270 برانچزوالا بڑا نجی بینک دیوالیہ قرار اثاثے ضبطصارفین کی لائنیں لگ گئیں

گینڈا

Active member
ایران نے ملک کے سب سے بڑے نجی بینکوں میں سے ایک آیندہ بینک کو دیوالیہ قرار دیتے ہوئے اس کے اثاثے ریاست کے سپرد کر دیئے ہیں، جس کی وجہ یہ تھی کہ یہ بینک اپنے قرضوں سے دب گئا تھا اور اس کے اثر میں ملک کی معیشت بری طرح متاثر ہو رہی تھی۔

آیندہ بینک ملک بھر میں 270 شاخوں کے نیٹ ورک کے ساتھ ملک کا بڑا نجی بینک تھا جس کی 150 برانچز تہران میں تھیں، تاہم اس کی صحت یہاں تک کم ہو گئی تھی کہ اس کے مجموعی نقصانات تقریباً 5.2 ارب ڈالر جبکہ واجب الادا قرضے تقریباً 2.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے تھے۔

دیوالیہ قرار دینے کے اعلان کے بعد سے تہران میں آیندہ بینک کی شاخوں پر صارفین کی قطاریں لگی ہوئیں، لیکن ملکی بینک نے یہ اعلان جاری رکھ کر کہا ہے کہ وہ اس وقت تک آیندہ بینک کے تمام اثاثوں کو اپنے ذمہ لے سکتا ہے جب تک صارفین اپنی جمع رقموں کے واپس ان کی منتقلی کی پابندی نہیں کرتی۔
 
ایسے میں یہ بات بھی تو چیلنجنگ ہے کہ ملک کا ایک اور بڑا بینک یہان تک اس سٹینڈرڈ پر آ گیا تھا کہ وہ اپنے قرضوں سے دب کر کچھ نہ ہو سکے اور اس کا اثر ملک کی معیشت کو بھی متاثر کرتا ہے؟

ایسے میں یہ بات بھی اچھی سے سوچنی پڑتی ہے کہ اگر وہ بینک اپنے قرضوں سے نکلنا چاہتا ہے تو اس لیے ملکی حکومت کو یہ پہل بھی کرنی چاہیے کہ اسے اپنی صلاحیتوں کو باسٹ ہونے کی پوری کوشش کرنی چاہیے، نہ تھوڑا سا بینکاری کے ذریعے ٹیک ایکٹ کے نیچے ہوجانا چاہیے۔
 
ایران میں آیندہ بینک کو دیوالیہ قرار دینا ایک ایسا Move ہے جس کے بعد ملک بھر میں صارفین کے لیئے Problem ہی ہوا ہے، اس سے پہلے کہ وہ اپنے قرضوں پر بے چینی کا شکار ہو کر اس کی صورتحال کو دیکھ رہے تھے، اب اس کے اثاثے ریاست کے سپرد کر دیئے گئے ہیں تو وہ اپنے لوگوں کے لئے کیا کریں گے؟

میرا خیال ہے اس سے اب ملک میں بینکاری کی سسٹم کو بھی Problem ہو گیا ہے، جبکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے قرضوں پر بے چینی کر رہے تھے اور اب ان کی صورتحال کو دیکھتے ہیں تو وہ کس طرح استحکام کا مظاہرہ کریں گے؟

وہ اپنے اثاثوں کو ریاست کے سپرد کر رہے ہیں، لیکن اب اس پر کیا نتیجہ آئے گا؟ ملک میں بینکاری کی سسٹم میں ایسا Problem آگیا ہے جس سے لوگ اپنی معیشت میں بھی Trouble کریں گے۔
 
اس بینک کی صورت حال بہت ایسا ہے جیسا کہ مجھے یہ چاہے کہ وہ اپنی قرضوں سے نکل سکتا تھا اور ملک کو اس کا اثر نہیں پڑتا لیکن اب تو یہ بات یقینی ہو گئی ہے کہ یہ بینک ملکی معیشت پر بھاری نقصان پہنچا رہا ہے اور مجھے یہ بھی چاہیے کہ وہ اپنے ان اثاثوں کو ریاست سے منسلک کر دیتا ہے تاکہ ملک اسے بحال کیا جا سکے
 
ایران میں اس بینک کو دیوالیہ قرار دینا ایک گہرے تعلیم کا موقع ہے۔ جب کچھ لوگ اپنے قرضوں سے دب کر رہتے ہیں تو وہ اور ان کی معیشت سمیت سب کو دبایں گے۔ اس صورتحال میں اگر بینک کا کردار بھی بدل جائے تو یہ ہی نئی شروعات ہوگئیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جب معاشی نظام کو دبایا جاتا ہے تو ملک بھر میں نقصانات پڑتے ہیں اور وہ نقصانات لوگوں کی زندگیوں کو بھی متاثر کرنے لگتے ہیں۔ اس صورتحال سے تعلم ہوتا ہے کہ معاشی نظام میں اچھی گنجائش اور اچھی پالیسیوں کی ضرورت ہوتی ہے، تاکہ وہ لوگ جو قرضوں سے دبے رہتے ہیں ان کا بھی معاشی نظام سے اہلہ نہ ہونے کا خطر ختم کر سکیں
 
اس دیکھتے ہیں کہ آئیندہ بینک کو دیوالیہ قرار دیا گیا ہے، تو یہ تو ایسا ہی نظر آ رہا ہے کہ اس نے اپنے قرضوں سے دب گئا تھا اور معیشت پر بھی بہت کم جسمانہ نقصان پہنچائے تھے ~ 😕
لوگ کہتے ہیں کہ اس بینک کی صحت تھانڈنپور تک تھی، لہذا اس پر دیوالیہ قرار دینا اچھا نہیں تھا ~ 😐
لیکن یہ بات سچ ہے کہ جب بھی کوئی بینک دب جاتا ہے تو وہ اس کے اثاثوں کو ریاست کے سپرد کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے ~ 🤑
اس میں ایک بات نہیں ہے کیوں کہ اس بینک کے نقصانات تقریباً 5.2 ارب ڈالر تھے، جو بہت بڑا ہے ~ 🤑
لیکن یہ بات سچ ہے کہ جب آپ کا بینک دب جاتا ہے تو وہ اپنے اثاثوں کو ریاست کے سپرد کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے ~ 🤑

اس دیکھتے ہیں کہ آئیندہ بینک کی شاخوں پر صارفین کی قطاریں لگی ہوئی ہیں، تو یہ تو ایسا ہی نظر آ رہا ہے ~ 😕
لیکن ملکی بینک نے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک آئیندہ بینک کے تمام اثاثوں کو اپنے ذمہ لے سکتا ہے جب تک صارفین اپنی جمع رقموں کے واپس ان کی منتقلی کی پابندی نہیں کرتی ~ 🤑
 
ایران میں آیندہ بینک کو دیوالیہ قرار دینا بہت سچ ہے، اس کی وجہ یہ کہ وہ اپنے قرضوں سے ملوث ہوا اور ملک کی معیشت پر گہرا اثر ڈالا… اس بینک کی صحت تھیروں میں خراب ہو چکی تھی، ان کا مجموعی نقصان تقریباً 5.2 ارب ڈالر ہے… یہ بھی سچ ہے کہ ملک نے اس کو اپنے اثاثوں میں جما دیا ہے جو حال ہی میں ہوا تھی…
 
اس صورتحال میں شگفتہ لگ رہا ہے، آیندہ بینک کے اس دیوالیہ قرار پر پورے ملک میں بھی ان کی موجودگی میں کمی دیکھ رہی ہے لیکن ان کے اثاثوں کو ریاست سونپنے سے تو چیز نہیں بدلیں گی، آیندہ بینک کی کامیابی اس پر نچھٹتی ہے کہ وہ اپنی قرضوں سے بچ کر ملکی معیشت کو یہاں تک متاثر نہیں کرسکیں، میں ان کی صحت کی پریشانیوں پر توجہ دیتا ہوں لیکن ابھی بھی میں اس کی سرگرمیوں پر ایک نظر دیجیے تو چہچہ آ رہا ہے!
 
یہ واضح ہے کہ ایران میں بھی معاشیں ایسی ہیں جیسا ہم ہندوستان میں دیکھتے ہیں۔ آیندہ بینک کی صورت حال بہت گھنٹی تھی، اس کے قرضوں سے دب کر چکی تھی اور اس کا اثر ملک کی معیشت پر بھی ٹپک رہا ہے۔ لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ ملک کے بینکوں کو اپنے قرضوں سے نکلنا چاہئے اور صارفین کی پیروی کرنی چاہئے۔ دیوالیہ قرار دینے سے قبل بھی اس بینک کے نقصانات لگت رہے تھے، لیکن اب یہ بات واضح ہے کہ ملک نے کیا نہیں کیا اور اب ان کا پتہ چلنا ہو گا۔
 
ایران میں دھول دہتے ہوئے آیندہ بینک کو دیوالیہ قرار دینا تو بہت غ irre . یہ بینک ملک کی معیشت پر گہرا اثر ڈالتا تھا اور اس کا دباؤ تمام ملکی معیشتوں پر پڑتا تھا۔ حالانکہ اس کو دیوالیہ قرار دینے سے ملک کی معیشت میں کمی نہیں ہوئی اور صارفین نے اپنی رقموں کے واپس لینے پر پابندی نہیں کی تو اس کو دیوالیہ قرار دینا کیا گیا تھا جو میری Opinion میں غلط ہے.
 
ایران کی جانب سے دیوالیہ قرار دینے والا آیندہ بینک ایک بڑا معاملہ ہے، لگتا ہے کہ اس نے اپنے قرضوں سے دب گئی تھی اور اب اس کے اثاثوں کو ملک کی سپید کرنا ہوتا ہے، لیکن یہ بھی بات اچھی ہے کہ صارفین اپنی جمع رقموں کی واپسی پر پابندی نہیں رکھیں تو وہ اس وقت تک آیندہ بینک کے تمام اثاثوں کو ملک کا possession نہیں کر سکتا ہے، یہ ایک بڑا معاملہ ہے جس پر تب توجہ دی جا سکتی ہے
 
ایران کی اس صورتحال سے بچنے کا ایک اور طریقہ ہی نکل پڑا ہے، یہ جاننا کہ ملک میں سب سے بڑا بینک اپنی قرضوں کی وجہ سے دب گیا ہے اور یہ تھوڑی سے زیادہ معاشی پ्रभाव نہیں رکھتا، ان کے اثاثوں کو ریاست بھی بھگدا کر رہی ہے۔ یہ بھی ایک بات ہے کہ اگر صارفین اپنی رقموں کی واپسی پر پابندی نہیں کرتی تو اس بینک کو ان اثاثوں کو اپنے ذمہ لینا آسان نہیں ہوگا، مگر یہ دیکھنا کہ ملک میں کس طرح معیشت متاثر ہوتی ہے، یہ بات کہ ملک کی معیشت بھی متاثر ہوئی ہے تو یہ بھی ایک حقیقت ہے۔
 
واپس
Top