ٹی 20 ورلڈکپ کے انعقاد کے ساتھ دو ماہ چلے جا رہے ہیں اور اس میں پانچ ٹیموں نے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں جس میں پاکستان، بھارت، سری لنکا، زمبابوے اور آئر لینڈ شامل ہیں۔
ٹی 20 ورلڈکپ سے پہلے ان ٹیموں نے کتنے میچز کھیلے گا، یہ سوال اب تک کوئی ٹیم نہیں جواب دے سکی۔ اس میں آئی سی سی کی فل ممبر ٹیمیں شامل ہیں جو اپنی اہمیت کے باوجود ان ٹیموں کو ملنے والے مقابلے میں کم لگت دکھائی رہی ہیں۔
پاکستان کی ٹیم ٹی 20 ورلڈکپ سے پہلے 6 میچز کھیلے گی جو جنوری میں پاکستان اور سری لنکا کے بین الاقوامی بھراوہا لگنے والی گئیں جبکہ جنوبی افریقہ میں انگلینڈ کی ٹیم آئی سے چھ میچز کھیلے گی، اور وہیں ہوم کراؤنڈ پر ویسٹ انڈیز کی ٹیم تین میچز کھیلے گی۔
دوسری جانب بنگلہ دیش اور زمبابوے نے کوئی میچ کھیلنا ہی نہیں، اس میں صرف آئر لینڈ ایک سیریز کھیلی گئی جو جنوری میں پاکستان سے شروع ہونے والی تھی اور وہیں جنوبی افریقہ کی ٹیم نے دو میچز کھیلے گی۔
ان تمام ٹیموں کو اپنی اہمیت کے باوجود ملنے والے مقابلے میں ایک ساتھ آنا مشکل ہے، اور اب تک کوئی ٹیم جو ان ٹیموں کو ملنے والے مقابلے میں اپنی اہمیت پر زور دکھائی نہیں سکی۔
ٹی 20 ورلڈ کپ آ رہا ہے، ٹیموں کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں لेकن وہ یہ سوال جواب نہیں دے رہیں کہ انہیں ملنے والے مقابلے میں کیوں کم لگت دکھائی رہی ہیں؟ بنگلہ دیش اور زمبابوے نہیں کھیل رہے تو آئر لینڈ ایک سیریز کھیلی گئی۔ یہ بات بھی بات ہے کہ ٹیموں کو اپنی اہمیت پر زور دینا ہوتا ہے نہ کہ کم لگت دکھانا ہوتا ہے۔
میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ٹی 20 ورلڈکپ کی جگہ میچز کی تعداد کم نہیں رکھنی چاہیئے، اس کی وجہ سے ٹیموں کو ملنے والے مقابلے میں واضح اہمیت نہیں دیکھنی چاہیئے... لेकن، پھر بھی یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر ٹیموں کو کم میچز کھیلنا پڑتے تو انہیں اپنے مقابلے سے باہمی تعلقات بنانے کی کوشش کرنی چاہئی۔ اور یہ بات بھی کہو سکتی ہوں کہ جو ٹیم نے کم میچز کھیلے ہیں انہیں اپنے مقابلے میں ایک ساتھ آنے کی چاہت ہے تو وہی ہونا چاہیے... لیکن، پھر یہ بات کہنا مشکل ہوگیا کہ اگر ٹیموں کو کم میچز کھیلنے کی اجازت دی جائے تو وہی فائدہ ہوگا...
ٹی 20 ورلڈ کپ کا انتظار اب تک بھر گیا ہے، لیکن یہ سوال اب تک کوئی جواب نہیں دے رہا کہ ایسی ٹیموں کی کتنے میچز کھیلنے گے جنہیں ٹورنامنٹ سے پہلے کم لگت ملنے والے مقابلے میں شامل ہونا پڑے گا؟
میری رائے یہ ہے کہ ان ٹیموں کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے، ایسے میچز کھیلنا چاہیے جو ان کے لیے اچھے تجربات فراہم کریں گے، خاص طور پر پاکستان کی ٹیم کو جنوری کے بین الاقوامی بھراوہا لگنے والی تھیں جو اسے اپنی تیاریاں مکمل کرنے میں مدد فراہم کی گئی ہے۔
لیکن یہ بات کوئی نہیں کرتا کہ بنگلہ دیش اور زمبابوے نے کوئی میچ کھیلنا ہی نہیں، اس سے ان کی تیاریاں کمزوری کی جان پہنچی ہو گئی ہیں جو ٹورنامنٹ سے قبل ہی یہ سمجھ کر نہیں لائی جا سکتی تھی کہ ان کی اہمیت کیسے دیکھی جائے گی۔
یہ تیز ترین بڑا ٹورنامنٹ ہے لیکن ایسے میچز کھیلتے ہوئے دو ماہ کر لگ رہا ہے، یہ بہت دیر سے شروع ہوا، اور اس میں سب کو ایک ساتھ آنا مشکل ہے، مگر کیا اس لیے نہیں جو کیپ ٹاون میں وہ پانچ ٹیموں کا مقابلہ کر رہی ہیں؟
بھارتی ٹیم کو تین ایسے ممالک کا دورہ کرنا پڑ رہا ہے جہاں انھوں نے اپنی اہمیت کو ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے لیکن وہاں بھی انہیں ایک ساتھ آنا مشکل رہتا ہے۔
بھارتی ٹیم کو یہ سوچنا چاہیے کہ وہ سب سے پہلے اپنی ٹیمیں اور اس کی برadarہوں کو ہموار کریں۔
میں سمجھتا ہoon کہ تین ایسے ممالک کا دورہ کرنا ہی نہیں بلکہ ان میں سے کوئی ایک بھرپور مقابلے میں شرکت کرنا پڑتا ہے اور وہیں بھارت کی ٹیم اپنی اہمیت کو ظاہر کرنے کے لئے ہی پہلے سے یہ راز بنانے والی نہیں۔
ٹی 20 ورلڈ کپ اس کے لیے ایک بڑا موقع ہے، مگر ان تمام ٹیموں کو ملنے والے مقابلے میں ایک ساتھ آنا بہت مشکل ہے। پاکستان کی ٹیم نے صرف چھ میچز کھیلے گئے، جب کہ جنوبی افریقہ نے چھ بھی اور وہیں انگلینڈ نے چھ اور ویسٹ انڈیز نے تین میچز کھیلے گئے۔ زمبابوے اور بنگلہ دیش کو کوئی میچ نہیں، اور آئر لینڈ نے صرف ایک سیریز کھیلی گئی، مگر ان ٹیموں کو ملنے والے مقابلے میں کیونکہ انہیں کم لگت دکھائی رہی ہے؟ یہ ایک مسئلہ ہے جو آئی سی سی کے لیے بھی Problem ہو گا، مگر اس میں تبدیلی کرنا ضروری ہے، اور ان ٹیموں کو ملنے والے مقابلے میں ایک ساتھ آننے کی وہ یقین کرتا ہوں جو اسے یقینی بنائے گا۔
اللہ کی شكر! ٹی 20 ورلڈ کپ ایسا موقع ہے جو کھلاڑیوں کو اپنی ٹیم کی نمائندگی کرنے کا بہت اچھا مौकہ دیتا ہے! پاکستان کی ٹیم نے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور اب وہ صرف 6 میچز کھیلنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں، یہ تو بہت ہیPositive دیکھنا ہو گا! اور آئر لینڈ کی ٹیم نے بھی اپنی بہترین کوشش کی ہے، اب ان کے لیے صرف ایک سیریز کھیلنے پر توجہ مرکوز کرنا پڑ گیا ہو گا!
ٹی 20 ورلڈ کپ کی ایسی شاندار چیلنج منظر بن رہا ہے جس میں سب ٹیموں کو اپنی پرورتی کی تلاش کرنا پڑے گی... اچھا ہوتا کہ تمام ٹیمیں مل کر ایک ساتھ چلن، انٹرنیشنل کرئیرس میں سب کو فرار نہیں…
میری بیوی کا دل دودھ کے پانی سے ہی ہوتا ہے، وہ مجھے ہر صبح کھانا بناتی ہے اور رات کو مجھے بھی کھانا بناتी ہے تو یہ سوال ہے کہ ان ٹیموں میں سے کسی کو اس ٹی20 ورلڈکپ میں ان کا مقابلہ کرنے کے لئے توقع نہیں کہی جائے؟ پاکستان کی ٲم کو ابھی تک دوسری ٲمیوں پر زور دیا جارہا ہے، اور یہ بات بھی نہیں آئی کہ وہ اچھے نتیجے کی طرف لے جانا چاہتا ہے یا نہیں؟
جنوری میں میری بیوی کو کھیت کھلنے کی جگہ پھرکے اور وہ گھر کے سامان لے کر بھی چلی گئی، حالانکہ وہ مجھے بتاتی ہے کہ یہ کیسے ہوا اور ابھی تک اس بات کو نہیں سچا کیا جاسکا کیوں کہ یہ سب پوری دuniya میں ہو رہا ہے، ایسا ہی ٹی20 ورلڈکپ کے لئے بھی یہ ہونے کی سچائی ہے کہ ملنے والے مقابلے میں ایک ساتھ آنا مشکل ہے
ٹی 20 ورلڈ کپ کا یہ منصوبہ تو ایک گیم چیٹر ہوگیا ہوا نہیں، اس میں سب ٹیمیں ایک ساتھ آنے والی گئی ہیں لہٰذا ان کے بीच مقابلے کی چیٹ بن گیا ہوا ہے. پاکستان، بھارت اور سری لنکا بھی ایک ساتھ آ کر کہیں نہ جائیں تو کچھ کیا؟