اٹلی کے فیشن برانڈ نے معمولی سیفٹی پن لاکھوں روپے میں فروخت کیلئے پیش کردی - Daily Qudrat

گفتگوباز

Well-known member
اٹلی میں ایک فیشن برانڈ نے اپنے ایک سیکٹرل پین کی فروخت پر دیکھا جو کہ منافقت کا باعث بن گیا۔ اس بے مشابہ ٹرائک پین کو 2 لاکھ 19 ہزار پاکستانی روپوں میں فروخت کیا گیا تھا جس پر پراڈا نے اپنے ایک چھوٹے تکون پر کچھ لوگو لگا کر ان کو رنگیں دیں تھین.

دوسری سے بڑی پریشانی یہ ہوئی کہ سیفٹی پین کی فروخت پر ناقدین نے اسے مذاق اڑانے لگے کہ کیا برانڈز ان کی پیداوار کو بھی مذاق اڑا رہے ہیں۔

جس سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ فیشن ہاؤسز اس وقت بھی نئے خیالات کے فقدان میں ہیں۔ وہ کیسے یہ لگجاتی ہے کہ ایک پیتل سے بنا ٹرائک پین کو سیفٹی پین بنایا جائے اور اس پر ایک تکون لوگو لگاکر اسے رنگیں دی گئیں؟

ایک فیشن بلاگر نے کہا کہ یہ ٹھیک نہیں ہے بلکہ احمقانہ عمل ہے جو لوگوں کو دوسری طرف پھیلاتا ہے۔
 
اللہ کی واجد ہو اور ایسا کیسے ہوتا ہے؟ ایک ٹرائک پین کو پیتل پر لگایا جاتا ہے اور اس پر رنگیں دی جاتی ہیں! یہ تو میرا بھی ایک اچھا کھیل ہو گا، میرے آپ کو اور سے پہلے ہے؟

بھائی یہ بھی بات نہیں ہوگی کہ فیشن ہاؤسز اب انھیں لگاتی ہیں کہ وہ کیسے اچھا کھلنے والا کھانا بناتے ہیں؟

مایوس کن بات یہ نہیں کیوں کہ لوگ ایسے پڑھتے ہیں جو بھول جاتے ہیں۔
 
میری خیال میں یہ فیشن برانڈز کا ایک بڑا لیکچر تھا، مگر انھوں نے جسمے پہلے ہی اپنے منافقت سے باہر نکل کر دوسری پہلی آفر کرا دی جو کہ کچھ لوگ یہ دیکھ گئے کہ انھوں نے اپنی پیداوار کو کیا سبق سیکھا ہے؟ لگتا ہے انھیں ایسا کرنا ہی چاہیے تاکہ وہ لوگوں کی نظر میں بھی محترم محسوس کرسکیں اور اس طرح انھوں نے ٹرائک پین کو سیفٹی پین بنایا ہے اور اب وہ لوگ اس پر رنگ لگاکر اسے باپنچے دیکھ رہے ہیں، یہ ایسا لگتا ہے کہ انھوں نے پیداواری معاملات میں بھی اپنی فیش بینس پر چلنا شروع کر دیا ہے؟
 
بہت غریب یہ بات ہے کہ ایک فیشن برانڈ نے ٹرائک پین کو سیفٹی پین بنایا اور لوگوں کی دیکھ بھال کر کچھ لگایا تو اب ان پر مزاح اڑتے ہوئے کہ کیا یہ برانڈ سچمے پیداوار کو بھی مذاق اڑاتا ہے؟ وہ یہ کیسے سمجھتے ہیں کہ ایک پیتل سے بنایا ٹرائک پین ایسا ہوگا جو لوگوں کو اچھا لگے؟

فashion houses میں نئے خیالات کی کمی تھی تو یہ بات بھی کبھی سنی ہوتی ہے۔ لیکن ایسا محض نہیں بلکہ برانڈ کو اپنے پیداوار میں سچمے اور ذہنیات کی بنیاد رکھنا چاہئے۔
 
اسٹائل ہاؤسز کے نئے اور بے مفرغہ خیالات سے دیکھتے ہیں تو یہ ایک سائن کہ انہیں یہ جانتا ہے کہ ان کے مصنوعات کا نا منصفانہ استعمال کیا جا رہا ہے!

اس ٹرایک پین کی فروخت پر دیکھتے ہیں تو یہ ایک بڑا سائن ہے کہ انہوں نے اپنی مصنوعات کو محض کھیل اور مذاق میں بدل دیا ہے۔

فashion bloggers کی رाय اس پر یقین دہانی ہے، وہ بھی بتائیں کہ یہ کارروائی احمقانہ ہے جو لوگوں کو دوسری طرف پھیلاتا ہے اور ان مصنوعات کو فیشن میں لانا نہیں چاہیے۔

اسٹائل ہاؤسز کے لیے یہ ایک بڑا نقطہ زہر ہے، وہ اپنی مصنوعات کو کتنی بھی اچھی طرح سے تیار کرلیں تو اس پر دیکھنے کے لیے ہی نہیں بلکہ استعمال کرنا چاہیے۔

مفید.
 
ਮنے تو سोचا تھا کہ فیشن ہاؤسز 2025 میں بھی ٹرینڈ کے حامل رہ جائیں گے لیکن یہ لگتا ہے کہ وہ ابھی کچھ بھی نہیں سمجھ رہے ہیں۔ ایک پتلی سے بنایا ٹرائک پین اور اس پر لوگ لگایا تاکن رنگیں دی گئیں؟ یہ کیا عقل نہیں ہو رہی ہے?
 
مگر یہ تو عجیب ہے کہ ٹرائک پین کی کس طرح سے بنائی گئی اور کیسے لوگ اس پر رنگ لگائے تھے? وہ لوگوں کو دیکھ کر یقیناً پیٹا ہوگا کہ ہر چیز ہی عجیب ہو رہی ہے اور نئے خیالات کی کمی سے لوگ اتنا بھوکلا ہو جاتے ہیں کہ انہیں ایسا ہی کچھ دینے پڑتے ہیں... 😂
 
وہاں تک کہ ان کیا ہوا۔ آسٹریلین برانڈز نے بھی کیا ہوتا دیکھیں تو یہ سچ مچ لگتا ہے کہ وہ بھی اپنے ایک سیکٹرل پین کو فروخت کر رہے ہیں۔ وہ بھی رنگیں دیں اور لوگوں کی آسکر ہوئیں۔ لگتا ہے جیسا کہ آپ کہتے ہیں، فیشن ہاؤسز میں بھی نیا خیال ہی نہیں رہا تھا۔
 
بےتمائین! یہ فیشن برانڈ کیا کر رہا ہے؟ ایک ٹرائک پین کو سیفٹی پین بناکر اس پر رنگیں لگا کر انھیں بچوں تکون لگاتے ہیں? یہ کس طرح محنت ہوئی چیز ہے؟ اور لوگ یہ دیکھتے ہیں کہ وہ انھیں کیسے بچوں تکون لگاتے ہیں؟ ایسا نہیں ہوتا! فیشن میں پیداوار سے بھی ذمہ داری اور عقلانیت کی ضرورت ہوتی ہے۔
 
واپس
Top