پی ٹی آئی کے خلاف شکنجہ مزید سخت، پیر سے ایسی کی تیسی ہوگی: فیصل واوڈا کا دعوٰی

پھول عاشق

Well-known member
فیصل واوڈا نے اپنی ایک واضح گفتگو میں پاکستان تحریک انصاف کی قیادت پر شدید تنقید کی۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ عمرانیت کے نام پر ریاستی اداروں کے خلاف سازش کر رہے ہیں ان کا منہ کالا ہوگا۔ واوڈا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت کی حوالے سے سیاسی صورتحال کو توازن دینے کے لیے کسی بھی معاملے پر عمل کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

انہوں نے آپشنز میں ان کی نااہلی، پابندی اور نو مئی کیسز کو شامل کیا ہے جو کہ ان کی قیادت پر تنقید کی جارہی ہے۔ واوڈا نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر عمرانیت کے نام سے لوگ ریاستی اداروں کو کٹھ مروڑ کر کمزور کردیں تو دوسری طرف وہ آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واوڈا نے ان کے خلاف کارروائی کو انتہائی صاف اور سچی بات کے طور پر پیش کیا ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ حقیقی شہریوں کو آزاد پاکستان کی جگہ بھرپور قوم پرستی کی آواز سننے پڑی ہے جو دوسروں میں بدصرفیت اور غنڈہ گردی کا معاملہ بن کر رہی ہے۔ واوڈا نے کہا ہے کہ politics میں لسانی ہوا دینا اچھا نہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاست میں ان لوگوں کو شامل کرنا جو کسی جگہ سے باہر ہیں وہ دوسروں کی قوم پرستی کے شکار ہوکر دوسروں کو بھٹیا لینا شروع کر رہے ہیں ان کے خلاف آزاد پاکستان میں کارروائی کے لیے تیار تھوڑا سا عرصہ باقی ہے۔

فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا ہے کہ جبکہ ان لوگوں کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملک کی جگہ سے باہر رہتے ہیں وہ صرف کچھ دیر لگ کر خود کو پاکستان میں واپس لوٹا لیں گے۔
 
فیصل واوڈا کی بات سے انٹرنیٹ پر توجہ اٹھائی ہوئی ہے۔ واوڈا نے عمرانیت کی قیادت پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ جو لوگ ریاستی اداروں کے خلاف سازش کر رہے ہیں ان کا منہ کالا ہوگا۔ یہ بات تو لگتا ہے کہ واوڈا نے Politics کی دوسری taraf سے بھی تنقید کی ہے۔ واوڈا کو کچھ لوگ ٹیکسٹ میں بھرپور تنقید کر رہے ہیں تاہم واوڈا نے اپنی واضح گفتگو میں سیاسی صورتحال کو توازن دینے کے لیے کسی بھی معاملے پر عمل کرنا مناسب نہیں سمجھتے ہیں۔

علاوہ ازیہ واوڈا نے عمرانیت کی قیادت پر تنقید میں نو مئی کیسز کو شامل کیا ہے جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ عمرانیت کی قیادت پر ان کا منظر نہیں آتا۔

یہ بات بھی محسوس ہوتी ہے کہ Politics میں لسانی ہوا دینا اچھا نہیں۔ واوڈا کی بات سے politics پر غنڈہ گردی کا معاملہ محسوس ہوتا ہے۔
 
فیصل واوڈا کی بات سچ نہیں تھی… آپشنز جس میں انھوں نے شامل کیا ہے وہ حقیقی معاملات سے منسلک نہیں تھے... politics کو لسانی ہوا دینا اچھا نہیں، آپسی اتحاد سے ہی مل کر کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے
 
یہ سب نہایت اچھی بات ہے فیصل واوڈا کی۔ Politics میں لسانی ہوا دینا تو بہت بدعameل ہوگا، politics کی جہالت کے شائقین کو ایسا نہیں لگنا چاہیے۔ واوڈا کہتا ہے کہ حقیقی شہریوں کو آزاد پاکستان کی جگہ بھرپور قوم پرستی کی آواز سننے پڑی ہے، یہ تو صاف وثبوت ہے۔

لیکن politics میں ایسا نہیں لگنا چاہیے کہ دوسروں کو بھٹیا لینا شروع کر رہے، politics میں احترام اور صبر ہونا چاہیے۔ واوڈا کہتا ہے کہ جو لوگ politics میں لسانی ہوا دیتے ہیں ان کو ایک جگہ سے باہر رکھنا چاہیے اور ان پر غنڈہ گردی کا الزام نہیں لگایا جائے۔
 
بہت اچھا کہ پی ٹی آئی نے اس وقت کی سیاسی صورتحال کو توازن دینے کے لیے ایسی واضح گفتگو کی ہے جس سے آپ دوسرے لوگوں میں بھی اچھا مشاہدہ کر سکیں۔ فیصل واوڈا کا یہ بیان وہ لوگ سمجھنے لگے جنہوں نے اٹھنا بھی ہوتا ہے ان کے لیے اچھا ہوگا اور وہ محفوظ رہن گئیں۔
 
جی بhai آپ کیا بتائیں۔ فیصل واوڈا کی بے حد کوشش ہر طرف سے دیکھ رہی ہے، لیکن یہ بھیTruth hai کہ وہ لوگ جو عمرانیت کے نام پر ریاستی اداروں کو ختم کرنا چاہتے ہیں ان کا ایک ساتھ کہنا مشکل ہوگا.

اس کی واضح گفتگو میں politics میں لسانی ہوا دینا اچھا نہیں ہوگا، لیکن اس وقت politics کی سارسی کے لوگ بھی آدھے انداز میں بات کر رہے ہیں تو ایسا کہنا مشکل ہوگا کہ انہیں politics میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔

ایک طرف واوڈا جس کی نااہلی اور پابندی پر تنقید کر رہے ہیں دوسری طرف politics میں کسی نہ کسی کا لین دین ہوتا رہتا ہے، ایسا تو ہونا چاہیے اور ان لوگوں کو politics سے باہر نہیں رکھنا چاہیے۔

یہ تو واوڈا کے تنقید کی جانب سے ہو رہا ہے، لیکنPolitics میں لسانی ہوا دینا اچھا نہیں ہوگا، اس پر یہ بھی کہنا ہوگا کہ واوڈا کی بھی اپنی نااہلی۔
 
یہ politics میں ایک اچھا موقع ہے 🤝 جب کسی نے اپنی ناقصت پر زور دیا ہو اور اس پر سوجھاسنا شروع کیا ہو۔ فیصل واوڈا کو بڑا credit मिल رہا ہے ان کا یہ بیان politics کی اچھی لہر کو جنم دیا ہے 🌟 اور اس پر لوگ اٹھنے لگتے ہیں جس سے politics میں ایک نئی ترقی نظر آ رہی ہے 💪
 
فیصل واوڈا کی بات سے متعلق بات چیت میں پھیلنے والی غلطیوں اور غیر مطابق تعابیر کو منظر عام پر لاتے ہوئے میں سوچتا ہوں کہPolitics میں جسمانی ہوا دینا مناسب نہیں ہوتا ، دوسروں پر غنڈہ گردی سے بات نہیں کی جا سکتی اور Politics میں لسانی ہوا دینا بھی اچھا نہیں ہوتا۔
 
پاکستان میں Politics کی تنگ آوں ہی نہیں بلکہ جس میں عوام کے دلوں کا جذبہ ہے وہ ہمیں بھی فائدہ پہنچائی گا! فیصل واوڈا کی بات سے مل کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ دوسرے لوگ politics میں لسانی ہوکر politics کو توازن دینے کی کوشش نہیں کر رہے بلکہ دوسروں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ اس سے عوام پر بھرپور برتاوم نا کروٹی کا اثرانداز ہونا پڑتا ہے۔ اس لیےPolitics میں عقلانیت اور لوگوں کے دلوں کو سمجھنا بھی اہم بات ہے۔
 
فیصل واوڈا کی آواز سونے پڑنے والی ہے، ان کا بھار اور حقیقی عوام کی بات سنی جا رہی ہے। Politics میں لسانی ہوا دینا ایسا ہی نہیں ہوگا جیسا کہ واوڈا کہتے ہیں.Politics کی ایک صاف اور سچی بات ہونی چاہئے، politics میں دوسروں پر غنڈہ گردی کرنا نہیں ہوگا۔
 
فیصل واوڈا کی بات سے باہر ہونے والا یہ مشورہ تو ہمیں کچھ نہیں کہتا، لیکن politics میں ایسا لسانی ہوا دینا کہیں بھی اچھا نہیں ہوگا۔ جبکہ واوڈا جی ان لوگوں کی بات سے پہلے ہی جان کر رہے ہیں کہ وہPolitics میں شامل ہونے والے کس طرح دوسروں کو بھٹیا لگا رہے ہیں۔

انھوں نے پی ٹی آئی کی قیادت پر بھی کچھ اچھے خیالات بھرپور کر دیے ہیں، جو politics میں شامل ہونے والے لوگوں کو دوسروں کی قوم پرستی سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔ لیکن اس کے لئے Politics میں ایسا کچھ پابندی تو لگا دی ہوگی جو ہمیں اچھایے گے، جیسے کہ politics سے باہر رہنے والوں کو politics میں شامل ہونے پر توجہ دی جائے۔

یہ واوڈا جی کی بات تو اچھی لگتی ہے، لیکن پابندی کے نا ہونے سے politics میں شامل ہونے والے لوگوں کو دوسروں پر غنڈہ گردی کرنے کی بھرپور جاز مilsگی، جو اچھی نہیں ہوگا۔
 
پاکستان تحریک انصاف کی قیادت پر فیصل واوڈا نے شدید تنقید کی ہے؟ یہ بات کیسے پوری ہوگئی کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے سیاسی صورتحال کو توازن دینے کے لیے کسی بھی معاملے پر عمل کرنا مناسب نہیں سمجھا؟ انہوں نے نااہلی، پابندی اور نو مئی کیسز سے بھی تنقید کی ہے... یہ politics میں لسانی ہوا دینا اچھا نہیں۔
 
فیصل واوڈا کی بات سے لطف اندوز ہو گیا ہے جو انہیں politics کی تیز رفتار چلا رہی ہے اور کسی بھی معاملے پر عمل کرنا مناسب نہیں ہوتا ۔ یہ توازن دینے کے لیے تو ایک بات ہوتی ہے لیکن politics میں آہستہ اورLogical approach سے کام کرنا چاہیے نہ کے تھوڑی سی دیر کے لیے غنڈہ گردی اور بدصرفیت کو روکنے کے لیے.
 
فیصل واوڈا نے آج عمرانیت سے تعلق رکھنے والوں پر تنگ آگئی ہے، یہ نچٹکے وہ لوگ جو انعامت کو لینے کے لیے ایسا سوچ رہے ہیں اور جبکہ حقیقی شہریوں کی قوم پرستی کو سمجھ نہ سکا یہ سب ان کی ناکام و نا کامیابیوں کا پہلو ہے.
 
واپس
Top