27 ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ منظور: مسلح افواج کےسربراہوں کی تقرری سے متعلق ترمیم بھی شامل

یہ سب کچھ بہت بڑا کاروبار ہے! آئینی ترمیم کے بارے میں بات کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، لیکن یہیں تک پہنچتا ہو کہ 27 ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ منظور کر لیا گیا ہے اور یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم ہوگيا ہے۔

اس ڈرافٹ میں معاشی اور اقتصادی موضوعات پر بھی توجہ دی گئی ہے، جس سے یہ سمجھنے میں آسانی ہوگی کہ اس میں کیسے ترمیم کرنی ہوں گی۔ اور اس کے علاوہ اس میں آئینی عدالت کے بارے میں بھی رائے دی گئی ہے، جس سے یہ سمجھنے میں آسانی ہوگی کہ اس میں کیسے ترمیم کرنی ہوں گی۔

اس کی دیکھبھال کرو، اور مظالم کو سمجھ لیا جائے تو یہ سب کچھ بہت حقیقی نظر آئے گی!
 
مگر ایسے ہی 27 ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ منظور کر لیا گیا ہے جس میں آئین کی مختلف حیثیتوں پر بھی رائے دی گئی ہے، لیکن یہ بات واضح ہے کہ اس میں ایم کیو ایم کی بلدیاتی انتخابات سے متعلق ترمیم پر مہلت مانگ لی گئی ہے، جس کا تعلق اتحادی جماعتوں کی وضاحت سے ہے جو کہ 11 مارچ کو مکمل ہوگا۔

اس میں آئینی عدالت کے بارے میں بھی رائے دی گئی ہے جس میں وفاقی اداروں کی تشکیل نو، اور وفاقی اداروں کے سربراہان کی تعیناتی سے متعلق رائے دی گئی ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم کرنے کی تجویز ہے، جس میں وزیراعظم آرمی چیف کی سفارش پر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کے سربراہ کا تقرر کریں گے۔
 
واپس
Top