زلزلے سے عمارت گر گئی ہلاکتیں سینکڑوں زخمی

شاہین

Well-known member
بلکہ جو واقعہ بنگلہ دیش میں ہوا اس کی وضاحت کرتے ہیں، پھر ایسا کیا نتیجہ ان لوگوں کو متلاع اور حیران رکھتا جائے گا جو بھوکے چستے دھاونے والے اس عمارتیں بنائی ہیں جو اپنے اپنے فاصلوں پر موجود لوگوں کے لیے محفوظ مقامات کی طرح نہیں ہیں۔ ان لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ وہ جیسے ماحول میں پھنستے ہیں اسی طرح دوسرے افراد کے لیے بھی محفوظ مقامات بنائے جائیں گے کیونکہ انھیں نئی تعمیراتی روایاں ہونے پھونٹی ہیں۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ آج کی عمارتیں ایسی بنائی جاتی ہیں جو بہت زیادہ فاصلوں پر پھیلی ہوئی ہیں، اور ان کی تعمیر میں یہ سبق نہیں چھپا سکتا کہ ان کی تعمیرات کو اس صورتحال کے مطابق دیکھنا چاہئے جس کو وہ اپنی عمارتوں پر ہی پھنسی ہوئی ہیں۔

بنگلہ دیش میں شدید زلزلے سے 5 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ دارالحکومت ڈھاکہ کے علاقے بنگشال میں زلزلے کے دوران پانچ منزلہ عمارت کا ایک حصہ گرنے سے تین راہگیر ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ جمعہ کی صبح بنگشال کے کسائیتولی علاقے میں پیش آیا۔ تاہم پولیس فوری طور پر ہلاک ہونے والوں کے نام ظاہر نہیں کر سکی۔

حوالہ یہ عمارت جو وہ ریلنگ کی وجہ سے گر گئی تھی، اس کے ڈیزائن میں ایسی باتوں کا کوئی خیال نہیں تھا جس سے اس عمارت کا ایک حصہ ٹوٹنا چاہئے۔ اور یہ عمارتیں بھی ہوئیں جو بنگلہ دیش کے کئی شہروں میں بنائی گئی ہیں اور ان میں سے ایک یہ ہے جس کی تعمیرات نے تین رہنما ہلاک کر دیا ہے۔

ایک مقام پر یہ بات بھی بتائی گئی کہ اس عمارت میں ایسی ہدایت اور تدبیر کی کوئی نہیں تھی کہ وہیں کسی نوعیت کا زلزلہ ٹوٹنا چاہئے، اس لیے یہ عمارتیں جس ڈیزائن کی گئیں ان میں یہ بات بھی شامل نہیں تھی کہ وہ ہر قسم کی صورتحال پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اور یہ عمارتیں ان لوگوں کو بھی بنائی گئیں جو نہا کرنے والے کے طور پر اپنے آپ کو محفوظ سمجھتے ہیں۔ اور اس صورتحال میں یہ عمارتیں ان لوگوں کی بھی ناکام رہ گئیں جن کے پاس اپنی زندگی کا صرف ایک فاصلہ رہتا ہے۔
 
🤦‍♂️ عمارتیں بنائی جاتی ہیں جو اپنے فاصلوں پر موجود لوگوں کے لیے محفوظ مقامات کی طرح نہیں ہیں، یوں ہی دوسروں کو بھی محفوظ بنانے کا خیال ہوتا ہے؟ 🤷‍♂️
 
یہ واضح ہوتا ہے کہ ان عمارتیں بنائی جاتی ہیں جن کو محفوظ مقامات کے طور پر نہیں دیکھا جاسکتا۔ لوگ اپنی زندگی میں ایسی صورتحال بناتے ہیں جو ان کی زندگی کو پورا فاصلہ بناتی ہیں اور اس لیے ان کا معمار بھی ان کو محفوظ نہیں سمجھتا۔ یہ ایک گھنے جال میں پھنس کر بنائی گئی عمارتیں ہیں جن کی تعمیرات کو اس صورتحال کے مطابق دیکھنا چاہئے جس کو وہ اپنی عمارتوں پر پھنسی ہوئی ہیں. 🤦‍♂️

ان عمارتیں ہمیں بھی ایک بات سیکھاتی ہیں کہ یہاں تک کہ لوگ اپنی زندگی میں محفوظ سمجھتے ہیں وہ اس صورتحال کو نہیں دیکھتے جو ان کی زندگی کو پورا فاصلہ بناتا ہے. 😔

اس سے یہ بات بھی کھلتا ہے کہ ہمیں اپنی زندگی میں زیادہ محفوظت کی خواہش نہیں کرنا چاہئے بلکہ اس صورتحال کو جاننا چاہئے جو ان کی زندگی کو پورا فاصلہ بناتا ہے. 💡
 
اس پوری صورتحال سے پتہ چلتا ہے کہ ان عمارتیں بنائی گئی ہیں جو اپنے فاصلوں پر موجود لوگوں کے لیے محفوظ مقامات کی طرح نہیں ہیں اور وہ لوگ بھی محفوظ سمجھتے ہیں۔ یہ سبق اس وقت بناتے ہیں جب ان عمارتیں پھلتوں کی فصیلوں پر بنائی گئی ہیں لیکن وہاں بھی ان کے پاس فاصلے نہیں تھے جو وہ محفوظ سمجھتے ہوئے ہوں جب انہیں پھنستنے کی اجازت دی گئی ۔ یہ کیا رکھنا چاہئے کہ عمارتیں ان لوگوں کو محفوظ سمجھتے ہوئے بنائی جائیں جو اپنے آپ کو کم فاصلے پر محفوظ سمجھتے ہیں؟ 🤯
 
اس زلزلے کے بعد، میرے لئے یہ سوال آتا ہے کہ اس عمارت کی تعمیر میں پھانس کو کیسے کم کرنا چاہئے؟ وہ لوگ جو اپنی عمارتیں بناتے ہیں انھیں معلوم نہیں تھا کہ ان کی عمارتیں کس قدر ہلکی ہیں۔ وہ لوگ جو اپنی زندگی کو ایک فاصلہ سمجھتے ہیں، انھیں یہ عمارتیں بہت اچھی لگاتی تھیں کہ وہ محفوظ ہیں۔ لیکن وہ لوگ جو اپنی زندگی کو پھر کی چاسٹ کرنے والے بنتے ہیں، انھیں یہ عمارتیں بہت ناکام لگ رہی ہیں۔ اس لیے، میں سوچتا ہوں کہ عمارت کی تعمیر میں پھانس کو کم کرنے کے لیے، اپنی عمارتیں بھی ان لوگوں کے لئے بنائی جانی چاہیں جو ایک فاصلہ سمجھتے ہیں اور ان کی عمارتیں انھیں محفوظ بنانے کی صلاحیت رکھنی چاہیں۔ 💡
 
بلکل یہ بات صاف اور واضح ہے کہ ان عمارتیں ان لوگوں کی بنائی گئی ہیں جو اپنی عمارتوں پر محفوظ سمجھتے ہیں، لیکن وہ جیسے ماحول میں پھنستے ہیں اسی طرح دوسرے افراد کے لیے بھی محفوظ مقامات بنائے جائیں گے۔ یہ عمارتیں ایسی بنائی جاتی ہیں جو بہت زیادہ فاصلوں پر پھیلی ہوئی ہیں، اور ان کی تعمیرات کو اس صورتحال کے مطابق دیکھنا چاہئے جس کو وہ اپنی عمارتوں پر ہی پھنسی ہوئی ہیں
 
اس واقعے سے ہٹ کر، عمارتوں کی تعمیر میں یہ بات کوئی توجہ نہیں دی جاتی کہ وہ ان لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرح بنائیں جو اپنی زندگی کا صرف ایک فاصلہ رکھتے ہیں. اس پر غور کرنا چاہئے کہ ان عمارتیں کی تعمیر میں کیا سبق شامل نہیں ہوتا؟
 
ایسا کیا یہ محض کچھ ہوا?! اس عمارتیں جیسے وہ اپنے آپ کو محفوظ سمجھتے ہیں تو ایک دوسری طرف بھوکے چستے لوگ اپنی زندگی کا صرف ایک فاصلہ رکھتے ہیں اور ان کی زندگی کو بھی محفوظ بنانے میں ناکام رہ گئیں؟ اس وقت جب بھی یہ لوگ اپنے آپ کو محفوظ سمجھتے ہیں تو وہ صرف ان کی اپنی زندگی کی ذمہ داری رکھتے ہیں اور آئندہ لوگوں پر اس کا نقصان ہے؟ اس صورتحال کو بھی نظر انداز کرتے ہوئے ان عمارتیں بنائی گئیں جو اپنے آپ کو محفوظ سمجھتے ہیں تاہم ان کی تعمیر میں یہ بات چھپا سکتی نہیں کہ ان کی زندگی کو بھی محفوظ بنانے کی صلاحیت نہیں ہے؟
 
یہ کتنا غضب دیکھنا پڑ رہا ہے! بنگلہ دیش میں ہونے والے یہ زلزلے کی وضاحت کرنے سے پہلے، ان عمارتیں کی تعمیر کیا تھا جس میں یہ سبق نہیں تھا کہ وہ بھوکے چستے لوگوں کے لیے محفوظ مقامات نہیں ہیں! 🤯

ان عمارتیں بنائی گئیں جو ان لوگوں کے لیے محفوظ مقامات کی طرح نہیں ہیں، اور اب ان پر یہ زلزلے ٹوٹتے ہیں تو بھوکے چستے لوگ ہلاک ہو گئے ہیں! 🙏

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ سبق کبھی نہیں ملتا کہ عمارتیں اس طرح بنائی جاتی ہیں جو بہت زیادہ فاصلوں پر پھیلی ہوئی ہیں، اور ان کی تعمیر میں یہ سبق نہیں چھپا سکتا کہ ان کی تعمیرات کو اس صورتحال کے مطابق دیکھنا چاہئے جس کو وہ اپنی عمارتوں پر پھنسی ہوئی ہیں! 🤔
 
یہ واقعات کتنا غم کن ہیں! یہ عمارتیں جو لوگوں کی زندگی کو محفوظ سمجھتی ہیں وہ ان لوگوں کی زندگی کو ہی نہایت خطرے میں پڑاتی ہیں! یہ عمارتیں جو اپنے فاصلوں پر پھیلی ہوئی ہیں ان کا محفوظ مقامات بنانے کا خیال بھی نہیں کرتے، وہ لوگ جو ان عمارتیں بناتی ہیں ان کی زندگی میں تو محفوظت کا خیال رکھتے ہیں لیکن ان کی تعمیرات میں یہ سبق چھپانے میں ناکام رہتی ہے کہ عمارت کو اس صورتحال کے مطابق بنانا چاہئے جس کے سامنے وہ اپنی زندگی ٹوٹ کر دھائی دیتی ہیں!
 
واپس
Top