27ویں آئینی ترمیم پر پارٹی سے مشاورت ہوگی: شیری رحمٰن

مینڈک

Well-known member
شیری رحمٰن نے 27ویں آئینی ترمیم کے بارے میں اعلان کیا ہے اور اس کے بعد انہوں نے ہم سے پارٹی سے مشاورت کرنے کی پुषٹی دی ہے۔ شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ عوام کی حقوق پر کوئی ایسا معاملہ نہیں کیا جا سکتا جس پر عوام کو ایک طرفہ طور پر کھوٹا اور اس کی توجہ سے محروم رکھا جا سکے۔

اس معاملے میں پارٹی نے ہم سے مشاورت کرنے کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پریس کلب پر سی ای سی میں تو مشاورت ہو گی، لہذا عوام کی حقوق پر کوئی ایسی یک طرفہ کلہاڑی مارنی نہیں پائے گی۔

شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ اس معاملے میں کافی بات ہوگی اور انہوں نے کہا ہے کہ پریس کلب کی جانب سے بھی ایسا معاملہ نہیں کیا جائے گا جس پر عوام کو ایک طرفہ طور پر کھوٹا اور اس کی توجہ سے محروم رکھا جا سکے۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پارٹی کو اس معاملے پر اپنی رائے دینے کی پوری آزادی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ اس معاملے میں پریس کلب کو بھی اپنی رائے دینی ہوگی، اس لیے کہ اس معاملے پر سینیٹر شیری رحمٰن نے ایسا کبھی کہا ہوگا اور پارٹی کی جانب سے بھی ایسا نہیں کیا جائے گا۔

شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا ہے کہ اس معاملے میں کوئی ایسا معاملہ نہیں کیا جائے گا جو عوام کو ایک طرفہ طور پر کھوٹا اور اس کی توجہ سے محروم رکھے، لہذا عوام کو یقینی بنایا جا سکے گا کہ پارٹی کی جانب سے کیا جائے گا وہ بھی عوام کو بتایا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پریس کلب کو بھی اس معاملے پر اپنی رائے دینے کی پوری آزادی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ اس معاملے میں سینیٹر شیری رحمٰن کو بھی اپنی رائے دینے کی پوری آزادی ہے۔
 
اس معاملے میں صرف عوام کی توجہ حاصل ہونا چاہیے؟ عوام کی رائے کو بھی اہمیت دینا چاہیے نہ کہ صرف پارٹی کی رائے کو یقینی بنانا چاہیے؟

یہ سچ ہے کہ شیری رحمان نے عوام کی حقوق پر ایسا معاملہ نہیں کیا جس پر عوام کو ایک طرفہ طور پر کھوٹا اور اس کی توجہ سے محروم رکھا جا سکے، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انہوں نے عوام کو یقینی بنانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

لیکن میں سوچتا ہوں گا کہ عوام نے اس معاملے میں اپنی رائے دیکھی اور جس سے یہ بات محسوس ہوتی ہے وہ ایسی ہوگی کی جو عوام کو ایک طرفہ طور پر کھوٹا اور اس کی توجہ سے محروم نہ رکھے۔

اس لیے مجھے یہ بات سچ لگتی ہے کہ پارٹی کی جانب سے کیا جائے گا وہ عوام کو بتایا جائے گا اور عوام کو یقینی بنایا جا سکے گا کہ پارٹی نے ایسا معاملہ نہیں کیا ہے جو عوام کی حقوق پر ایک طرفہ طور پر کھوٹا اور اس کی توجہ سے محروم رکھے۔

:
 
عوام کیRights پر ایسیClahara nahi kiya ja sakta. Parity ke baad bhi kuch Clahara nahi hota, isliye Sherry Rahman ne Pehli baar hi ye bataya hai ki unhein Parliament ke liye Apni Razi dene ki azaadi hai. Ab yahaan pehli baar hai ki unhone Pari sath hi ye Bataya hai.

Mujhe lagta hai is maamle ko thoda sa samajhna chaahiye, kyunki agar wo kuch Clahara karta hai to wo parity ke liye jama hokar bhi koi solution nahi dega. Isliye sherry rahman ne apni Razi dene ki azaadi di hai, taaki wo Pari aur Public ko bat sake kyunki Public ka Clahara nahi hota hai.
 
اب یہ معاملہ طے ہوگا تو آئی ایس پی کے اچھے رہنماؤں نے ہر طرف سے کھٹال کی پچھلی دیکھی، حالانکہ یہ بھی بات بھی ہوگی کہ پریس کلب اور پارٹی میں کون کا ہوا ہوا ہے۔ 😂
 
یہ گروہی طور پر سب کچھ چھوٹا کرنا نہیں ہوتا 🤝 یہ بھی معقول ہونے والا ہے کہ عوام کی حقوق پر بات کی جائے اور اس معاملے میں سینیٹر شیری رحمٰن کو ایسا کبھی کہنا نہیں چالا ہو گا جو انہوں نے اپنے آگے سے کیا ہے، ایسا تو پریس کلب کی جانب سے بھی کہا جائے گا 📰
 
اس معاملے پر سب کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے، اس میں کافی بات ہوگی اور عوام کے دھندلے کھیل سے بچنا چاہئے
 
یہ تو واضح ہو چکا ہے کہ پارٹی نے یہ معاملہ سنجیدگی سے لیکھا ہے اور شیری رحمٰن کو بھی اپنی رائے دینے کی پوری آزادی ہے۔ اس معاملے میں عوام کے حقوق پر بات کی جاتی ہے تو یہ معاملہ سنجیدگی سے لیکھا جاتا ہے۔

اس معاملے میں شیری رحمٰن نے بارے بھی کیا ہے اور اس پر عوام کا دھ्यان رکھنا چاہئے۔ اگر یہ معاملہ سنجیدگی سے لیکھا جائے تو عوام کو ایسا کھوٹا نہیں بنایا جائے گا۔

پریس کلب نے بھی اس معاملے پر اپنی رائے دینے کی پوری آزادی ہے اور ان سے بات کرنا مشکل نہیں ہوگا۔ اس معاملے میں عوام کے حقوق پر بات کی جاتی ہے تو یہ معاملہ سنجیدگی سے لیکھا جاتا ہے۔
 
اس 27ویں آئینی ترمیم پر ہمارے پاس کیا خیال ہے؟ یہ بات تو سچ ہے کہ عوام کی حقوق پر کوئی ایسا معاملہ نہیں کیا جا سکتا جس پر عوام کو ایک طرفہ طور پر کھوٹا اور اس کی توجہ سے محروم رکھا جا سکے۔

لیکن ابھی بھی یہ بات متعقبل ہے کہ کیا ہمارے وزیر نے کچھ حقیقی ترمیم کیں یا اس میں صرف ان کا سیاسی فائدہ اٹھانے کا مشن رکھی رکھی ہے?

جیسے ہی یہ معاملہ آگے بڑھتا جائے گا، عوام کو پوری چابی مل جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ وہ جو کچھ وزیر نے لکھا ہو وہ صاف صافی ہو جائے گا۔
 
عوام کی حقوق پر ایسا ایک معاملہ نہیں کیا جا سکتا جس پر عوام کو ایک طرفہ طور پر کھوٹا اور اس کی توجہ سے محروم رکھا جا سکے 😕. یہ بھی ضروری ہے کہ پریس کلب نے بھی اپنی رائے دینی ہوگی اور عوام کو بتایا جائے گا کہ پارٹی کی جانب سے کیا جائے گا۔ اس معاملے میں ہمیشہ عوام کے حق میں ہونا چاہیے اور کسی بھی ایسی صورتحال کو توازن دینا چاہئے۔
 
شیری رحمٰن سے بات کرنا تو یہی بات اچھا ہوتا ہے ، ان کے مطابق وہ عوام کی حقوق پر اس معاملے میں ایسا معاملہ نہیں کیا جائے گا جو انہیں ایک طرفہ طور پر کھوٹا اور اس کی توجہ سے محروم رکھے۔

انہوں نے بھی یہ کہا ہے کہ پریس کلب کے ساتھ بھی ان کا معاملہ ایسا ہونے دے گا جس پر عوام کو آگاہ رکھنا پڑے گا۔ میں تو شیری رحمٰن کی بات سے متفق ہوں اور اس معاملے میں ایسا معاملہ نہیں کیا جائے گا جس پر عوام کو آگاہ رکھنا پڑے گا۔ 🤝
 
ایسا اچھا سے ایسا کیا گئے ہیں، شیری رحمٰن کی بات سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ عوام کے حقوق کو کبھی ایسا نظر انداز نہیں کیا جا سکتا جس پر انہیں محروم رکھنا پڑے اور ان کی توجہ سے کھوٹا ہوا تو دیکھنا پڑے گا۔

جیسا کہ شیری رحمٰن نے بتایا ہے، پارٹی نے بھی یہ اعلان کیا ہے کہ وہ عوام سے مشاورت کرنی گے اور ان کی رائے کو سمجھنا چاہیں گی۔

بہت اچھا کہ وہ یہ بھی بتایا ہے کہ پریس کلب پر سی ای سی میں تو مشاورت ہوگی، لہذا عوام کی حقوق کو محفوظ رکھنے کے لیے اچھی بات ہوگी।
 
ایسا دیکھنا بھی کتنا دلچسپ ہے کہ ایک بار سینیٹر شیری رحمٰن نے بھی عوام کے حقوق پر کھوٹے کی بات کرتے ہوئے پابند رہنے لگے ہیں، اب وہ اس معاملے میں پارٹی سے مشاورت کرنا چاہتے ہیں تو کیا ان کی رائے عوام کو آگہ کرانے کی پوری آزادی نہیں ہوگی؟
 
یہ بات تو نہیں تھی کہ اس معاملے میں یہی کہی جائے گا کہ عوام کو ایک طرفہ طور پر کھوٹا اور اس کی توجہ سے محروم نہیں رکھا جائے گا 🤔। یہ بات صرف سینیٹر شیری رحمٰن کی نظر میں ہی نہیں، بلکہ عوام کے لیے بھی یہی ہوگی اور پریس کلب کے لیے بھی یہی ہوگا۔ اس میں کوئی فرق نہیں ہوسکتا، صرف ایک بات ہے کہ عوام کو یہ بتایا جائے گا کہ کیا ان کی طرف سے کیا جائے گا یا نہیں؟
 
واپس
Top