عمران خان کی صحت الحمدللہ ٹھیک ہے: عظمیٰ خان کی اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد گفتگو

اُردو میں عمران خان کی صحت الحمد اللہ ٹھیک ہے، عظمیٰ خان کی اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد گفتگو
اُرڈو ایک دوسری نہ پائی جا سکتی ہوتی ہے جو اس پر مبنی یقین ہے کہ یہ کتنے حالات میں بن سکتا ہے۔ اُردو کا کوئی بھی مضمون اس پر مبنی یقین رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے دوسری زبان کی تشریح کی جا سکتی ہو۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل میں پھنسیا گیا تھا، جس کی نیند 29 روز پوری نہ ہو سکی کیونکہ اس پر ملاقات کی اجازت دے کر وہ اپنی بہن عظمیٰ خان سے ملنا چاہتا تھا۔ لیکن عظمیٰ خان نے ان کے ساتھ 20 منٹ کے ملاقات میں ایک بات کہی جس کی وجہ سے عمران خان کی صحت ٹھیک نہیں تھی۔

عظمیٰ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی صحت الحمد اللہ بہت ٹھیک ہے لیکن وہ بہت غصے میں تھے، انہیں ذہنی ٹارچر کا نشانہ بنایا جارہا تھا اور ان کے ساتھ لوگوں کو بھگادنا چاہتے تھے۔

عظمیٰ خان نے ڈاکٹر عمران خان کی پوری صحت یاب صحت کے بارے میں تصدیق کی لیکن انھوں نے مزید کہا کہ جب وہ اپنے غصے سے بچ کر سونے لگتے ہیں تو وہ صحت مند ہوتے ہیں لیکن وہ گھروں میں رہ کر اور جیل میں رکھا جاتے ہوئے اس سے نجات پانے کی کوشش کرتے ہیں۔

عظمیٰ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ان کو کچھ ہدایات دی ہیں، وہ ان سے سوالات بھجوائی جارہے تھے، جب ان کی گول ٹرک میں بیٹھ کر پہلے افغانستان کو دھمکیاں دی جاتی ہیں، تو پھر ڈرون حملے کیے جاتے ہیں اور فوری طور پر ان کے ساتھ سوشلائز کرلیا جاتا ہے۔

عظمیٰ خان نے مزید کہا کہ بانی عمران خان کو ان کی بھائی بیئرسٹر سلمان اکرم راجا اور حامد خان کو پارٹی میں سپورٹ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہ میر جعفر اور میر صادق کو ہر سال ایک لاکھ روپے ملا پوڑے جائیں گے۔

عظمیٰ خان نے مزید تصدیق کی کہ بانی عمران خان نے محمود اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کو عزت کرتے ہوئے پارٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینٹ میں احتجاج کرائیں گے جس سے وہ نوٹی فکیشن کی دہائی کو لازمی بنانے کی کوشش کریں گے۔

اُردو ایک دوسری نہ پائی جا سکتی ہوتی ہے، اُردو میں عمران خان کی صحت الحمد اللہ ٹھیک ہے وہ اپنے غصے سے بچ کر تازہ رہتے ہیں اور جب وہ ایک دفعہ بے چینی میں نہیں ہوتے تو وہ صحت مند ہوتے ہیں۔
 
عزیز یار … اُردو کی زبان جس کا معیار بڑھنا ہر سال ایک دفعہ توڑ دیتا ہے … ان्नی رات میں عمران خان کی صحت ٹھیک تھی کیونکہ عظمیٰ خان نے اس پر یقین رکھا … جب وہ اپنے غصے سے بچ کر سونا چاہتے تو وہ صحت مند ہوتے … اُس کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیئرسٹر سلمان کو پارٹی میں سپورٹ کرنے کی ہدایت کریں گے … اُن سے میر جعفر اور میر صادق کو ایک لاکھ روپے مل جائیں گے … اِس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ اُسے نایاب چہرے پر تازہ رہتے ہیں اور جب وہ ایک دفعہ بے چینی میں نہیں ہوتے تو وہ صحت مند ہوتے ہیں … 🙏
 
عظمیٰ خان کا بات چیت ہونے سے پہلے عمران خان کی صحت حمد اللہ بہت خراب تھی اس پر کچھ کھانے پیٹنے میں نہ ہو سکا۔ حالانکہ ان کا کہنا ہے کہ ان کی صحت حال ہی ٹھیک ہوئی ہے لیکن اس بات پر یقین رکھنا مشکل ہے کہ وہ گھروں میں سونے لگ کر صحت مند ہو جائیں گے جبکہ جیل میں رکھے جانے کی وجہ سے ان کا صحت حال اچھا نہیں ہو سکا۔
 
عظمیٰ خان کی بات سے لگتا ہے کہ عمران خان کو یہ سیکھنا چاہیے کہ غصے میں نہیں تھاک کرنا اور جیل میں بھی اپنی صحت کا خیال رکھنا۔ 🤯
 
عظمیٰ خان کی بات سے یہ بات بھی پٹی ہو گئی ہے کہ عمران خان کو اپنی بہن عظمیٰ خان سے ملاقات کرنے کی اجازت دے کر اڈیالہ جیل میں پھنسیا گیا تھا، یہ واضح ہو چکا ہے کہ عمران خان نے اپنی صحت پر یقین رکھتے ہوئے ملاقات کی اجازت دے کر اپنے غصے سے بچنا چاہتے تھے اور اس کے بجائے وہ جیل میں رکھے گئے، یہ تو واضح ہو چکا ہے کہ عمران خان کی صحت حمد اللہ بہت ٹھیک نہیں تھی اور ان پر ذہنی ٹارچر کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
 
یہ غلطی کا کام ہو رہا ہے کہ عمران خان کی صحت ٹھیک ہے! اُن کے ساتھ جیل میں بہن عظمیٰ خان کے ملاقات کے بعد ان پر غصے کی لہر چل رہی ہو گی، یہ واضح ہے کہ اُن کی صحت جس سے دوسری زبان کی تشریح کی جا سکتی ہو اس پر مبنی نہیں ہے۔
 
اکھوچا! یار عمران خان کی حالات کتنے خراب تھے؟ اور عظمیٰ خان نے ان کے غصے میں بیٹھنا کس لیے کیا؟ اِن کہیں سے کہیں سے پی ٹی آئی کی پہل کی بات ہو رہی ہے، اور اب عمران خان کو اڈیالہ جیل میں دھکے جارہے ہیں؟ یہ تو ایسا لگتا ہے کہ اُردو بھی تھوڑی ساری بات نہ پاتی ہوگی، یار وہ اپنے غصے میں بھی ٹھیک ہوتے ہیں یا نہیں؟
 
عظمیٰ خان کی بات سے یہ بات نکلتی ہے کہ عمران خان کو ایسی حالات میں جہاں وہ بھاگتے رہتے ہیں اور اپنے غصے سے بچ کر تازہ رہتے ہیں ان حالات میں بھی صحت مند ہونا چاہئے۔ یہ بہت اچھی بات ہے اور یہ کہ وہ لوگوں کو دھمکیوں سے نجات دیجائیے تو یہ کافی اچھا ہے।
 
اس کے بعد عمران خان کی صحت حیرت انگیز طور پر بہتر ہو گئی ہے؟ میٹھا بولتی ہے۔ اس سے پہلے یہ کہنے والے جانتے تھے کہ عمران خان کی صحت بہت خراب تھی، اب وہ اپنی بہن عظمیٰ خان کے ساتھ 20 منٹ کی ملاقات کر رہے ہیں؟ یہ تو دیکھنا بھی تھوڑا زورپزور ہے، ان دونوں کی بات کی جائے تو کچھ اور دلچسپی نہیں رہتی।
 
عظمیٰ خان کی گول ٹرک میں بیٹھ کر ان سے سوالات بھوائی جارہے تھے، یہ ایک خطرناک قدم ہے جو کہیں نا کہیں دوسری نیند کی طرح رات کو اس کا نتیجہ مل جائے گا۔
 
واپس
Top