پاک افغان مذاکرات میں پاکستانی وفد کا افغان طالبان کو حتمی موقف پیش

پاکستان نے استنبول میں جاری مذاکرات میں افغان طالبان کو حتمی موقف پیش کیا ہے، جس میں دہشت گردوں کی سرپرستی کو نا منظور قرار دیا گیا ہے اور ایک جامع پلان پیش کیا گیا ہے جو دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ہے۔

دونوں فریقین میں یہ بات متعین ہے کہ مزید پیشرفت اس پر منحصر ہے کہ افغان طالبان نئی جگہ پر آباد کاری کی پیشکش کر رہے ہیں جو پاکستان نے مسترد کرتا ہے اور انہیں ٹی ٹی پی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہو گی اور عالمی برادری کے ساتھ کیے گئے وعدے کو پورا کرنا ہو گا.

پاکستان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے حملے ہرصورت رکنے چاہئے، انہیں پاکستان کے خلاف استعمال بند کرنا ہو گا. مذاکرات میں دہشت گردی کنٹرول کرنے کا Mechanism واضح اور موثر بنایا جائے گا، اور اس کا مطالبہ تسلیم ہونا لازمی ہو گا.

انہوں نے واضھ کیا ہے کہ اگر ٹسلی نہ ہوئی تو پاکستان کوئی لچک نہیں دکھائے گا، اور ہم اپنے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے دو رکنی وفد استنبول میں شریک ہوئی، جبکہ افغانستان کی نمائندگی نائب وزیر داخلہ رحمت اللہ مجیب نے کی تھی۔

مذاکرات کا آغاز دوپہر ڈھائی بجے شروع ہوا تھا اور رات گئے تک جاری رہا تھا، جو اس میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے جہاں ایک طرف دہشت گردی کے خاتمے اور سرحدی استحکام کے لیے کوششیں جاری ہیں، تو دوسری جانب اگر معاہدہ نہ ہوا تو خطے میں ایک نئی کشیدگی کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں.
 
😬 یہ بات بھی سچ ہے کہ آفغانستان کی جانب سے وعدے نہیں تو پاکستان کو کوئی لچک نہیں ہو گی، انہیں پورا کرنا ہی ہو گا اور یہ بھی سچ ہے کہ مذاکرات میں دہشت گردی کنٹرول کرنے کا Mechanism واضح اور موثر بنانا ہی ہو گا، لہذا اس پر زور دیا جائے گا. 🤞
 
ان مذاکرات کی جسمانی صورتحال بھی دیکھ رہے ہیں، لیکن ان میں سیاسی اور policymندی کا خیال نہیں آیا، انھوں نے صرف اس بات پر زور دیا ہے کہ دہشت گردی کو روکنے کے لیے ہم ایک Mechanism بنائیں گے اور اس کو کیا رکاب دہنڈیں، واضھ کیا گیا ہے کہ اگر ٹسلی نہ ہوئی تو پاکستان کوئی لچک نہیں دکھائے گا، یہ بھی بات سچ ہے لیکن اس پر واضھ نہیں دیا گیا کہ اگر انھوں نے اپنے فیکٹرز کو سمجھ لیتے تو آپ کیا کئے؟
 
افغانستان کی جانب سے انہیں یہ ناکام کہتے ہوئے بھی لگ رہا ہے کہ وہ اپنے سرینما کے ذریعے مظالم پیش کر رہے ہیں، ایک جگہ پر آباد کاری کی پیشکش کی جائے تو یہ سچ نہیں کہ پاکستان اسے قبول کریں گے، وہ دھمکیوں اور معاوضہ کے ذریعے چل رہا ہے اور آج تک بھی یہی طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔
 
افغانستان سے ملنے والا پھر ایسا لگتا ہے جیسا کہ پہلے بھی کیا گیا ہے، اور یہ بات واضع طور پر بتائی گئی ہے کہ اگر انہیں ناACCEPT کرنا پڑتا ہے تو پوری سیری سے بدلنے کی کوئی لچک نہیں رہتی ہو گی
 
ایسے ماجے میں سب سے مشکل بات یہ ہے کہ دہشت گردی کو روکنا، لگتا ہے کہ اس پر تو معقول بات کروائی جا رہی ہے لیکن ایسا نہیں ہو سکتا جو اسے مکمل طور پر ختم کر دیا جائے।
 
عجیب ہے کہ اس مذاکرات میں یہ بات کی کس حد تک دھمیانے کی جائے گی کہ افغان طالبان کو دہشت گردی کنٹرول کرنے کا Mechanism واضح اور موثر بنایا جائے گا، اس پر تو زور دیا گیا ہے لیکن کیا یہ حقیقی نیت تھی کہ پاکستان اس میں اسٹریٹجک ایجنڈہ کو سچائی کے ساتھ نہیں لانا چاہتا تھا؟
 
یے بھائی، یہ مذاکرات اتنا اچھے ہیں کہ پختونستان نے دہشت گردی پر ایک حد تک چلائی ہو گی۔ پہلے تو افغان طالبان کی سیر فوری ہوتی، لیکن اب وہاں پختونستان کا یہ مطالبہ ہے کہ دہشت گردی کو روکنے کے لیے ایک Mechanism بنایا جائے گا تاکہ وہاں پکڑے جانے والوں کی سانیٹریشن کرائی جا سکے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کو روکنے کے لیے کام کیا جائے گا۔ اس میں یہ بات بھی ہمیشہ ہونے چاہئیں کہ یہ مذاکرات کسی نئی کشیدگی کو روکنے میں معاون ہوں گے۔
 
main sochta hoon ki ye mazakrat kaisi kyu hai 🤔 Pakistan aur Afghan taliban ke beech kuch to chal raha hai, lekin main yeh nahi banta hoon ki kya ye sach mein woh din aayega jab tak hum dushmani se ladte rahein.

desh ki raksha karna zaroori hai, lekin humein yeh bhi sochna chahiye ki kya hum yeh raksha ke liye kuch galat cheezon ko apna rahen?

main khewa hoon ki Pakistan ne taliban ko ek saamanya plan prastut kiya hai jo dushmani ko rokne ka aim hai, lekin maine yeh nahi samajha ki kya yeh plan sach mein kamil ho sakta hai.
 
یہ بات حقیقت کے ساتھ ہونے کے لئے بہت اچھا ہے کہ افغان طالبان نے اپنے اسولز کو انکار کر دیا ہے، لیکن اگر وہ وعدوں کی پوری رکھیں تو یہ معامله ایک اچھی بات ہو سکتی ہے۔ لیکن جب تک پاکستان کو دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے ناچنا پڑے گا، یہ معامله ٹھوس نہیں ہو سکتی۔
 
اس وقت تک کی مذاکرات کی بات کرنے والوں نے کھلکے کھلے کہا ہے کہ پھر سے دہشت گردی اور پاكिसٹان پر مہم نہیں چلیں گی، تو یہ واضھ ہے کہ ان کی جوش و خروش بھی اتنی تیز نہیں ہو سکتی، لگتا ہے وہ ان پر تانے منANE پریشان ہوئے ہیں، اس لیے ان کا ان کے خلاف ہونے والے کارروائیوں کو روکنا مشکل ہو گا.
 
🤔 یہ بات واضح ہے کہ پاکستان کی جانب سے یہ موقف پیش کیا گیا ہے، لیکن کیا اس نے دھمکیاں بھی دی ہیں؟ وہ بتاتے ہیں کہ اگر افغانستان ایسا کروگی تو آپ کو کچھ نہ ملتا ہے، اور اب یہ بات متعین ہے کہ کیا ان کی یہ دھمکیاں کافی ہیں؟ پاکستان کو اپنے تحفظ کے لیے کوئی لچک نہیں رکھنی پائی، اور اب وہ بتاتے ہیں کہ اگر ٹسلی نہ ہوئی تو آپ کو کچھ نہ ملتا ہے... یہ بات بہت خطرناک ہے!
 
اکثر مواقع پر یہ سونا چاہیے کہ دوسرے ملکوں کے ساتھ مذاکرات کرنا ایسا نازک اور پیچیدہ کام ہوتا ہے جس میں اس بات کی یقین دہانی ہو جائے کہ دونوں Seiten پر کوئی معاملات میں ایک ساتھ آئیں تو بہت اچھا نتیجہ اٹھایا جا سکتا ہے.
 
اس مذاکرات سے پتہ چalta ہے کہ پاکستان نے واضھ دیا ہے کہ افغان طالبان کو اپنی جگہ پر آباد کاری کی پیشکش کرنا بے معقول ہو گی اور ان کے ساتھ ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کرنا ہو گا۔ مگر یہ بات کہیں دیجے کی چاہئیں کہ اس میں کوئی نوجوان اور شاباش کے ساتھ قدم رکھ رہے ہیں۔ دوسری جانب یہ بات متعین ہے کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو خطے میں ایک نئی کشیدگی کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں اور یہ بات متعین ہے کہ پاکستان کو ٹسلی کا سامنا کرنا پڑ سکا ہو گا۔
 
😂🔥 اس بات پر فریٹ کھیلو یار، افغان طالبان کو اس مذاکرات میں کسی بھی طرح کا معاملہ نہیں کیا جاسکتا، وہ تو دہشت گردی کی کلاس آف چامپئنز ہیں 🤣♂️، یہ مذاکرات ان کو ایک صاف ذمہ داری دی جا رہی ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں پر قابو پانا سیکھیں اور دوسری جانب پاکستان بھی اپنے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنا فریٹ کھیل رہا ہے 🏟️🎾، اس میں اگر ٹسلی نہ ہوئی تو پاکستان کی بھی لچک پڑ سکتی ہے، اور یہ واضح ہے کہ ایک طرف دہشت گردی کنٹرول کرنا ہے اور دوسری جانب ساتھیوں کو نئی جگہ پر آباد کرنا ہے، یہ بہت کچھ ہے! 😅
 
اس بات پر زور دھرنا کہ افغانستان کا طالبان پاکستان کو اس معاہدے سے نکلنے کی اجازت دے رہا ہے، یوں تو پورے خطے میں ایک نئی کشیدگی پیدا ہوسکتا ہے اور اس سے کچھ مزید ٹسلی کی صورت بھی ہو سکتی ہے.
 
عجیب بات ہے، یہاں تک کہ مذاکرات دھومڑ رہے ہیں، اس میں بھی لچک نہیں آئی کیوکن وہ دہشت گردی کنٹرول کرنے والا Mechanism، چھپ گیا ہے؟ 😐

آج کے دور میں صاف معقول فیصلے لینا انتہائی اہم ہے، نہیں تو ایسا کیے جانے والے فیصلوں پر غور کرنے سے بعد کا خوف پیدا ہوتا ہے اور پھر فریٹ میں ڈوب جاتا ہے۔

اس لئے یہ بات بھی ملک کی سلامتی کے لیے اہم ہے کہ دہشت گردی کو روکنے کے لیے ایسا Mechanism بنایا جائے جو اس کی سر پرستی کو سرانجام دیں۔ 🤝

اس بات پر یقین رکھنا چاہئے کہ پاکستان نے اپنے ملک کی سلامتی کے لیے تمام اقدامات کیا ہیں، اب تو صرف یہ دیکھنا بھرپور کامیابی ہو گی۔ 💪
 
افغانستان اور پاکستان کو یہ سمجھنا چاہئے کہ دہشت گردی ایسا نہیں ہے جو صرف ایک ایک جگہ پر رہ سکتا ہو، یہ پورے خطے کو اپنے شوق کے ساتھ تباہ کرنا چاہتا ہے اور اسے ختم کرنا ہی پورا مقصد ہے. ابھی تک پاکستان نے کیا ہو رہا ہے کہ وہ یہ جگہ پالے بٹوں کی طرح ایک ہفتے پھر کھینچتے ہیں، اور دوسری جانب ان کا کفیت سے موقف نہیں لیا جاسکتا، ابھی تک یہ سمجھنا چاہئے کہ ایک جانب سے معاشرے کو محفوظ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور دوسری جانب اسے تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اور دونوں جیسا سے موقف کیا جا رہا ہے تو واضح بات یہ ہے کہ اس وقت کو پھنسی بٹھانے کی ضرورت ہے! 😊
 
واپس
Top