27 ویں آئینی ترمیم چیلنج، لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان | Express News

27 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے اور فریق بنانے کا اعلان لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے، جبکہ سندھ ہائی کورٹ میں آصف وحید ایڈووکیٹ نے ابراہیم سیف الدین ایڈووکیٹ کے ذریعہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف آئینی درخواست دائر کی اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ یہ ترمیم آئین کے دیباچے کے خلاف ہے اور اس سے عدالتی آزادی کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے صوبوں کی مشاورت کے بغیر آئینیں متاثر ہوئی ہیں۔

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی 27 ویں آئین ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے لیے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس میں متفقہ قرارداد منظور کی گئی ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ موجودہ پارلیمنٹ متنازع ہے اور یہ آئینی ترمیم کا اختیار نہیں رکھتی، جس کی وجہ سے یہ 26ویں ترمیم کی طرح 27 ویں ترمیم کو بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کریگے۔
 
مجھے لگتا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم ایسا نہیں ہونگی جس سے عدالتی آزادی کو خطرے میں ڈالا جائے گا، مجھے یہ بھی لگتا ہے کہ اس سے ایسا نہیں ہونگے... wait, میں کیاbolta hoon? اچانک میں اس سے متصادم ہو گیا! مجھے یقین ہے کہ یہ ترمیم آئین کے دیباچے کی طرف لے جائیگی، لیکن اسے پھر تو عدالتی آزادی کو خطرے میں ڈالنے والوں کا دوسرا ذریعہ بنایا جائے گا... اور مجھے یہ بھی لگتا ہے کہ اسے چیلنج کرنا ایک ناقابل معاف عمدہ کوشش ہوگی! :confused:
 
یہ بات تو واضح ہے کہ آئین کی ترمیموں پر لوگ تنگ آ گئے ہیں۔ یہ ایک بڑا مسئلہ ہے، جس سے قانون میں تباہی ہوسکتی ہے۔ کیا اس پر فیصلہ نہیں لگایا جا سکتا؟
 
بہت ناokay, یہ سب کچھ توہین خیز ہوگیا ہے، سندھ ہائی کورٹ میں ایسے لوگوں کو فریق بنانے کی کیا گہریت ہے؟ آئینی ترمیم کی بات کرنے والی ناواقف ان کے بارے میں کوئی فہم نہیں رکھتی، تو اس لئے ہوتا ہے کہ آئینی ترمیم کی بات کرنے والوں کی واضح صلاحیتاں نہیں ملتی ہیں اور ان کا یہ اہلِ قولی طور پر کام کر رہا ہے، ایسے میں کیا ہوا؟
 
یہ آئینی ترمیم صرف پارلیمنٹ کے ذریعہ بنائی گئی نہیں ہیں، بلکہ وہ کتنے لوگ اس پر متفق تھے اس کی بات کا کوئی منصوبہ پیش نہیں کیا گیا۔ یہ سب سے بدیعت چیز ہے کہ پارلیمنٹ اپنی اپنی بات کرتا ہوا آئین میں تبدیلی کر رہا ہے۔
 
اس نئی آئین کی ترمیموں پر توڑ پھوڑ وہاں تک لگ رہی ہے جبکہ اس پر عوام کا جواب کچھ ہی اچھا نہیں کہتے گئے، یہ کہتے ہیں کہ ان لوگوں کو وہی فائدہ ہوگا جس سے وہ اپنی زندگی اچھی بنانے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن اب وہ نہیں دیکھتے، توڑ پھوڑ ہٹا رہا ہے اور اب یہ سوال کیا جاتا ہے کہ عوام کس بات سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ 😐
 
اس آئینی ترمیم پر ایسی بیس سالاں سے مایوس رہا ہوں، اب تھوڑا سا بھی کچھ نہیں ہوا، سب یہی کہیں دیکھتے ہیں تو اور کہتے ہیں تو پھر کیا کہیں اور پھونڈا چلے گیا؟ آج تک آئینی ترمیم پر ہمراہی نہیں کی گئی، بھنک کر اور بیٹھ کر اور کچھ نہ کہے؟ اب کچھ پتہ چلتا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں ہم آئیں تو انسفرلیٹ کرنا بھی ہوگا، اور یہی کہیں دیکھتے ہیں تو اور کہتے ہیں تو پھر آئین سارے ڈھیلے میں پھونڈا چلا گیا، اب جس کو ہمراہی کی ضرورت ہو رہی ہے وہ ابھی یہ نہیں کہتا کہ کیا کیا؟
 
اس بات پر تو یقین ہے کہ آئینی ترمیموں کی صورت حال بہت بدसیر ہوئی ہے... ہر رات سوسائٹی میں اچھی ناخواست بات سنا جاتا ہے اور لوگ کہتے ہیں کہ یہ آئین تو ابھی بھی اپنے باپ کے لطف میں ہے...
اس بارے میں بھی بات کرنی چاہungi کہ آئینی نظام ہماری سر kar raha hai...
 
ایسی بات تو تھی کہ جو لوگ اس 27 ویں آئینی ترمیم پر آدھر رکھتے ہیں وہ تو صرف اپنی رाजनیت سے ہی بچتے ہیں، اب انہوں نے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف بھی جانا شروع کیا ہے جو اس پر چیلنج کرنے کا اعلان کررہا ہے اور اب یہ سوچ رہے ہیں کہ وہ انھیں بھی سپریم کورٹ میں لے جائیں گے تو یہ کیسے ہوگا؟

اس بات پر توجہ دیجے تو یہ دیکھنا ہے کہ کس طرح لوگ آئین کے دیباچے کو چیلنج کرنے لگتے ہیں، اس سے عدالتی آزادی کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے اور اب صوبوں کی مشاورت کے بغیر آئینیں متاثر ہوئی ہیں، تو یہ کیسے ہوگا؟
 
ملکرنے والوں کو کافی لطف اچھا لگ رہا ہے۔ اب آئین کی ترمیم کے بارے میں وہ سب اچھی طرح سے جانتے ہیں، مگر ایسے مسائل پر نہیں بات کی جاسکتی جیسا کہ انہوں نے کیا ہے، پہلے تو ملک بھر میں اچھی طرح سے آئین کے بارے میں لوگوں کی کوئی شگفتگی تھی، اب یہ سب کچھ جانتے ہوئے آئین پر بات کر رہے ہیں۔
 
اس نئی آئینی تھیٹر کی بات کرتے وقت، مجھے سچنے کا احساس ہوتا ہے کہ یہ وہ منظر ہے جس پر دوسرا اور دوسرا ماحول بننے کا ایک لازمی عنصر ہے۔ اس صورتحال میں ، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے 27 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے اور سپریم کورٹ جانے کا اعلان نے بالکل میتھر کیا ہے۔

آپنی طرف سے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے، یہ ترمیم آئین کے دیباچے کو چیلنج کر رہی ہے اور عدالتی آزادی کو خطرے میں ڈالتا ہے. اس سے صوبوں کی مشاورت کے بغیر آئینیں متاثر ہوئی ہیں جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ پارلیمنٹ کی ایک جانب سے بھی اس کے خلاف چیلنج کی ضرورت ہے۔

اس لئے ، مجھے بات کرتے وقت یہ انشورنس کیا جاتا ہے کہ آئین، ایک سمجھی جانے والی اور ایسی وضاحت کے بغیر نہیں بنایا گیا، جو اس بات پر مشتمل ہو کی کہ یہ کیسے کام کرتا ہے۔
 
واپس
Top