آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے لیے پیپلز پارٹی کو اکثریت حاصل کرنے کی دھچکہ لگ رہی ہے، اور اس کے لیے کم از کم 27 ارکان کی حمایت ضروری ہے۔ اس وقت پیپلز پارٹی کو صرف 17 نشستوں میں سے دو فیکٹر ہیں جو ان کے لیے حکومت سازی کی بنیاد ہوجائیں گی۔
اس بات پر بھرosa ہے کہ اگر مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی کی حمایت کرتی ہے تو دونوں جماعتوں کو ان کے پاس مجموعی طور پر 26 نشستیں مل جائیں گی، جو حکومت سازی کے لیے اکثریت کی حد سے قریب ہے۔ اس وقت مسلم لیگ (ن) میں نوجوانوں اور ایسے ارکان کی تعداد تھی جیسے انہوں نے پیپلز پارٹی کو اس معاملے میں کامیابی حاصل کرنی۔
اس وقت آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 9 ہے۔ اگر انہوں نے پیپلز پارٹی کی حمایت نہیں کی تو ان کی تعداد 3 رہ جائے گی، اور اس وقت میں ان کے پاس ایک نشست بھی نہیں ہے۔
اس معاملے پر پیپلز پارٹی کی قیادت نے حکومت سازی کی حکمتِ عملی کے بارے میں تیز مشاورت کی ہے، اور آئندہ 48 گھنٹوں میں سیاسی صورتحال میں اہم پیشرفت متوقع ہے۔
اس بات پر بھرosa ہے کہ اگر مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی کی حمایت کرتی ہے تو دونوں جماعتوں کو ان کے پاس مجموعی طور پر 26 نشستیں مل جائیں گی، جو حکومت سازی کے لیے اکثریت کی حد سے قریب ہے۔ اس وقت مسلم لیگ (ن) میں نوجوانوں اور ایسے ارکان کی تعداد تھی جیسے انہوں نے پیپلز پارٹی کو اس معاملے میں کامیابی حاصل کرنی۔
اس وقت آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 9 ہے۔ اگر انہوں نے پیپلز پارٹی کی حمایت نہیں کی تو ان کی تعداد 3 رہ جائے گی، اور اس وقت میں ان کے پاس ایک نشست بھی نہیں ہے۔
اس معاملے پر پیپلز پارٹی کی قیادت نے حکومت سازی کی حکمتِ عملی کے بارے میں تیز مشاورت کی ہے، اور آئندہ 48 گھنٹوں میں سیاسی صورتحال میں اہم پیشرفت متوقع ہے۔