وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے اپنے خطاب کے دوران شوق ایسے میں بات کی ہے کہ اُس نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو آپریشن اور ڈرون حملے سے تحمل کرنا مشکل ہے۔
انھوں نے بتایا کہ 2018 میں ایک اور ڈرون حملے کی پھیری سے بچائے جاسکتے ہیں، مگر ابھی تک کوئی وعدہ ہر وقت نہیں کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت قبائل اور صوبوں کو اعتماد میں لانا چاہتے ہیں، اس لیے انھوں نے ایک مطالبہ دیا ہے کہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ کی میٹنگ جلد بلائی جائے اور صوبے کے لیے ساڑھے تین ارب روپے فراہم کیے جا سکیں، اور قبائلی علاقوں کے فیصلوں میں صوبائی حکومت و عوام کو اعتماد میں لایا جائے۔
انھوں نے بتایا کہ 2018 میں ایک اور ڈرون حملے کی پھیری سے بچائے جاسکتے ہیں، مگر ابھی تک کوئی وعدہ ہر وقت نہیں کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت قبائل اور صوبوں کو اعتماد میں لانا چاہتے ہیں، اس لیے انھوں نے ایک مطالبہ دیا ہے کہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ کی میٹنگ جلد بلائی جائے اور صوبے کے لیے ساڑھے تین ارب روپے فراہم کیے جا سکیں، اور قبائلی علاقوں کے فیصلوں میں صوبائی حکومت و عوام کو اعتماد میں لایا جائے۔