤔💬
 
یہ تو ایک بڑا پہلو ہے کہ غزہ میں وہ بین الاقوامی فورس جو گئی تو صرف جنگ بندی کی نگرانی کرے، اس سے فریقین کو ٹھیک رہنے اور جھڑپوں کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے… مگر یہ بات بھی ضروری ہے کہ اس فورس کی موجودگی سے Israel کا معاملہ تو کیا اچھا ہوگا؟


اس دوسرے طرف غزہ کے لوگوں نے یہ بات یقینی بنائی ہے کہ وہاں والی حکومت کو کچھ معاملات سنبھالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ایسا محسوس ہوتا ہے… اور یہ بھی بات ہے کہ Hamas کی جانب سے اس معاہدے میں تینوں پتیں دھار رہی ہیں، ایسا ہوا تو Israel کی کبھی بھی مدد نہیں کر سکے گا…
 
😊 یہ بات بہت چمکتی ہے کہ غزہ میں حکومت کی چابوتہ سے دستبرداری کرنے کا مطالبہ ہوا ہو، اس سے شانہ سے آ پنی نئی جانب مڑی ہوئی صورتحال میں ایک نئیHope دکھایا جاسکتا ہے ۔ ٹیکنوکریٹ کے حوالے سے اتفاق کرنا ایک بے مثال آسان نتیجہ تھا، یہ بتاتا ہے کہ دونوں طرفوں میں واضح مطابقت موجود ہے اور اس معاملے میں کسی-kind کے درمیان آہستہ آہستہ معاہدہ کرنے کی جسمانی صلاحیت ہے ۔
 
عزیز انٹرنیٹ پر ایسا لگ رہا ہے جیسے اب غزہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی, یوں تو Hamas کا اعلان دیکھتے ہی میرا سائنس بڑھ گیا کہ وہ ٹیکنوکریٹ کی جانب سے آگے بڑھ رہا ہے۔

مگر یہ بات بھی لگتی ہے کہ غزہ میں کوئی تبدیلی تو آئے ہیں، مگر ایسا لگتا ہے کہ وہ صرف ایک ٹیم سے بھرپور ہو گئی ہے, دیگر تمام ناموں پر تو اچھی طرح انٹریس کر لیا گیا ہے، یوں تو اس میں کوئی بدلیوں کے امکانات بھی نہیں رہتے.

اس معاہدے کی بات اور اس کے ذریعے ہونے والی پیشرفت، یہ سب ایک لامحدود جنگ میں چلنے والوں کو ایک نئے دور کی hopefulness کا بھی سبب بن سکتے ہیں, یہ انسano ke baat sunne ko milta hai koi bhi tarha ka samna karna pasand nahi aata, mera vichar hai.
 
ایسا نہیں ہو سکتا کہ ایک دفعہ غزہ میں یہ چیت چلائی جائے اور اب تو ایسے میڈیٹنگ کے لیے کافی عرصہ گزر چکا ہو، اب تک کیا اس نے اسرائیل سے کیا? اس معاہدے کی جسمانی تکمیل کیسے ممکن ہوسکتی ہے جس میں ایک ٹیکنوکریٹ اسے کنٹرول کرے؟ یہ سوال ابھی تو نہیں ہوتا، حالانکہ اب اس کا جواب مل چکا ہے اور واضح ہو چuka ہے کہ اس میں کیسے سستی ہوئی ہے...
 
ایسا لگتا ہے کہ غزہ میں ایک نئا دور آ گیا ہے جہاں شامیل حامیین کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ یہ دور امن اور ترقی سے ختم ہو گا۔ معزز زعیموں کے بیٹوں نے خود بھی اپنی جان کھو دی ہے، اور اب ان کی پلیٹوں پر ایک نئا دور آ گیا ہے جس میں کوئی معزز نہیں رہے گا جو ان لوگوں کے لیے کھلے ذمہ دار ہو سکیں گے جنہوں نے اپنی زندگی پر پھرتی پھوری کی ہے۔
 
سڑک ویلفارز پر غور کرلو @غزہ_سڑکوں. سڑکوں کی بہت اچھی صورتحال نہیں ہے، لوگ سڑکوں کے پچنچ میں لپٹے رہتے ہیں #غزہسڑکوں #صرفا_انجمن۔
 
مگر یہ سب کچھ تو بہت دلچسپ ہے! #غزہمیںحکمرانیکچھاسالآگےہوگی؟ میرا خیال ہے کہ غزہ میں حکمرانی کو ٹیکنوکریٹ کے سپرد کرنا ایک بہترین فیصلہ ہے، اس سے اسرائیل اور حماس دونوں کی بات چیت کو اچھا راستہ دے سکتا ہے! 🤝 #ٹیکنوکریٹ #غزہ #پاکستانیعہد

انھوں نے کہا ہے کہ مگر یہ سب کو ایک جسٹ آؤٹ سولیشنز میں لے کر چلنا ہی چاہئے اور اس حوالے سے انھوں نے معاہدے کی حمایت کی ہے #مابینالاقوامات #غزہپروblems

یہ سب تو یقینی طور پر معقول ہے مگر میرے خیال میں یہ غزہ کو سیکورٹی اس کے لیے ایک انتھک فورییشن بنا دی گئی ہے #غزہ #سیکیورٹی
 
واپس
Top