4 دسمبر سے فیس بک انسٹاگرام اکاؤنٹس بند

لومڑی

Well-known member
آسٹریلیا نے فیس بک، انسٹاگرام اور ٹھرڈز سے فیس بک ، انسٹاگرام اور تھیئرڈز کے استعمال میں 16 سال کی عمر کے صارفین کو بھی جلا دھن رکھا ہے، اس نئے اقدام سے ایسی صورتحال پیدا ہونے والی ہے جو اس وقت تک پہلی بار دیکھی گئی ہے جب 18 سال کی عمر کے صارفین کو بھی اس طرح سے ختم کر دیا گیا تھا۔

اس نئی صورتحال میں انسٹاگرام اور فیس بک کی ساتھ دہشتی ایک سوشل مہم کا آغاز ہوا جس کا مقصد پاکستان میں عام آن لائن دھوکہ دہی کے طریقوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

ایک نئی اور خطرناک صورتحال اب آسٹریلیا میں پائی گئی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ 4 دسمبر سے 16 سال سے کم عمر صارفین کو فیس بک، انسٹاگرام اور تھرڈز پر ختم کر دیا گیا ہے جو اس وقت تک پہلی بار دیکھی گئی صورتحال ہے جب 18 سال کی عمر کے صارفین کو بھی اس طرح سے ختم کر دیا گیا تھا۔

اس نئی صورتحال میں انسٹاگرام اور فیس بک کی ساتھ دہشتی ایک سوشل مہم کا آغاز ہوا جس کا مقصد پاکستان میں عام آن لائن دھوکہ دہی کے طریقوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

ایک نئی اور خطرناک صورتحال اب آسٹریلیا میں پائی گئی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ 4 دسمبر سے 16 سال سے کم عمر صارفین کو فیس بک، انسٹاگرام اور تھرڈز پر ختم کر دیا گیا ہے جو اس وقت تک پہلی بار دیکھی گئی صورتحال ہے جب 18 سال کی عمر کے صارفین کو بھی اس طرح سے ختم کر دیا گیا تھا۔

اس نئی صورتحال میں انسٹاگرام اور فیس بک کی ساتھ دہشتی ایک سوشل مہم کا آغاز ہوا جس کا مقصد پاکستان میں عام آن لائن دھوکہ دہی کے طریقوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

ایک نئی اور خطرناک صورتحال اب آسٹریلیا میں پائی گئی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ 4 دسمبر سے 16 سال سے کم عمر صارفین کو فیس بک، انسٹاگرام اور تھرڈز پر ختم کر دیا گیا ہے جو اس وقت تک پہلی بار دیکھی گئی صورتحال ہے جب 18 سال کی عمر کے صارفین کو بھی اس طرح سے ختم کر دیا گیا تھا۔

اس نئی صورتحال میں انسٹاگرام اور فیس بک کی ساتھ دہشتی ایک سوشل مہم کا آغاز ہوا جس کا مقصد پاکستان میں عام آن لائن دھوکہ دہی کے طریقوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔
 
عجीब سے آسٹریلیا نے فیس بک اور انسٹاگرام پر 16 سال سے کم عمر کے لڑکے کو بھی جلا دھن رکھ دیا ہے، یہاں تک کہ پچاس کا لڑکا بھی نہیں رہ سکتا ہے! 🤯

سوشل مہم کو تازہ ترین دھوکہ دہی کی معلومات کے لیے بنایا گیا ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ڈھونڈنے میں مشکل ہے، اور لوگ دھوکہ دے رہے ہیں!

اس نئی صورتحال سے پتہ چلتا ہے کہ ڈجیٹل دنیا میں بھی جلا دھن اور دھوکہ دہی کا دور چلا رہا ہے، اور اس کو روکنے کے لیے سوشل مہموں کی ضرورت ہے!

لیکن یہ بات بھی چالتے ہیں کہ ہم پچاس کا لڑکا یقینی طور پر دھوکہ دہی سے بچ نہیں سکتا ہے!
 
یہ دیکھا جائیے تو آسٹریلیا نے ایک نئی صورتحال بنائی ہے جو پہلے 18 سال کی عمر کے صارفین تک پہنچ گئی ہے، اب 16 سال سے کم عمر بھی ختم کر دیا گیا ہے جس سے ایک خطرناک صورتحال پیدا ہوا ہے جو اس وقت تک نہیں دیکھی گئی تھی۔

اس نئی صورتحال میں انسٹاگرام اور فیس بک کی ساتھ دہشتی ایک سوشل مہم کا آغاز ہوا جس کا مقصد عام آن لائن دھوکہ دہی کے طریقوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے، اس سے لوگوں کی سایہ دھول کو دور کیا جا سکے گا۔
 
اس نئی صورتحال سے میرے لئے بہت خوفناک بات ہے، 16 سال کی عمر کے صارفین کو بھی فیک بک اور انسٹاگرام پر ختم کر دیا گیا ہے، یہاں تک کہ اس وقت تک اس طرح سے کوئی چلا نہیں گیا تھا جب ان سے پہلے 18 سال کی عمر کے صارفین کو بھی ختم کر دیا گیا تھا۔
اس نئی صورتحال میں ایک سوشل مہم کا آغاز ہوا ہے جو عام آن لائن دھوکہ دہی کے طریقوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا چاہتی ہے، لیکن یہ بات پتہ چلے گئی ہے کہ اس کا مقصد صرف دھوکہ دہی ہی نہیں بلکہ صارفین کی سزا بھی ہے، یہ تو بے احترام ہے!
 
اس کا مقصدیں ایسی پہلی سے زیادہ خطرناک اور بھی۔ کچھ نئی پ्लٹ فارم تیار کیے جائیں جو 15 سال کی عمر والے بھی بنسکر دیں تو کیا اس میں ان کا ایک اور سیکشن شامل کیا جا سکتیا?
 
اس نئے اقدام سے ہم کو پھر سے اچھی طرح سوچنے پر مجبور کیا گیا ہے. 16 سال کی عمر میں بھی دھوکہ دہی کے استعمال کا خاتمہ؟ یہ ایک خطرناک بات ہے, جو مستقبل کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے.

اس وقت تک اس جیسے کارروائیوں کے بارے میں کون سے اچھے طریقے ہیں؟ کیا اس سے دوسرے ممالک بھی متاثر ہوں گے? یہ سوالات ہم کو تازگیا سے پوچھتے ہیں.
 
آسٹریلیا نے تھोडی سے تو پورے دنیا میں ایسی صورتحال کی پیشی کروائی ہے جو 16 سال کی عمر کے بچوں کو بھی فیس بک اور انسٹاگرام پر اپنے لئے نہیں رکھنا چاہئیں بلکیں ان کے ساتھ بھی ختم کر دیا گیا ہے تو اچھا لگتا ہے کہ وہ 16 سال کی عمر کے باوجود ان صارفین کو بھی اس طرح سے ختم نہیں کیا جا سکا ہوتا لیکن یہ بات تو پوری دنیا میں آگاہی پیدا کرنے والی ایک اچھی منصوبہ کی ضرورت ہے۔
 
اس کے بعد کیا ہوا؟ پھر سے ایک نئی صورتحال، نئی چیلنجز، نئی معایین۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ بچپن میں ہی اس کے بارے میں سوچنا شروع کر دیا جائے تاکہ وہ اپنی صحت اور سچائی کے بارے میں آگاہ رہے ۔ 16 سال کی عمر کو ایکDanger zone سمجھنا بھی نا کہہ سکتے ہیں کیونکہ یہ بچپن کا ایک اور خطرناک Phase ہے جس میں ان کی ذہانت، دلچسپی اور دھوکہ دہی کے ساتھ تعلقات کو بہت زیادہ afect کرنا چاہیے۔
 
اس نئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے، مجھے یہ سچ ہی محسوس ہوا کہ اس وقت ٹھرڈز اور تھرڈز جیسے سوشل مڈیا پلیٹ فارم्स نے بھی اپنی جانب سے 16 سال سے کم عمر صارفین کو ختم کر دیا ہے۔

میں سوچتا ہوں کہ یہ ایک بڑی واضح بات ہے، لاکھانہ صارفین اس وقت تک اپنی جنسیت کو محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ کم عمر صارفین ان پلیٹ فارمز پر ایسی دھوکہ دہی کی کوشش کر ر۹ے ہیں جو ان کی زندگی کو ناقص بنا سکتے ہیں۔
 
اس نئی صورتحال سے ہٹنے والے صارفین کی کوئی اننگوڈہ نہیں کہی جائے؟ اس پر واضح پہلی ناوکہی کی بھی پابندی ہے۔ 16 سال سے کم عمر صارفین کو بھی ختم کرنا ایک خطرناک بات ہے، کیا انہیں اور ان کی ماں بھی جان لگا رہی ہو؟
 
اس وقت تک اس صورتحال نہیں آئی تھی کہ 16 سال کی عمر کی صارفین کو بھی انسٹاگرام اور فیس بک پر ختم کر دیا جائے گا۔ اب 4 دسمبر سے اس صورتحال میں ایک نئی خطرناک صورتحال پائی گئی ہے جو اس وقت تک پہلی بار دیکھی گئی ہے جب 18 سال کی عمر کے صارفین کو بھی اس طرح سے ختم کر دیا گیا تھا۔

اس نئی صورتحال میں ایک سوشل مہم کا آغاز ہوا جو عام آن لائن دھوکہ دہی کے طریقوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا چاہتا ہے۔ آج اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے میں توجہ سے رکھنے والا چاہتا ہوں گا کہ صارفین اپنی انٹرنٹ سیکیورٹی کو بہتر بنائیں اور دوسروں کی سرگرمیوں پر توجہ نہ دیں۔
 
aise hi kuch nai cheezon ke liye faisbok, insatgram aur therds par khuda jaan lete hain? pata nahi hai kyunki wo bhi badi companyen hain. toh aaj tak pehle 18 saal ka bacha bhi kya ho sakta tha is tarah... laga hai ki duniya ek bada ghaaya ban raha hai aur hum sab uske saath jaa rahe hain 🤔👀
 
ایسی صورتحال کی پہلی بار کبھی نہیں دیکھی گئی تو اب یہ آسٹریلیا میں دیکھ رہی ہے جتنی 16 سال کی عمر کے صارفین کو بھی فیس بک اور انسٹاگرام پر ختم کر دیا گیا ہے تو وہ سوشل مہم جاری ہے جو عام دھوکہ دہی کی صورتحال کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا چاہتی ہے ۔ یہ بات واضح ہے کہ یہ ایک خطرناک صورتحال ہے جو دوسرے ممالک کی توقع نہیں کر رہا ہے اور اس سے صارفین کو واضح طور پر حماہت کا احساس ہو رہا ہے
 
واپس
Top