ای چالان آن لائن چیک کرنے کا آسان طریقہ، شہریوں کی بڑی مشکل حل

مصور

Well-known member
فیصل آباد میں شہریوں کو بھی ای چالان آئینہ جاری کرنے کی اچھی بڑی بات سنی گئی ہے، پہلے یہ کہیں سے سمارٹ شہروں میں تھا اب اسے نومنہ شہروں میں بھی شروع کیا گیا ہے، پہلے یہی سسٹم کچھ دیر کی پریشانی کا باعث بنتا رہا اور اب شہریوں کو بھی اس کا مظاہرہ کرنا پڈا ہے۔

پولیس نے اپنی جانب سے لکیروں کی ہم آہنگی کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے گریز کرنا چاہیے، لہٰذا انہیں بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڈ سکتا ہے۔ اگر سیف سٹی کیمرہ آپ کو گاڑی میں ٹل بیلٹ کے بغیر پکڑ لیتا ہے تو آپ کو جرمانہ ادا کرنا پڈے گا۔

گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر غیر قانونی رجسٹریشن نمبر کھل کر جاری کرنے سے بھی ای چالان جاری ہو گیا ہے، شہریوں کو یہ جاننا پڈا ہے کہ اگر وہ اپنی گاڑی یا موٹرسائیکل پر غیر قانونی رجسٹریشن نمبر جاری کر دیتے ہیں تو ان پر بھی ای چالان جاری ہو گیا ہے۔

شہروں کی جانب سے بھی ای چالان جاری کیا گیا ہے، موٹرسائیکل سواروں کو ہیلمٹ پہننے کے لیے وارننگ دی گئی ہے اور انہیں جرمانہ ادا کرنا پڈ سکتا ہے جبکہ ہیلمٹ نہ پہننے پر کیمرے سے پکڑنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔

شہروں کی جانب سے ای چالان جاری کرنا اس لیہ ہو رہا ہے کہ ہر سال ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے سڑکوں پر انسانی اموات ہوتی ہیں، لہٰذا قیمتی جانوں کو تحفظ کے لیے اس کا اقدام بھی شروع کیا گیا ہے۔

شہروں میں ای چالان جاری کرنے کی بات یہ ہے کہ اب فیصل آباد کے شہری اپنی گاڑی یا موٹرسائیکل کو رجسٹریشن نمبر جاری کرکے ای چالان چیک کر سکتے ہیں، اسی لیے انہوں نے سرکاری ویب سائٹ پر اس کا آسان طریقہ بنایا ہے۔
 
🤔 یہ طاقت بھرپور بات ہے کہ فیصل آباد میں ای چالان جاری کرنے کی بات شروع ہوئی ہے، اب اس کو نومنہ شہروں میں بھی لگا دیا گیا ہے اور یہ بات سچ ہو رہی ہے کہ شہریوں کو ای چالان کی ناکامائی کا سامنا کرنا پڈ گا
 
شہروں میں ای چالان جاری کرنے کی بات یہ ہے کہ شہریوں کو اپنی فیکٹری سے باہر گاڑی جوڑنا پڈا ہے اور اب ای چالان جاری کرنے کی بات ہے کہ اس لیے شہری بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے گریز نہ کریںगے اور بھارے جرمانے سے گریز کریں گے
 
عجیب بات یہ ہے کہ اب شہروں میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر بھی ای چالان جاری ہو گیا ہے، پہلے تو صرف گاڑیاں اور موٹرسائیکلوں کے لیے تھا حال ہی میں شہروں میں بھی یہ کچلنا شروع کیا گیا ہے کہ اب شہریوں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے گریز کرنا پڈتا ہے، اور ایسے میں بھی شہروں نے اپنی جانب سے اس کا مظاہرہ کیا ہے۔
 
ایسے تو ای چالان جاری کرنا کوئی بھی گروپ کے لئے اچھا نہیں، جب تک یہ شہریوں پر زور نہیں ڈالتا لیکن ایسا کیا گیا تو وہ آگے بڑھ سکتے ہیں۔

ان ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے ہونے والی امواتوں کو روکنے کے لیے یہ ای چالان اچھا راز ہوسکتا ہے، تاہم شہروں میں اس کو آسان بنایا جانا چاہیے تاکہ کسی نے بھی اسے پورا کرنے کی کوشش نہ کریں۔
 
میں کہتا ہوں کہ یہ ای چالان بہت اچھی بات ہے، مینے دیکھا ہے کہ لوگ پہلے سے سمارٹ شہروں میں تھے تو اب نومنہ شہروں میں بھی اس کا مظاہرہ کرنا پڈا ہے، یہ لوگوں کو ایک سے زیادہ سافٹ ویلیو پر رکھتا ہے۔
 
فیصل آباد میں ای چالان جاری کرنا تو یہی بات ہے، پہلے سمارٹ شہروں کی طرح اب نومنہ شہروں میں بھی اس کا مظاہرہ ہوتا رہا، اور اب شہریوں کو ای چالان کرنا پڈا ہے تو یہی بات ہے، کچھ دیر پہلی بار یہ سسٹم شروع ہوا تھا اور اب وہی صورت حال ہوئی ہے، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڈ سکتا ہے۔
 
اس دuniya میں سب کو پتہ چل گیا ہے کہ فیصل آباد میں ایسی چالان کس طرح شہریوں کی جانب سے شروع کی گئی ہے۔ پہلے تو یہ تھا کہ Smart City Project میں انہیں یہ بات بتایگی کہ وہ اپنی گاڑی کو رجسٹریشن نمبر جاری کرکے چیئر مین کر سکتے ہیں اور اب انہیں ایسی چالان کھیلنا پڈا ہے جو عام لوگ اس پر چلا سکتے ہیں۔ پہلے میروں نے تھینڈر نوجوں کو مچھلی گیس کی دukan میں بہت کم قیمت کے قیمتی سٹوکیس فروخت کرنا شروع کیے اور اب ایسی چالان جاری ہو رہی ہے۔
 
بھارے جواب! یہ شہر ایسے ہی بن رہا ہے جس میں چالان چیک کرنا پڈ جاتا ہے، اب سڑکوں پر بھی اس کا مظاہرہ کرنا پڈا ہے، شہروں کی جانب سے ایسے چالanoں کی اچھی بات ہوگی تو نہیں؟
 
یہ واضح ہے کہ فیصل آباد میں بھی ای چالان جاری ہو گیا ہے، اچھا ہے کہ شہری اپنی گاڑی یا موٹرسائیکل کو رجسٹریشن نمبر جاری کرکے سڑکوں پر ای چالان چیک کر سکیں گے، لیکن یہ بات بھی اچھی ہوگی کہ شہروں میں ای چالان جاری کرنے کی بات کی جا رہی ہے اس کا مطلب وہی ہے کہ پہلے سے بھی کسی سے ای چالان نہیں تھا، اب شہروں میں بھی یہ جاری ہو رہا ہے، یہ واضح ہے کہ جب بھی ایک نئے سسٹم کا آغاز ہوتا ہے تو ایسی ہی سوالات پیدا ہو جاتے ہیں اور اب شہروں میں بھی یہ ہوا ہو گی، لیکن یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہر سال ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے انسانوں کی اموات ہوتی رہتی ہیں، اچھا ہے کہ اب شہروں نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
 
[![ایک فیلڈول پر ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کے لیے ایک جرمانہ کا چٹانہ](https://i.imgur.com/nWmM2ZL.jpg)]

[![ایک ہیلمٹ پہننا ہے؟ نہیں!](https://i.imgur.com/4kGyYc9.jpg)]
 
سڑکوں پر تھکاوٹ کی وجہ سے موٹرسائیکل سواروں کو ہیلمٹ پہننی چاہئیے، اگر نہیں تو یہ بھی خطرناک ہوتا ہے جس کا خلیط فیل سٹی ہی لگ رہا ہے، شہر میں ٹریفک رولز کی جاری کرانے سے زیادہ یہ ضروری ہے، نومنہ شہروں میں بھی ای چالان پورا کرنا چاہئیے، لکیروں کو ٹریفک کے قوانین کی جانب سے توجہ دی جانی چاہئیے 🚗
 
ایسا لگتا ہے کہ فیصل آباد میں ای چالان جاری کرنے کی بات کروائی گئی ہے تاکہ شہریوں کو ٹریفک قوانین پر دھیان دینے پر مجبور کیا جا سکے، پہلے یہی سسٹم کچھ دیر کی پریشانی کا باعث بنتا رہا اور اب شہریوں کو بھی اس کا مظاہرہ کرنا پڈا ہے، یہ ایک نئی پہچان ہے جس سے ہمیں ٹریفک قوانین کی اہمیت کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
 
سڑکوں پر ای چالان بڑیProblem ہو گی، ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے شہر ایک بڑا پریشانی کا گھر بن رہا ہے، لوگ اپنی جانوں کو Risk پر لانے کی اچھی بڑی بات سنی گئی ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ شہروں میں ای چالان جاری کرنا فائدہ مند ہو گیا ہے، اس سے نومنہ شہروں میں بھی ایسا ہونا شروع ہو گا جو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے بچا جا سکے گا۔

لیکن، میں یہ کہتا ہوں کہ انہیں ایسا لازمی نہیں کرنا چاہئیے جو لوگوں کو دباو اور تنش میں پڑھایے، شہروں کی جانب سے بھی ای چالان جاری کرنے کا عزم ہو لیکن اسے ایسے لازمی بننا نہیں چاہئیے جو لوگ دکھائی دیتے ہیں ان کے خلاف بھی اچھی رائے نہ دیں، اس سے پورا شہر گھریلو زور پر چلنا شروع ہو جائے گا۔
 
واپس
Top