ایبٹ آباد میں ایک دیرینہ حادثے نے شہر کی زندگی کو گم کر دیا۔ بیرن گلی کے قریب تھانہ بگنوٹر کی حدود میں ایک مسافر وین نے تیزی سے زبردست رات بھری اور پھل کر کہیں دوسرے جانے پر کہیں جانیا، اس حادثے میں باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوئے۔
حوالہ: ایبٹ آباد کے علاقے بیرن گلی کے قریب ایک دل خراش حادثے میں مسافر وین گہری کھائی میں گرنے سے 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔
سازish کا منظر - ایبٹ آباد کے علاقے بیرن گلی میں تھانہ بگنوٹر کی حدود میں ایک مسافر وین گہری کھائی میں گرنا
حوالہ: ایبٹ آباد کے علاقے بیرن گلی کے قریب ایک دل خراش حادثے میں مسافر وین گہری کھائی میں گرنے سے 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔
یہ حادثہ ہزار فٹ کی گہرائی پر ہوا اور اس کا بھی منظر تواضع نہیں تھا۔ ریسکیو ٹیمیں لاشوں کو نکالنے میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے وہیں کھلی رہی ہیں۔ اس حادثے میں ڈرائیور یاسر خلیل اور ایک اور شخص اختر نے بھی جانا تھا، دوسروں میں زبیر، ذوالفقار اور دو سگی بہنیں شامل ہیں۔
مطالعہ کے مطابق گاڑی کے بریک فیل ہونے کی وجہ سے حادثہ پیش آیا تھا۔ لاشوں کو نکالنے میں ریسکیو ٹیمیں نے ایک گھنٹہ بھی کامیاب نہیں ہو سکے اور اس دوران مقامی لوگ کافی مایوس ہو چکے ہیں۔
اس حادثے میں جاننے والا کوئی بھی و्यकت نہیں ہوا، جس کی وجہ سے مجھے ان لوگوں کے بارے میں سوچنا مشکل ہورہا ہے جو اس حادثے میں شہید ہوئے تھے، خاص طور پر اس میری بہنی ذوالفقار کے نام سے لاتھی جس نے ہر سال 10 اگست کو ایبٹ آباد پہنچ کر اپنی بہنوں کو شادی دیا تھا، اور اب وہ گزر چکی ہیں…
میری انوکھی واضح بات یہ ہے کہ ایبٹ آباد میں ہونے والے حادثے کو دیکھتے ہوئے، میرا کہنا ہو گا کہ اس حادثے سے شہر کی زندگی کو گم کر دیا گیا تھا اور اس طرح یہ حادثہ کبھی نہیں ہونا چاہئے۔ لیکن، جس پر میرا دیکھ رہا ہو وہی کہ اس حادثے میں 6 افراد جاں بحق ہوئے تھے، اور یہ ان لوگوں کی جانوں کو ہٹانے والا ہوا تھی جو ان لوگوں کو بچانے میں ناکام رہ گئی تھی۔
یے تو ایبٹ آباد میں ایسا دیرینہ حادثہ ہوا ہے جیسے کھونے کی گئی دلی۔ 6 لوگ جان سکیں نہیں پائے، ان میں ملاپ نہیں، کچھ بہنوں کو نہیں ملا، بہت سارے لوگ مایوس ہوئے ہیں، اور ریسکیو ٹیم کی جسمانیں پریشان ہوئی ہیں؟ مجھے یہ بہت دھکہا ڈالتا ہے کہ کتنے لوگ جان سکتے ہیں اور کتنے نہیں?
مجھے لگتا ہے کہ ایسے حادثات سے پہلے سڑکوں پر چیک آپ کرنے کی ضرورت تھی، یا انڈین ریزرو لکیر کو واضح کرنا تھا کہ یہ ریسکیو ٹیمز کو بھی اس طرح کی کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی۔
یہ حادثہ ایبٹ آباد میں ہوا تو وہاں کی زندگی پوری طرح ٹوٹ گئی ہے۔ پھر بھی کہیں کہیں لوگ اپنے ملازمت اور اسکول کے کام سے نجات دہانی کر رہے ہیں۔ شہر کی زندگی میں یہ حادثہ ایسی تھانہ جو اب وہاں کی جگہ پر جیتنے کے لئے ہمیں ایسے سے محرم بناتا ہے جیسا کہ شام کو رات کو بھی ہو سکتی ہے۔ یہ حادثہ اس وقت کی بات نہیں بلکہ زندگی کے ساتھ دیرینہ ملاقات ہے۔
ہمیں ایسے لोगوں کو یاد رہنے دو جو شہر میں اپنی زندگی گزار رہے تھے اور اب وہیں کھلے ہیں۔ ان کی پریشانیوں کو ایک دیرینہ حادثے میں تبدیل کرنا نہیں چاہئے بلکہ اس حادثے سے ہمیں کچھ لाभ ہونے کا مौकہ ملی جیسا کہ ہم اس حادثے میں موجود لوگوں کو ہر جگہ اپنی پیارے اور محبت کرنے کی سہولت دے سکیں۔
اس حادثے سے ایبٹ آباد کی زندگی کو گم کر دیا گیا ہے
سازش کا منظر
تھانہ بگنوٹر کی حدود میڰ ایک مسافر وین گہری کھائی میں گرنا
حوالہ: ایبٹ آباد کے علاقے بیرن گلی کے قریب ایک دل خراش حادثے میں مسافر وین گہری کھائی میں گرنے سے 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔
اس حادثے کی وجہ ریسکیو ٹیمیں لاشوں کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں
دریڈسٹک منظر
تھانہ بگنوٹر کی حدود میڰ ایک مسافر وین گہری کھائی میڰ گرنا
حوالہ: ایبٹ آباد کے علاقے بیرن گلی کے قریب ایک دل خراش حادثے میں مسافر وین گہری کھائی میڪ ڈل کر رہی ہیں۔
مفاد کی جگہ ہمیں اس حادثے کی خلاف ورزی کا پابند ہونا چاہیے
مٹر
تھانہ بگنوٹر کی حدود میڰ ایک مسافر وین گہری کھائی میڰ گرنا
اس حادثے پر گویا سچائی کیا جائے تو ابھی بھی کبھر کباہی کی جاتی ہے، ایک دیرینہ عید کے دن میں اس طرح ایک ایسا حادثہ ہوا جس سے کسی کو بھی نوجوان ہونے کا شان نہ پاتا ہو۔ لاشوں کو نکالنے میں ریسکیو ٹیمیں ایک گھنٹہ تک کامیاب نہیں ہوئی، یہ 6 Innocent life lost kyun?
اس طرح کی حادثات کو بہت سارے لوگ جانتے ہیں لیکن اس پر اچھی طرح بات نہیں ہوتی ہے، لوگوں کو یہ کہنا چاہیے کہ ایک دیرینہ عید کے دن میں ابھی بھی ایسے حادثات ہو رہے ہیں، اور یہ صرف ایک سائنس مین یا ایک ایجنسی کو نہیں چاہیے بلکہ وہ لوگ جن کے لئے یہ حادثے بڑھتے ہیں اس کے بارے میں اچھی طرح بات کرنا چاہیے، لاشوں کو نکالنے میں ریسکیو ٹیمیں یہ کام نہیں کر سکتے جس کے لیے ہمیشہ لوگ اچھی طرح کی پریپریشن کریں ہیں, اس حادثے پر گویا سچائی کیا جائے تو ایسا لگتا ہے کہ ایک دیرینہ عید کے دن میں یہ حادثات نہیں ہونے چاہیے ۔
اس حادثے سے متعلق بات کرنے والوں کو لگتا ہے کہ یہ انساف کا وقت نہیں ہوا، وہ سب جانتے تھے کہ ایبٹ آباد کی اس گہری کھائی میں جاننے والوں کو بہت خطرہ ہے۔ ایسے حالات میں یہ سچا نہیں کہ حادثے کا احاطہ کیا جا رہا ہے، اس کے بعد کے اقدامات پر توجہ دی جائے۔
اس حادثے کا ایسا ہی منظر ہوا جیسا کہ آپ کی زندگی میں، جب کچھ ہاتھ سے نکلتا ہے تو پورا کچنا اٹھنے لگتا ہے. ہم سب کو اپنے سفر میں کچھ اور رکھنا پڑتا ہے تاکہ جب ایسا ہی حادثہ ہوتا ہے تو ہمارے پاس کچھ بھی نہ رہ جائے. اور یہی وجہ ہے کہ ہمیں آگے بڑھنے کے لیے ایک سیکھنا چاہئے جو ہم سب کو ایسا نہ ہو کر کیے رکھے.