پی ٹی آئی نے ایک اہم فیصلہ سے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں امن جرگہ منعقد کرنے کا مقصد دہشت گردی کے خاتمے اور پائیدار امن کی طرف بڑھنا ہے، جس میں متفقہ لائحہ عمل تیار کرنا شامل ہے۔
اجلاس میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر بے حد غور کیا گیا، اس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ ایک جامع امن جرگہ منعقد کیا جائے گا جو سابق وزرائے اعلیٰ، سابق گورنرز، علمائے کرام، جرگہ مشران، سول سوسائٹی کے نمائندے، وکلا اور دیگر اہم شخصیات کو شامل کریں گے۔
انمن جرگے کی بنیادی مقصد دہشت گردی کے خاتمے اور پائیدار امن کے لیے متفقہ لائحہ عمل طے کرنا ہے، اس سے صوبے میں امن کا قیام کو بہتر بنانے کی یقین دہانی ہوگی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اس موقع پر کہا کہ صوبے میں امن کے قیام کے لیے پولیس کو جدید آلات، بہتر تربیت اور مطلوبہ وسائل کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے، جس سے آپریشن کے موقف کو بہتر بنایا جا سکے گا۔
انہوں نے باڑہ میں امن جرگے سے خطاب میں کہا کہ اگر کسی کی نافقت ہوئی تو اس پر انتباہ دیا جائے گا، ضلعوں کو متحد رکھنا ہوگا اور حکومت نے ضللوں کو اپنے حق میں آکر ان کے مسائل کو حل کرنے پر زور دیا۔
یہ بات تو حقیقت میں پتہ چلتا ہے کہ پانچ سال سے ایسے فیصلے ہوئے ہیں، اور اب یہ منعقد ہو گا جب تک ان کی نافقت نہیں ہوتی. کیا اس میں کسی کی جان کی گئی ہوگی یا نہیں؟ آپریشن کے موقف کو بہتر بنانے کے لیے پولیس کو بھی سونپ دیا جائے گا. یہ ایک جھوٹا اور چلچلائی ہوا کا معاملہ ہے جو انمن جرگے سے ختم ہوجاتا ہے.
جی بھائی اس فیصلے سے انمن جرگہ کی یہ یقین دہانی ہوسکتی ہے کہ صوبے میں امن کو قیام دینا ہوگا تو یہ نہیں ہوگا کہ ایسے لوگوں کو جو دہشت گردی کے ساتھ بچنا ہوگا وہ آئندہ کے لیے بھرپور اقدامات کرن گے؟ پہلے پہل یہ دیکھنا ہی ضروری ہے کہ کوئی بھی اہم فیصلہ اس کی منصوبہ بندی اور نتیجے پر منحصر ہوتا ہے
عزیز نے سہیل آفریدے کو آپریشن کی موقف پر بہت زیادہ زور دیا ہیں، لگتا ہے ان کا مقصد ہے کہ وہ ذمہ دار اداروں کے ساتھ معاملات کو ہٹا کر نہ بڑھاو گے۔ پورے ملک میں اپریشن کے موقف پر بات کرتے رہنا، تو اس کی وجہ ہوگی کہ انہیں جانتا ہو گا کہ دھمکیوں سے کچھ بھی نا کام یاب ہوتا ہے؟
ایسے میں، ایک دوسرے کی بات سننا ہو سکتا ہے اور وہ بھی یہ کہ کہتے ہیں کہ پہلے وہ شاپنگ میں تھیں تو اب وہ فٹوڈ ییلو کر رہی ہیں اور ان کی لاش لگن کا ایک نیا تجربہ ہوا ہے، مجھے یہ بات پسند نہیں آتی کہ وہ دوسرے لوگوں کو اپنی ساتھ لینے کی کوشش کر رہی ہیں یا انہیں خود پکڑنا چاہتی ہیں، لگتا ہۈ وہ ایسا ہی کرے گا جیسا نہیں کرتا تھا، کیوں نہیں؟ اور فٹوڈ ییلو سے بچنے والا دوسرا تجربہ وہ ہوا ہو گا جس پر آپریشن کے بعد انہیں کوئی ایسی بات نہیں بتائی جائے گی، یہ فٹوڈ ییلو کی ایک نئی پالیسی ہو سکتے ہیں
ان منجرہ کی یہ خواہش بڑی اچھی ہوگی کہ اس میں پوری تیزابی اور سرگرمی ہو، اب یہ معقول بات ہے کہ ایک ایسا لائحہ عمل تیار کرنا جو دہشت گردی کو کم نہ کرے، کیونکہ ان جرگھوں میں صرف بات چیت نہیں بڑھ سکتی ہے، اور یہ بات صاف بھی ہے کہ پولیس کو باقی اس وسائل کی ضرورت ہے جو سہیل آفریدی نے بتایا ہے۔
حکومت کی جانب سے ایسے پالیسیوں کی جانچ پڑتال کرنی چاہئی اور یہ بھی کہنا جائے کہ ان جرگھوں میں ڈھائی سال تک نا قائم رہنے والی باتوں پر توجہ دی جائے گی، پھر صرف ان باتوں کی بات کرنا چاہئی جو دیر سے کروائی جا سکتی ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ایک اور بھی بات کہنی پڑیگی، ایسا لائحہ عمل جس میں نوجوانوں کی بھرپور شرکت ہو، ان کو خود کو دہشت گردی سے دور رکھنے کے لیے اچھی تربیت دی جائے گئے تو یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ پوری تیزابی کے ساتھ ایسا لائحہ عمل تیار کرنا جو نوجوانوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے میں مددگار ثابت ہو۔
اس بات کو سمجھنا مشکل ہے کہ ایک ایمونٹی سیشن بھی کیا جا سکے گا جو صرف دہشت گردی کے خاتمے پر مبنی نہیں ہوگا، ایسا محسوس کر رہا ہوں کہ یہ سیشن اس بات کی نشاندہی بھی ہوگی کہ عوام کو اپنے مسائل کا حل تلاش کرنا ہوتا ہے
یہ بات تو واضح ہے کہ دہشت گردی سے نکلنا ایک بڑی بھارتی ہے، مگر یہ فیصلہ کچھ بھی نہیں چالاکوں کو، ان کی فطرت سے پھرایا گیا ہے، اب ان سے بات کرنے کا مقصد کیا؟ ان کی سرکشی اور دہشت گردی پر یقین کس کو? جب کہ اس امن جرگے میں بھی ایسے لوگ شامل ہوں گے جو دہشت گردی سے لادہ نہیں ہوتے، تو یہ سچمے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب ان لوگوں کو بھی دھوکہ نہ دیا جائے گا؟
Wow یہ فیصلہ صوبے کی امن و امان کے لیے ایک بڑا قدم ہوگا، دھشت گردی کے خاتمے پر عمل کرنا اور پائیدار امن کو فروغ دینا مشکل سے نہیں ہوگا۔
Interesting انمن جرگے میں شامل ہونے والے نامور شخصیات کی بھرپور شرکت، وہ جسٹیس سول سوسائٹی کے نمائندوں کو اور یہاں تک کے وکلوں کو بھی شامل کرنا، اچھا ہوگا۔
بہت اچھی حالیات! پی ٹی آئی نے ایسے فیصلے سے ہی کیا جس سے خیبر پختونخوا کی امن و امان میں کمی نہ ہو سکتی، دھمکیوں پر خفیہ ملاقات کی وضاحت کرنے کی ضرورت نہیں، ایسا کہنا ہی چاہئے کہ جتنی جلدی انمن جرگے کا اجلاس ہوا اس میں بھی دھمکیوں پر خفیہ ملاقات کی وضاحت کرنے کی ضرورت نہیں، پورے ملک میں دھمکیوں پر خفیہ ملاقات کرنا ایسا ہی ہونا چاہئے!
ایسا بہت اچھا فیصلہ ہے، اس سے صوبے کی امن و امان کو بہتر بنانے کا امکان ہے ، دہشت گردی کو ختم کرنا مشکل ہو گیا ہے، چاہے وہ کس طرح کا دھماکہ چلایں، انمن جرگے سے اس کے خاتمے کے لئے لائحہ عمل بنایا جائے گا اور امن کو قائم کرنے کی کوشش ہوگی ، پولیس کو بھی ایسے سے تربیت دی جائی جاتی ہے جو ان کی نئی چیلنجز کا سامنا کرسکے اور آپریشن میں بھی بہتری آئے
اس فیصلے سے یہ بات بھی صاف ہوتی ہے کہ پ ٹی آئی اور حکومت کو مل کر کام کرنا چاہئے، کیونکہ وہی صورتحال میں فرق دلا سکتا ہے جس پر اب بات کی جا رہی ہے۔ اہم لائحہ عمل تیار کرنا بھی ایک گہرا کام ہے، جو صوبے میں امن کے قیام کو یقینی بنانے کا راستہ ہوگا۔ اور پولیس کو بہتر آلات، تربیت اور وسائل کی فراہمی، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے کام کو دھمکیوں سے دور رکھیں گے اور پائیدار امن کی طرف بڑھ سکیں گے۔
اس امن جرگے سے تو خیر، ابھی یہ لگتا ہے کہ وہیں کیا رہے گا اور انمن جرگے میں نیند اٹھائی گئی نہیں… یار اپنے بیچ کی امی کی فیشن کیا ہوگا؟ مگر سہیل آفریدی صاحب نے کہا تھا کہ پولیس کو بہتر تربیت دی جائے، تو یہی گزری ہوئی ایک فلم کی باتیں ہیں… اور انمن جرگے میں متفقہ لائحہ عمل بنانا تو ضروری ہوگا لیکن جس سے وہ چلنے والے تھک گئے ہیں، وہیں کیے جا سکتے ہیں…