3 سالہ میکرو اکنامک اور فسکل فریم ورک جاری،معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصدتک جانے کی توقع

ایسا تو خلوابھار ہے، گزشتہ 3 سال میں ملا پٹی سے معاشی نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر اب 5.7 فیصد تک پہنچ گیا ہے! آگے کا راحہ تو بھی بہت عجیب ہے، پاکستان کی برآمدات میں 44 ارب 83 کروڑ سے بڑھ کر 55 ارب ڈالر تک جانے کی expectation ہے? یہ تو اچھی بات ہے، لیکن آس پاس کی صورتحال کو دیکھتے ہیں تو ایک لاکھ 62 ہزار 513 ارب روپے تک معیشت کا حجم بڑھنے کا امکان بھی ہے!
 
یہ بات بہت اچھی ہے کہ وزیر خزانہ نے آئندہ 3 برسوں کے لیے اہم معاشی اہداف مقرر کردیے ہیں، ابھی تک پاکستان کی معیشت میں وہی دھچکہ لگا رہا تھا کہ اب اس پر ایسی پالیسی بنائے جائیں جو معاشی شرح نمو کو بڑھانے میں مدد کرت۔ 5.7 فیصد کا اعدادوشمار تو ہر شخص کی لئے خوشی کا تہوالہ ہوگا، لیکن یہ رائے ظاہر کرنی چاہیے کہ معاشی شرح نمو میں اضافہ کیسے ممکن ہوگا؟
 
اس کچھ دیکھیں پہلا یوہ کہ وزیر خزانہ نے جو معاشی اہداف رکھے ہیں وہ تو دیکھتے ہیں کہ ان میں سے کوئی بھی اچھا نہیں ہو گا... پہلے سے زیادہ برآمدات کرنا ہمیں اپنی معیشت پر انحصار کرتے ہوئے رکھتا ہے اور درآمدات میں اضافے سے کچھ فائدہ نہیں ملتا... وہ یہ کہتے ہیں کہ معاشی شرح نمو 5.7 فیصد تک پہنچ گیا تو یہ بھی دیکھتے ہیں کہ اس سے کوئی معاشی عارضہ نہیں آ رہا...
 
واپس
Top