پاک ، بنگلہ دیش بڑھتی قربتیں: احتیاط لازم ہے! | Express News

کلامِعشق

Active member
بھارتی خفیہ اداروں نے پاکستان کا چیلنج کیا ہے۔ اس سے پہلے پاکستان بھارت کو سب قربت کی تعلقات سے روک کر رہا تھا اور اب وہ اس بات پر یقین کرتے ہیں کہ مایوس کیا گیا ہے۔

پاکستان اور بنگلہ دیش میں تعلقات قریب کرنے کے لیے اب احتیاط کی ضرورت ہے، اس لیے کہ بھارتی اثرواڑی ادارے اپنے شہری معاملات کو ایک نئے دھارے میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بنگلہ دیش کی ایک سیاسی جماعت نے اچانک بھاری اکثریت سے جیتا ہے، جو اس وقت بھارتی مخالف ہے اور اس کے سربراہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد ہیں جنھوں نے 15 سال کی حکومت میں بھارت کی طرف سے مقتدرات استعمال کر رکھیں اور وہ اب پاکستان کے لئے ایسا کام نہیں چالہ گا۔

بھارتی سربراہان اپنے دُورہ سے بنگلہ دیش کی طرف سے ملاقات کر رہے ہیں اور وہ اپنی وکالت کرتے رہے ہیں۔

بھارتی نوجوانوں نے بھی پاکستان کی طرف سے محبت کی لڑائی بڑھا دی ہے اور پتہ چلا ہے کہ وہ اب یہ لڑائی جاری کرنے کے لیے تیار رہے ہیں، جو اس وقت بھارت میں بھی ہوئی تھی اور اس سے پاکستان کو نعرہ لگا دیا گیا۔

بھاری اکثریت میں بنگلہ دیش کے ملازمت رکنوں کی انتخابی مہم کے بعد نتیجے پانے کے بعد ایک تہائی سے زیادہ تعداد میں بھارتی محافل اور سرگرمیاں ہوئی ہیں، جو اب ہر جگہ ملاحظہ کی گئی ہے۔

آخری دَورہ میں بھارتی نوجوانوں نے وکالت کی اور اس کے بعد ان سے محبت کی لڑائی بڑھا دی گئی ہے، جس سے پاکستان کو پتہ چلا ہے کہ مائیکل کوگلمین نے بتایا تھا کہ پاک اور بنگلہ دیش میں تعلقات اس وقت کی سب سے اہم قربتیں ہیں، جن کی بدولت پچھلے15 برسوں کے دوران منجمد رہنے والا تعلقات ایک نئے منظر میں تبدیل ہوئے ہیں اور اب دونوں ممالک کے درمیان بدلی ہوئی سٹریٹ지ج کی سرگرمیاں تھام کر رہی ہیں۔

اب پاکستان کو اپنے پاؤں جمانے کے لیے بہت ایسی مواقع دستیاب ہوئی ہیں اور اس وقت کھلے دل سے قدم اٹھانا ہوگا، اس لیے کہ جو تین سال سے پاکستان اور بنگلہ دیش میں جاری سرگرمیاں لاحق ہوئی ہیں وہ اب ایسے معاملات کے حوالے سے انٹرنیشنل سٹیوڈیو کی تاکید پر ایک نئے دھارے میں آگئی ہیں اور اُن کو بھارت اور بنگلہ دیش کی سرگرمیاں آسانی سے لاحق کرنے کا وہی راستہ چنا پڑ رہا ہے، جو اس وقت تک قائم نہیں رہ سکے گا جتنی دیر پاکستان اور بنگلہ دیش کو ایک دوسرے کے ساتھ چھٹے رہنے میں کی۔

اس سلسلے میں اسحاق ڈار نے اچانک سات کروڑ بنگلہ دیشی طالبعلموں کو 500 روپے کی پڑھائی اجازت دی گئی ۔

اسحاق ڈار کے اس دورے کے بعد اب یہ بات سامنے آگئی ہے کہ بھارت اب واپس چلا گیا ہے، کیونکہ اس سے پہلے انھوں نے بھارتی اور بنگلہ دیشی مخالف افراد کو بھی اپنے ساتھ لیا تھا۔

بھارت کے ایم آئی ڈی اور اس کے افسران نے اس وقت ہی بھرے حال میں اِس شہر پر دیکھ رکھتے ہوئے تینوں گناہگار کو آگ لگا دی تھی، جس سے پاکستان کے ایم آئی ڈی اور اس کے افسران نے اس شہر کی دیکھ بھال کرو رکھی تھی۔
 
بھارتی خفیہ اداروں کا یہ چیلنج پاکستان کو تھوڑی چیز سکھانے والا ہوگا، اس لیے کہ وہ پتہ چلتے ہیں کہ 15 سال سے ان کا مقصد ہی پاکستان کو روکنا تھا اور اب جب وہ بنگلہ دیش کی طرف مائل ہوئے ہیں تو اس لیے کہ انھوں نے ایک نئے معاملے میں قدم رکھ دیا ہے، جس سے وہ اپنی ناکاموں کی وکالت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 
پاکستان کو اپنے تعلقات کو ایک نیا منظر میں لانے کا مواقع پہنچنا ایک اچھا سایہ ہے، لیکن یہ بھی بات قابل توجہ ہے کہ بھارتی اثرواڑی اداروں نے اس وقت تک پاکستان کو تیز رفتار دیکھا ہے جتنا ان کے پاس تھا، جو اب ان پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت دیتا ہے کہ وہ اپنی پریس مینجمنٹ اور نئے تعلقات کو بڑی تیز گزرتی ہوئی منظر میں لانے پر کامیاب رہیں
 
بھارتی خفیہ اداروں کی یہ سرگرمیاں تو بالکل ایسی نہیں ہونگی کہ پاکستان کو اس پر غور کرنا پڑے، جس سے ان کے بنگلہ دیشی تعلقات منسلک رہے، کیونکہ یہ سب بھارتی معاشرے میں ایسی سرگرمیوں کی ہے جو اپنی بھی مایوسی کا سامنا کرتی ہیں اور اب پھر وہی مایوس کیا گیا ہے جیسا کہ اس سے پہلے تھا۔
 
میری چinta ہے کہ پاکستان کا چیلنج بھارت سے کیا گیا ہے؟ پہلے بھارتی اداروں نے پاکستان کو سب قربت کی تعلقات سے روکا تھا، اب وہ محبت کی لڑائی جاری کر رہے ہیں۔ میری بات یہ ہے کہ اگر بھارت اور پاکستان کی وکالت کرنے والی نوجوانوں کو ایسا تو کچھ معاف چکا نہیں ہوتا، جو اب بھرپور طریقے سے کام کر رہی ہیں۔

🤔
 
پاکستان کا یہ دورہ جیسا کہ لوگ بتاتے ہیں تو ایک پہلے نہیں سنا، اسحاق ڈار کا یہ دورہ بھرپور تھا اور وہ لوگوں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں پھر کون سا شخص ایک ساتھ ساتھ پانچ ہزار روپے لے کر ایک طالب علم کو پڑھائی دیا، یہ سبھی لوگ ماحول کی حفاظت اور طالب علموں کی بہبود کے لئے کام کر رہے ہیں
 
اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ بھارت ایسے ساتھ نہیں آ رہا ہے جو آپ کو چاہتے ہیں، وہ آپ کی طرف سے محبت کی لڑائی جاری رکھنے کے لیے تیار نہیں ہو گئے، آپ کو اب اپنی محبت کی لڑائی جاری رکھنا پڑے گا، مگر یہ بات یقینی نہیں کہ آپ اس میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
 
واپس
Top