حقیقت پسند
Well-known member
پی ٹی آئی نے اپنے سیاسی جال میں ایک اہم بھاگ کا اشara دیا ہے، جس سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ انصاف کا اس وقت کا رہنما نہ صرف حکومت میں حققت لگا سکے گا بلکہ پارلیمانی جماعتوں سے بھی وہ اپنی پالیسیوں کی جانب سے ہٹ کر پیروی کرے گا۔
پی ٹی آئی کے ایک اہم نتیجے پر نظر دہتا ہے جس میں چیئرمین گوہر علی خان، سیکرٹری جنرل سلمان اکرم سمیت ان کے 23 اہم رہنما شامل ہیں جن کی شرکت اس political committee میں ہوئی ہے جس نے اس committee کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
شائع اور اپوزیشن میں فرق سے بہت سے نام بھی شامل ہوئے ہیں جن میں شابلی فراز، محمود اچکزئی، عمر ایوب، ملک احمد خان بھچر، سجاد برکی، عالیہ حمزہ، جنید اکبر، داؤد کاکڑ، خالد خورشید نیازی اور اسد قیصر وغیرہ شامل ہیں۔
اس committee کی تشکیل پر یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ یہ committee وہ اعلیٰ ترین فیصلہ ساز Forum بنے گا جو پارٹی سے politics کے تمام اہم معاملات پر فیصلہ لگائے گا اور اس committee میں وہ پالیسیوں کو بھی مرتب کریگی جس سے party کا نتیجہ لگا سکے گا اور ہمیشہ سے politics کے تمام معاملات پر حکومت اور Opposition دونوں کی نظر میں واضح رہے گا۔
پی ٹی آئی کے ایک اہم نتیجے پر نظر دہتا ہے جس میں چیئرمین گوہر علی خان، سیکرٹری جنرل سلمان اکرم سمیت ان کے 23 اہم رہنما شامل ہیں جن کی شرکت اس political committee میں ہوئی ہے جس نے اس committee کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
شائع اور اپوزیشن میں فرق سے بہت سے نام بھی شامل ہوئے ہیں جن میں شابلی فراز، محمود اچکزئی، عمر ایوب، ملک احمد خان بھچر، سجاد برکی، عالیہ حمزہ، جنید اکبر، داؤد کاکڑ، خالد خورشید نیازی اور اسد قیصر وغیرہ شامل ہیں۔
اس committee کی تشکیل پر یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ یہ committee وہ اعلیٰ ترین فیصلہ ساز Forum بنے گا جو پارٹی سے politics کے تمام اہم معاملات پر فیصلہ لگائے گا اور اس committee میں وہ پالیسیوں کو بھی مرتب کریگی جس سے party کا نتیجہ لگا سکے گا اور ہمیشہ سے politics کے تمام معاملات پر حکومت اور Opposition دونوں کی نظر میں واضح رہے گا۔