پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عارضی عدالتی تحویل میں لینے کے بعد ضمانت پر رکھ دیا ہے، جبکہ عدالت نے تاخیری حربوں کا استعمال کرنے کی پاداش میں 10 ہزار فیصد 8 گواہوں کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے علیمہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمے کی سماعت کی جبکہ علیمہ خانم انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئیں اور عدالت نے انہیں عارضی تحویل میں لینے کا حکم دیا۔ لیکن علیمہ خان نے استدعا کی کہ ہمارے وکیل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں ہمیں جانے کی اجازت دی جائے۔
کریمینل پروسیکر ٹھہرہ شاہ نے بتایا کہ کریمینل پروسیجر کی سیکشن تھری فائیو ون کے تحت ملزمہ عدالتی تحویل میں ہے، ملزم کی ضمانت ہوئی نہیں، عدالت کی اجازت کے بغیر باہر نہیں جاسکتیں۔
ALIمہ خان کی رکاوٹ پر جرمانہ دے کر عدالت نے انہیں گواہوں کے بیان ریکارڈ کرنے سے روکنے کی کوشش کی لیکن علیمہ خان کے وکیل کی تحریری درخواست پر مہلت کی استدعا منظور کرلی گئی اور پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ہمارے گواہوں کا کوئی علاج ضرور پہنچتا ہے۔ یکم دسمبر کو علیمہ خان کے بینک اکاؤنٹس بحالی اور مقدمہ سے دہشت گردی دفعہ سیون اے ٹی اے ختم کرنے کی درخواست پر دلائل ہوں گے اور عدالت نے سوموار کو پانچ سرکاری گواہوں کی بھی طلبی کرلی۔
علاوہ ازیں علیمہ خان نے 10،10 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکے عدالت میں جمع کرائے جس پر عدالت نے انہیں جانے کی اجازت دی لیکن وکلا صفائی کی استدعا پر مزید سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی۔
جی ہاں وہ سچ کہتا ہے انسداد دہشت گردی عدالت میں جانے والی علیمہ خان کو ایسا نہ لگا جیسے یہ ان کے لیے انتہائی ماحول کا پیشاور ہو گا۔ وہ اس بات کی توقع کرتا ہے کہ وہ اپنے ایجنڈے کے مطابق سرگرمیاں جاری رکھیں گی۔ اور یہ بھی کہ اس سے ان کی سیاسی پوزیشن میں کوئی کمی نہ ہونے والی ہو گی۔ وہ یہ سوچتا ہے کہ علیمہ خان کے اپنے لوگوں اور اس کی سیاسی پارٹی نے ان پر دباؤ ڈالا ہو گا لیکن وہ ابھی بھی ایسے حالات میں ہے جس سے وہ اپنے فٹر پورٹفولیو کو یقینی بنانے کے لئے استعمال کر رہا ہے۔
ان کے بھائی عمران خان کی بیٹی علیمہ خان کو اس صورتحال میں لایا گیا ہے، یہ واضح نہیں ہے کہ ان کی ذمہ داری کیسے ہے؟ وہ اپنے احتجاج سے اٹھ کر چلی گئی اور اب اس پر مقدمہ لگایا گیا ہے۔ مجھے یہ بات بہت غم انگیز لگی کہ ان کی جانب سے کوئی معافی طلب کی جائیگی تو یہ سب واضح ہو جائے گا کہ اسपर مقدمہ لگایا گیا تھا یا ان کے احتجاج پر اٹھ کر چلی گئی تھیں؟
اس حقیقت پر افسوس کا محسوس کرتا ہوں کہ قانون کی اس ذمہ داری کو نچوڑ کر، فوری طور پر اور ناقص ضمانت پر رکھ دی جاتی ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کرائے گئے 11 ملزمان میں سے Aliyah Khan کو عارضی تحویل میں لایا گیا اور ان کے لئے جانے کی اجازت دی جاتی ہے؟ یہ ایک معاملہ ہے جس پر انہیں وکیل کے طور پر اسٹینڈ کرنا پڑتا ہے اور ان کے لئے جانے کی اجازت دی جاتی ہے؟
حالیہ دنوں میں، 10 ہزار فیصد گواہوں کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا جو ایک بڑی ناقصیت ہے اور یہ بات تو جھٹلائی نہیں۔
مگر، ایسے معاملات میں جانے کی اجازت دینے پر کبھی نظر نہیں رکھی جاتی ہے۔
یہ بات تو ہماری سے معلوم ہو جائے گى کہ ڈپٹی آف سلیکشن اینڈ انفورمس، رائس ٹرولز پر سرجری کرائی گئی ہے؟ 10 لاکھ روپئے کی ضمانت ملنے پر ہی علیمہ خان کو جانے کی اجازت دی گئی? پھر یہ کہا جائے گا کہ ان کے وکیل سرجری کرائیں، ایسا نہ تو ہو سکتا؟ اور ان میں سے کوئی بھی جو وہاں موجود تھا وہی اس وقت تک گواہی دینے کی اجازت نہ دی گئی، ایسا تو بہت غیر منصفى دیکھا جائے گا!
الیا خان کو ایسی سٹریٹجی کا جواب دینا چاہئے کہ وہ انصاف کی اس پالیسی سے نمٹ سکے جس نے ان پر الزام لگائے ہیں۔ لیکن اُنھوں نے یہ بھی محسوس کیا ہو گا کہ وہ انصاف کی پالیسی سے دو چار کھینچنا چاہیں گی۔
عالیٰ، علیمہ خان کو وہاں رکھنا ایسا نہیں ہونا چاہیے جو کہ اس نے ہی کیا ہے بلکہ عدالت نے بھی ان کے حق میں کچھ کھل کر سنا ہے اور اس کی مدد کے لیے وکلا سب کوشिश کریں گے
اس کا کوئی عجیب بات نہیں ہوگا کہ انسداد دہشت گردی عدالت کی جسمانی محكمیں اس طرح سے بھر دی جاتی ہیں جو پوری دنیا کے سامنے پہنچتی ہیں۔ عمران خان کی بہن کو بھی انسداد دہشت گردی عدالت میں رکھا گیا اور انہیں 8 گواہوں کو ہرجانہ ادا کرنا پڑے گا۔ یہ سب صرف مظالم کے باعث نہیں، بلکہ یہ بھی توہinet اور غلط فہمی کی لہر میں ہیں۔ کیا اس سے انسداد دہشت گردی کا مقصد حاصل ہوگا یا کہل جائے گا کہ مظالم کو بھی ابھار کے طور پر استعمال کیا گیا۔
علاوہ ازیں میں 10 لاکھ کا مچلка انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے دیا گیا تو یہ حقیقت یہ ہے کہ انسداد دہشت گردی وغیرہ کی ادائیگیوں پر 10 لاکھ کے مچلکے لگائے جانے کا مطلب یہ نہیں کہ جس معاملے میں آپ کو مچلکے دیئے جا رہے ہیں وہ سارے معاملات میٹ آ جائیں گے بلکہ یہ صرف ایک سماعت یا ایک موقف کے لیے مچلکے لگائے جانا ہوتا ہے۔
اس عدالتی نظام کو کیسے سمجھا جائے جب انسداد دہشت گردی ایک مظالم کے طور پر استعمال کیا گیا ہے اور 10 ہزار فیصد گواہوں کو ہرجانہ ادا کرنا پڑتا ہے؟ یہ عادتی سیکھی ہوئی دہشت گردی کے لیے اور حکومت کی حیرت کا Cause بن رہا ہے
یہ عجیب ہے کہ علیمہ خان کو جیسا کہ عدالت نے حکم دیا ہے، عارضی تحویل میں رکھا ہوا اس پوری گھنٹی میں ان کی وکیل سب سے پہلے ہی سپریم کورٹ میں مصروف تھیں اور اب وہ عدالت میں جانے کی اجازت منگتی ہیں؟ یہ کبھی نہیں دیکھا گیا ہو گا کہ وکلا اپنے کلینٹس کو سب سے پہلے ان کی راز چھونے میں اور بعد میں عدالت میں جانے کی اجازت منگنی کیسے دیکھیں؟
اللہ تعالیٰ کی مدد سے یہ جسمانی صورتحال کیسے ہو سکتی ہے؟ علیمہ خان کو رکاوٹ پر مجرم قرار دیا گیا اور وہ اپنے بینک اکاؤنٹس کی ناکامی میں پھنس گئی، اب یہ بات بھی ہے کہ انہیں جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی وہ کیسے اپنے وکیل کو جانے کے لئے اجازت دی جاسکتی ہیں؟
علیمہ خان کو 10 لاکھ کے مچلکے کی طرح رکاوٹ دی گئی ہے اور عدالت نے انہیں جانے کی اجازت دی لیکن وکلا کے استدعا پر اسے مزید سماعت ملتوی کردیا گیا ہے، یہ تواضع اور ایسے میٹھابالو کی بات نہیں ہے جن کے پاس وکیل کو جاننے کی اجازت دی جائے۔ Aliyah Khan ki situation to kaisi hai?
جی تو یہ معاملہ بہت ہو سکتا ہے، لگتا ہے انسداد دہشت گردی عدالت نے بالکل ٹھیک کیا ہے کیونکہ علیمہ خان نے بھی اپنی مدد کی کوشش کی اور وکلا نے اسے آگے بڑھانے کی کوشش کی تو عدالت نے انہیں جانے کی اجازت دی۔ لیکن یہ بات بالکل اچھا ہے کہali mae han nahi ki yeh court kaafi bura kaha hai lekin abhi bhi yeh toh aisa hoga jahan vikla ko apni madad karne ke liye court ki zarurat hogi.
اس وقت ہر گھر میں غصہ ہے، عمران خان کی بہن علیمہ خان کو رکاوٹ کا شکار ہوئی ہے اور انہوں نے جس اچانک حیرت کا اظہار کیا تھا وہ اب روئے جانے والے گزشتہ دو دنوں سے ہی واضح ہوتا جا رہا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے علیمہ خان کو عارضی تحویل میں لینے کے بعد ان کی ضمانت پر رکھ دی ہے، جبکہ اسی عدالت نے انہیں 10 ہزار فیصد 8 گواہوں کو ادا کرنے کا حکم دیا۔ یہ سانس لینے کے بعد کی بات ہے، مگر اس بات پر انہوں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ہمیں جانے کی اجازت دی جائے گی۔
لیکن آج بھی ایسا لگ رہا ہے جیسا کہ عمران خان کی بیٹی کو ان سے پوچھنا ہے، تو دوسرے لیڈرز کی اور پوچھنا ہے، مگر اس بات پر انہوں نے واضح کر دیا ہے کہ ہمیں جانے کی اجازت نہیں مل سکی گئی۔
اس وقت یہ واضح تھا کہ عمران خان کی بیٹی کو بے پناہ مظالم سے جھیلایا گیا ہے، اور اب ان کی رکاوٹ پر جرمانہ دیا گیا ہے۔
ماں بапو! یہ سارے حالات کا کوئی Meaning نہیں! ایسے میں اس عدالت میں جو 10،10 لاکھ رکاوٹ پر گئے تو وہ پانی میں نہیں ہو سکتے! یہ بہنو کی ایک حقیقت ہے کہ وہ اپنے وکیل سے محروم ہونے پر انہیں جانے کی اجازت دی جائے تو دوسری طرف گواہوں کو ایک بڑا جرمانہ ملتا!
میں سمجھتا ہوں کہ میں 10،10 لاکھ ضمانت پر واپس آونے کی کوشش کر رہی ہوں جو پانی میں نہیں چلتا!
میڈیا کے شوق سے یہ سب باتें سنتی ہوں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ میرے پاس کسی کو یہ بات نہیں بتا سکون!
اس دھارنے کا ماحول ہوچکا ہے، لالچی کس نے پکڑ لیا۔ Aliyah Khan ki baat kyu nahin ho rahi? Woh toh apni bahan ko 10 lakh rupee ka machelka deni pehle, ab wo jaani nahi hai? Aur kya ye hai? 80 thousand gawahs ko janana chahiye? Yeh kaise possible hai?
بےشبہ یہ بات کہیں چاہے ہو پھر اس کی واضح نہیں، اور اب کچھ بھی نہیں دیکھ رہا جیسے میری ماں کے اوقات بھی گزرتے چلے گئے ہیں۔ آج کل پتہ نہیں چalta کہ اس عدالت میں کیوں سے انسداد دہشت گردی کی مقدمے لگائے جائیں۔ کیا آپ کو یہ بات بھی معلوم ہے کہ پہلے انسداد دہشت گردی کی ایسی اداروں کا نہیں تھا۔ اور اب بھی کیا کامیاب نہیں ہوا؟ ان سے بھاگنا پڑتا تو کوئی رکاوٹ نہیں رکھتی، اور حالات میں کیوں سے یہ رکاوٹ ڈال دی جائے؟
دیکھیں کس طرح ان لاکھوں کوئین نے ان گواہوں کو ایک گول دھن تھمایا ہے، اور اب ان کی پوری سڑک پر چکی ہوئی ہے۔ یہ تو ان کے لئے ایک رہसیم ہوگی جس میں کوئی نچھارہ نہیں، لیکن ان کا اٹھنا کیوں؟ وہ دو لاکھ روپے چھونے دیتے ہیں تو ان کو بھاگنے سے روک دیا جاتا۔
اس عدالت میڰا ایسا ماحول ہو رہا ہے جو انسان کو اس طرح بناتا ہے کہ وہ اپنی آزادی سے بھاگنے کی تنگانہ ہوجائے، اور اب یہ یقین کرنا بھی مشکل ہوگی کہ وہ آئے دن اس کے پابند رہے گا۔