وزیراعظم عمران خان سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دیگر بڑے رہنماؤں نے 9 مئی کو فسادات کے بعد بیرون ملک جانے کی کوشش کی تو وفاقی حکومت نے انھوں نے جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سمیت جماعت کے اہم رہنماؤں نے بیرون ملک جانے کی کوشش کرنے کا ایک ایسا موقع بنایا جس پر حکومت نے انھیں پابندی عائد کر دی ہے۔
غیر ملکی سفر پر پابندی کی فہرست میں عمران خان سمیت شاہ محمود قریشی، عمر ایوب اور فواد چوہدری کے نام شامل ہیں۔ ان کی جانب سے غیر ملکی سفر کا منصوبہ بھی روک دیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی صحت کی وجہ سے غیر ملکی سفر کو روکنے کا اعلان کیا تھا اور انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اب تک کسی بھی غیر ملکی سفر میں شامل نہیں ہون گے۔
غیر ملکی سفر پر پابندی عائد کرنے سے قبل وفاقی حکومت نے عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کو فہرست میں شامل کرنے کی منظوری دے دی تھی۔ انھوں نے جس فہرست میں انھیں شامل کیا گیا ہے وہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) ہے۔
ان رہنماؤں کی جانب سے غیر ملکی سفر کا منصوبہ روک دیا گیا ہے اور انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اب تک کسی بھی غیر ملکی سفر میں شامل نہیں ہون گے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 9 مئی کو فسادات کے بعد احتجاج کیا گیا تھا جس کے بعد حکومت نے عمران خان سمیت پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت اور کارکنوں کے خلاف مختلف مقدمات درج کیے تھے۔
حکومت نے اس احتجاج کے بعد فوجی اداروں اور سرکاری املاکوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ ان رہنماؤں کو غیر ملکی سفر کا منصوبہ روک دیا گیا ہے اور انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اب تک کسی بھی غیر ملکی سفر میں شامل نہیں ہون گے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سمیت جماعت کے اہم رہنماؤں نے بیرون ملک جانے کی کوشش کرنے کا ایک ایسا موقع بنایا جس پر حکومت نے انھیں پابندی عائد کر دی ہے۔
غیر ملکی سفر پر پابندی کی فہرست میں عمران خان سمیت شاہ محمود قریشی، عمر ایوب اور فواد چوہدری کے نام شامل ہیں۔ ان کی جانب سے غیر ملکی سفر کا منصوبہ بھی روک دیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی صحت کی وجہ سے غیر ملکی سفر کو روکنے کا اعلان کیا تھا اور انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اب تک کسی بھی غیر ملکی سفر میں شامل نہیں ہون گے۔
غیر ملکی سفر پر پابندی عائد کرنے سے قبل وفاقی حکومت نے عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کو فہرست میں شامل کرنے کی منظوری دے دی تھی۔ انھوں نے جس فہرست میں انھیں شامل کیا گیا ہے وہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) ہے۔
ان رہنماؤں کی جانب سے غیر ملکی سفر کا منصوبہ روک دیا گیا ہے اور انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اب تک کسی بھی غیر ملکی سفر میں شامل نہیں ہون گے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 9 مئی کو فسادات کے بعد احتجاج کیا گیا تھا جس کے بعد حکومت نے عمران خان سمیت پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت اور کارکنوں کے خلاف مختلف مقدمات درج کیے تھے۔
حکومت نے اس احتجاج کے بعد فوجی اداروں اور سرکاری املاکوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ ان رہنماؤں کو غیر ملکی سفر کا منصوبہ روک دیا گیا ہے اور انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اب تک کسی بھی غیر ملکی سفر میں شامل نہیں ہون گے۔