کسی آپریشن یا ڈرون حملے کے متحمل نہیں، وفاقی حکومت قبائل اور صوبے کو اعتماد میں لے، وزیراعلیٰ کے پی

ہنس

Member
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے اپنے خطاب کے دوران شوق ایسے میں بات کی ہے کہ اُس نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو آپریشن اور ڈرون حملے سے تحمل کرنا مشکل ہے۔

انھوں نے بتایا کہ 2018 میں ایک اور ڈرون حملے کی پھیری سے بچائے جاسکتے ہیں، مگر ابھی تک کوئی وعدہ ہر وقت نہیں کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت قبائل اور صوبوں کو اعتماد میں لانا چاہتے ہیں، اس لیے انھوں نے ایک مطالبہ دیا ہے کہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ کی میٹنگ جلد بلائی جائے اور صوبے کے لیے ساڑھے تین ارب روپے فراہم کیے جا سکیں، اور قبائلی علاقوں کے فیصلوں میں صوبائی حکومت و عوام کو اعتماد میں لایا جائے۔
 
اس سے پہلے کیا یہ طہروں سے بچنے کے لیے ہی ناکافی تھا؟ اور اب جو کیا گیا ہے وہ کبھی کھونے میں آئے گی؟ ڈرون حملوں سے تحمل کرنا ایسا جھٹکا ہی نہیں ہوتا اور یہ وعدے توڑنے کا ایک طریقہ ہے۔ سہیل آفریدی کی باتوں کو سمجھنا مشکل ہو گیا ہے، ابھی کبھی یہ اور کبھی نہیں ہوتا۔ ڈرون حملوں سے تحمل کرنا ایک گمراہ ہوا پڑتا ہے، اور ابھی تک کوئی یہ دیکھ نہیں سکا کہ یہ کیسے ختم ہوتا ہے? ایک اور بار وعدے تोडتے ہیں تو عوام کی کیا امید رہتی ہے؟
 
سہیل آفریدی نے اس پر تو بات کی ہی، ایک بار پھر ڈرون حملے سے تحمل کرنا مشکل ہو گئا ہے... اور وہ کہتا ہے کہ کوئی وعدہ نہیں کیا گیا... یہ تو بات ہے، مگر ابھی تک ڈرون حملوں میں بہت سے افراد جا رہے ہیں... اس پر کوئی اچھی طرح کے اقدامات نہیں کیے جارہے... نہیں، وہ کہتا ہے کہ وفاقی حکومت کو اعتماد میں لانا چاہتے ہیں... لیکن یہ بھی بات ہے کہ ان سے پہلے، صوبوں اور قبائلی علاقوں میں وہی تحفظ ہوتا تھا... اب وہ بھی نہیں ہوتے...
 
اس لیے کہیں بھی ایک ڈرون حملہ ہوا تو تو کچھ کیا? ابھی تک کوئی وعدہ ہر وقت نہیں کیا گیا، اور سہیل آفریدی کی بات سے لگتا ہے کہ وہ ہمیشہ اچھی طرح سے سوچتے ہیں... نہیں تو وہ اپنے خطاب میں یہ بات کیسے کہ سہیل آفریدی بہت ذمہ دار ہیں؟

اس کی بات سے لگتا ہے کہ وہ قبائلی علاقوں کو آپریشن اور ڈرون حملوں سے تحمل کرنا مشکل ہے، لیکن یہ بات بھی تو چالاک ہے کہ وہ ابھی تک کیا نہیں کیا، اور اب پچتائی کروائے گی... ڈرامے کی ایک نئی اداکاری شروع کر رہی ہے!
 
یہ تو واضح ہوتا ہے کہ شوق اور سہیل آفریدی کی تحریک ایسے میں کہانیوں پر مبنی نہیں بلکہ حقیقت پر مبنی ہے۔ آپریشن اور ڈرون حملے کا شوق سے تجویز کرنا تو دھمکی کی طرح لگتا ہے، ایسا نہیں کہی جا سکتا، اس کو قبائلی علاقوں میں پھیلایا جائے گا تو وہ تینوں کے خلاف ہی نکلن گے۔
 
یہ بات بہت مشکل ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے اپنی گلا نکلایا کہ قبائلی علاقوں کو آپریشن اور ڈرون حملے کے بعد بھی تحمل کرنا مشکل ہے؟ اس بات پر یقین ہے کہ وہ ان تمام واقعات سے آگاہ تھے، لیکن ابھی تک کوئی وعدہ نہیں کیا گیا؟

مگر ایسے میں کیا یہ واضح ہو جائے گا کہ وہ ڈرون حملے سے بچائے جاسکتے ہیں یا نہیں؟ انھوں نے کیا یہ وعدہ نہیں کیا تھا کہ وہ اپنی مہم کو وکالت دے گئے ڈرون حملے پر روکیں گی؟ تو یہ بات بالکل مختلف ہے کہ اب انھوں نے یہ وعدہ کیا ہے یا نہیں?

اس میں ایک بات یقینی ہے جو یہ بات ہے کہ وفاقی حکومت قبائل اور صوبوں کو اعتماد میں لانا چاہتی ہے، لیکن یہ بات ابھی یہ نہیں کہ انھوں نے یہ وعدہ کیا ہے یا نہیں؟
 
اس گھنٹی نہیں چلی تو یہ سارے خطاب کی تلاشی کا بھی ہوگیا ہے، یہ سب کوئی نہیں لیتا، اس لیے کہ پہلے قبائلی علاقوں میں اور اب فصیل کی لڑائیوں میں، پھر وفاقی حکومت کو اس پر اعتماد کرنا چاہتے ہیں؟ تو یہ ایک گہری کوشش نہیں ہوگی اور ان سارے معاملات میں سمجھوتے کرنے کا بھی کوئی امکان نہیں ہوگا 🤔
 
یہ گھریلو حقیقت ہے کہ آپریشن اور ڈرون حملے سے نکلنا یقینا مشکل ہے... میں تو یہ تھوڑا اچھا لگتا ہے کہ وفاقی حکومت کو یہ بتایا جائے کہ اِس کام پر کیسے کام کرنا پڑے گا... لیکن یہ بات تو بھی یقینا تھوڑا سا حقیقی ہوسکتی ہے کہ صوبائی حکومت کو آپریشن اور ڈرون حملوں کے خلاف ڈر ہو گا... میں یہ بھی جانتا ہوں کہ وفاقی حکومت کو ڈرون حملوں سے لڑنے کے لیے ایک منصوبہ بنانا پڑے گا... لیکن یہ بات تو کتنی اچھی ہوسکتی ہے کہ وہ منصوبہ کیسے بنایا جائے گا؟
 
[Image of a drone flying away with a "Thoda Bhi" (a bit more) written on it ]

[Video of a person trying to calm down a crowd, with a "Challo, Challo" (slow down, slow down) caption]

[Image of a calculator with a big red X marked through the amount of money mentioned in the news, with a "Khud Bhi Nahin" (it's not even) written on it]
 
یے تو یہ تو بھی اچھا ہوا کہ وزیر اعلیٰ نے قبائلی علاقوں کی بات کی لیکن یہ یقیناً نہیں کہ وفاقی حکومت اس پرseriously لیتے ہیں۔ میں کبھی بھی نہیں سوچتا تھا کہ میرا اچھا گھر چلنے والا بیٹا کو پہلی بار ایک ڈرون حملے میں لگ جائے، حالانکہ وہ اب کافی سے مہنات کر رہا تھا اور ایسا نہیں چاہئیے۔
 
یہ بات تو چالیس ہی ہے کہ صوبے کو قبائلی علاقوں کی ناجائز خواہشات پر مٹائی دی جا سکتی ہیں؟ وفاقی حکومت کی ان میٹنگوں پر توجہ دینا اور یہاں تک کہ صوبے کے لیے بھی پناہ لینا چاہئیے تو بلاشبہ ایسی دیکھنے کو ملتا ہے۔ سہیل آفریدی کی باتوں پر توجہ دینا اور وفاقی حکومت کو اس بات کا لطف اٹھانا چاہئیے کہ وہ قبائلی علاقوں کے تحفظ میں کام کر رہے ہیں۔
اس بات پر یقین ہے کہ یہ سہیل آفریدی کی انصاف پسند پالیسیوں پر بھی توجہ دینا چاہئیے جیسے کوئی اور نہ ہونا۔
اس میں کچھ بات یہ بھی ہے کہ وفاقی حکومت کو اپنی پوری طاقت کی واضح رائے دینے کی ضرورت ہوگی، نہ کہ انہیں کسی ایسے معاہدے پر دستخط کرنا چاہئیے جیسے جو قبائلی علاقوں کے لیے مفید ثابت ہو سکیں۔
 
میں اس بات پر Thoughts ہیں کہ ڈرون حملے کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کے لیے پھر سے معاہدے بنانے کی ضرورت ہے? میری رाय میں یہ بات بھی ہے کہ صوبوں اور قبائلی علاقوں کو اعتماد میں لانا نہایت مشکل ہے، وہاں کی صورتحال بہت تھکاوٹ دہ ہے اور لوگ ایسے معاملات پر چپکے ہوتے ہیں جو ان کے لیے سچے مفادات کے خلاف ہوتے ہیں... 🤔
 
یہ بہت گھنٹیاں ہو رہی ہیں کہ شوق اور سہیل آفریدی ایسے مناظر پر زور دیتے رہیں گے جن سے ان کی پوری توجہ اٹھی جائے... یہ ایک بڑا مسئلہ ہے کہ قبائلی علاقوں میں آپریشن اور ڈرون حملے کی صورت حال کو چھپایا جا رہا ہے... اس سے ان لوگوں کو کیسے تحمل کرنا پڑے گا جو اپنی سرزمینوں میں اپنا زندگی بیتاتی ہیں؟ 2018 میں ایک اور ڈرون حملے کی پھیری سے بچانے کے لئے وعدے کیا جاسکتے ہیں؟ ... یہ تو سب کچھ ایسا ہو رہا ہے جو نہیں چل سکا... وفاقی حکومت کو ایسے اقدامات پر زور دینا چاہئے جس سے ان کی یہ بات سمجھی جا سکے کہ وہ اپنی سرزمینوں میں قبائلی لوگوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کا مقصد رکھتی ہیں... 🤔
 
اس کی بات تو تو اچھی ہے 🤔, اس سے انٹیلیجنس اینڈ فرنٹائرڈ تھینکنگ کے لیے آپریشن چلائی جا سکتی ہے... مگر جب تک وہ بھارتی ڈرون حملوں کو روکنے کی بات نہیں کر رہا تو اچھی بات کیسے کرو۔ اس پر تبھی واضح بات چیت ہو سکتی ہے 🚀
 
عجيب ہے کچھ لوگ اس بات پر انقاض پڑتے ہیں کہ نے کیا؟ ایسے میں پہلے بھی تو ڈرون حملے ہوئے تھے، ابھی اس پر زور دیا جاسکتا ہے کہ وفاقی حکومت کو انٹیلیجنس ایجنسی کو پکڑنا چاہیے اور انھوں نے بھی یہ بات بتائی ہے کہ صوبوں کو ایسے معاملات میں اعتماد کی ضرورت ہے، تو اس پر کچھ کیا جاسکتا ہے؟
 
واپس
Top