نیپال میں آج ایسے زلزلے ہوئے جو عوام کو نیند سے جگا دیتے ہیں، ان سے اس وقت تک کچھ یقینی صورت حال کی تائینات نہیں مل سکتی ہیں جب تک کہ زلزلے کے بعد ڈیرے اور پتلی عمارتیں اُس سے لرز آٹھیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو نیپال میں ایک شدید زلزلہ ہوا جس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی ، اس سے قبل 6 نومبر کو بھی ایک چھوٹا سا زلزلہ ہوا تھا جو اس خطے میں ایسے ہی کے حوالہ دیتا ہے۔
نیپال ایک علاقہ جہاں ہندوستانی اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹوں کی کھینچنے نے ہمالیہ کے خطے کو شدید زلزلے کی سرگرمیوں سے گروپت کر دیا ہے اور اس لئے یہاں ایسے زلزلے ہی کبھی بھی آتے رہتے ہیں۔
یہ ٹوٹ پڑی ہوئی دنیا کی کیا واضح ہوتا ہے? نیپال میں یہ شدید زلزلے ہونے پر نیند سے جاگنا تو اچھا ہے لیکن اس کی وجوہت کو سمجھنا تھوڑی مشکل ہے۔ میں یقینی طور پر نہیں بتا sakta کہ اسی زلزلے سے کس قدر نقصان پہنچا۔
ماں بAp دیکھتے رہوں تو ہمیشہ ان تنگ عمارتیں لرز آٹھتیں ہیں لیکن ابھی بھی کیوں نہیں بن گئیں؟ یہ کس قدر خطرناک ہے!
میری پتھر کی عمارت تنگ تو اور لرز نہیں آتی بلکہ پھٹ جاتے ہیں، اس لیے وہاں کے لوگ ایسے ڈیرے بناتے ہیں جو لرز سے بچنے کی چوتھائی میں ہوں۔
اس طرح کی زلزلے کے بعد ہونے والا نقصان کچھ نہ کچھ ہوتا ہے، لیکن یہ دیکھنا کہ کوئی اور علاقہ اس طرح کے نقصان سے بھگڑتا ہو رہا ہے وہ بات نہیں، نیپال کو اپنی کامیابیوں پر ہمدردی اور اتحاد کی ضرورت ہے۔
عوام کو نیند سے جگا دیتے ہیں ان زلزلے! ابھی یہی نہیں تھا جو لاکھوں سالوں قبل ہوا تھا ، وہ بھی ایسے ہی تھے، اور ماضی کے زلزلے کی طرح ہی یہ بھی خطرات کا باعث بن رہے ہیں۔ پچاس سالوں سے نہیں بلکہ سنہizerگھر میں لاکھوں سالوں قبل تھے، اس کے بعد ان زلزلے کی وضاحت مل سکتی نہیں تو کیونکہ اُس سے ہندوستانی اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹوں کی کھینچنے کی وجہ منا سکتا ہے جو ہمالیہ کے خطے کو شدید زلزلے کی سرگرمیوں سے گروپت کر دیتی ہے۔
یہ نیند سے جگنے والی زلزلے کی وجہ سے ہمیں اس وقت تک یقینی صورتحال کا اندازہ نہیں لگتا ہو گا جب تک کہ ڈیرے اور پتلی عمارتیں اُس سے لرز نہیں آٹھتیں۔ نیپال ایک علاقہ جو ہندوستانی اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹوں کی کھینچنے سے ہی ہمالیہ کے خطے کو شدید زلزلے کی سرگرمیوں میں لپٹا رہا ہے، اس لیے یہاں ہمیں ان کے خلاف تنگ آؤٹ رہنا چاہیے۔ پچاسہ سाल ہو گئی ہیں اور نئی دہلی کو بھی یہی خطرہ بھگتایا ہے۔
زلزلاتوں سے بھگتے ہوئے لوگوں کی تہلکابازوں کا پورا خیال ہی ایسا ہੋ رہا ہے، جیسا کہ آج ہوا اور اس سے قبل 6 نومبر کو بھی ایک چھوٹا سا زلزلہ تھا تو یہ دوسرے بھی واضع نہیں رہے، بلہے جب ان لوگوں کے ڈیرے اور پتلی عمارتیں زلزلے سے لرز آٹھتی ہیں تو یہ تہلکابازوں کا واضح پیغام ہوتا ہے کہ ان کی زندگی کبھی بھی ایسے جیسے اب بھی نہ رہی، ضرور ایسی صورت حال کی تائینات کرنی چاہئے جن سے لوگ اپنی زندگی کو اچھی طرح سمجھ سکھیں
یہ تو دیکھو، نیپال میں ہر سال سونا چاہتا ہے، نیند کی ایسے زلزلے جیسے عوام کو پچھتے کھاتے ہیں اور پھر دیر تک اس کی صورت حال نہیں مل سکتی। یہاں ایسا لگتا ہے کہ زمین ایک بھنور کی طرح ہے، جہاں گھنٹی سات رات تک چلتی ہے اور پھر پھر وہ دھواں اٹھتا ہے۔ لگتا ہے کہ یہ خطہ اس طرح ہے جیسا کہ کوئی نہ کوئی اپنے گھر کے ساتھ زینت اور چلے بھی رکھتا ہے۔
یہ سچ میں نہیں، یہ توپ کی فائرنگ سے شروع ہوا ہو گا! نیپال میں زلزلے کا ایسا جیسا ہوا ہے اور وہاں کے لوگ ڈیرے اور عمارتوں کو توھنے پر مجبور ہوتے رہتے ہیں، اس کی کوئی وجہ نہیں ہے! یہاں کچھ لوگ بھی کبھار انشاد دیتے ہیں کہ یہ زلزلے کرونا وائرس کی وجہ سے نہیں لگ رہے!
یہ نیپال سے ملتا ہے، یہاں تک کہ ایسے زلزلے ہوتے ہیں جو لوگوں کو نیند میں جگاتے ہیں تو بھی ان کی صورت حال کی تائینات اس وقت تک نہیں مل سکتی، کیونکہ ڈیرا اور پتلی عمارتیں وہاں زلزلے سے لرز آٹھتی ہیں۔
میں یہ سوچتا ہوں کہ نیپال میں ایسے زلزلے ہوتے رہتے ہیں، کیونکہ اس علاقے میں ہندوستانی اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹوں کی کھینچنے نے ہمالیہ کے خطے کو شدید زلزلے کی سرگرمیوں سے گروپت کر دیا ہے۔
یہ سب ایسے ہی رہے گا، جب تک کہ لوگ اس علاقے میں نہیں آتے اور ڈیروں اور پتلی عمارتیں بناتے رہتے ہیں۔
یہ صرف اچھے نہیں کہنی پڑتی ، نیند سے جگا دینے والے زلزلے تو بھی ضرور آتے ہیں لیکن ڈیروں اور عمارتیں بننے والوں کو یہ بات کوئی اچھی نہیں کہ لرزاؤں کی واجبیت کرنا چاہیے؟ ایسے میگازین سے پڑھتے ہوئے ہو رہا ہو اور ناپید کچھ بھی بتایا جارہا ہے تو یہ صرف دل کی گھڑی بنتا ہے۔
الہٰمڈغیر! یہ نیند سے جگنے والا زلزلہ ایسا ہوا کہ لوگوں کو پتھر اور گٹھے لرز آتی ہیں... مگر کیا ہمارے سامنے یہ بھی تھا کہ یہاں ایسے زلزلے ہوتے رہتے ہیں اور اس لئے ہمیں تو اپنی جگہ پر ہمیشہ سے زبانی تائینات فراہم کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں... یہ وہ چھوٹا سا زلزلہ تھا جس نے پہلے 6 نومبر کو ہوا تھا، اور اب ایک شدید زلزلہ ہوا جو کہ پتھروں کی لرزش کو بڑھای رہا ہے... مگر یہ سب سچ نہیں کہ ہمیں اسے اور اس کے نتیجے پر تائینات مل جائیں گی، کیونکہ اس وقت تک یہ بھی تباہی ہوچکی ہے...
اسنے سونے والوں کو جگایا ہے اور لوگوں کی جان و مال لینے والے ان زلزلوں سے محفوظ ہونا بھی ممکن نہیں ہے. کچھ یقینی صورت حال کی جانت نہیں مل سکتی تو اور لوگ زندگی کا ایسا معاملہ بناتے ہیں جیسے وہ حقیقی نہیں ہیں. 10 کلومیٹر کی گہرائی والے زلزلے، چھوٹا سا زلزلہ بھی اسی طرح کا خطرہ پेश کر رہا ہے! اس کے بعد ڈیرے اور پتلی عمارتیں لرز آٹھتی ہیں، ایسے حالات میں ان کا کوئی فائنڈر نہیں؟
زلزلے کی اسی طرح کی گھنٹیاں ہو رہی ہیں، اچانک ہونے سے پہلے تین گھنٹے سے چار گھنٹے کا وہی اہرازہ جب نیپال میں آتا رہا ہے، دیکھو ان نیند سے جو صاف نہیں آتے، اُن سے پٹھا تو بھگتی ہوتا ہے۔