اٹلی میں ایک فیشن برانڈ نے اپنے ایک سیکٹرل پین کی فروخت پر دیکھا جو کہ منافقت کا باعث بن گیا۔ اس بے مشابہ ٹرائک پین کو 2 لاکھ 19 ہزار پاکستانی روپوں میں فروخت کیا گیا تھا جس پر پراڈا نے اپنے ایک چھوٹے تکون پر کچھ لوگو لگا کر ان کو رنگیں دیں تھین.
دوسری سے بڑی پریشانی یہ ہوئی کہ سیفٹی پین کی فروخت پر ناقدین نے اسے مذاق اڑانے لگے کہ کیا برانڈز ان کی پیداوار کو بھی مذاق اڑا رہے ہیں۔
جس سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ فیشن ہاؤسز اس وقت بھی نئے خیالات کے فقدان میں ہیں۔ وہ کیسے یہ لگجاتی ہے کہ ایک پیتل سے بنا ٹرائک پین کو سیفٹی پین بنایا جائے اور اس پر ایک تکون لوگو لگاکر اسے رنگیں دی گئیں؟
ایک فیشن بلاگر نے کہا کہ یہ ٹھیک نہیں ہے بلکہ احمقانہ عمل ہے جو لوگوں کو دوسری طرف پھیلاتا ہے۔
دوسری سے بڑی پریشانی یہ ہوئی کہ سیفٹی پین کی فروخت پر ناقدین نے اسے مذاق اڑانے لگے کہ کیا برانڈز ان کی پیداوار کو بھی مذاق اڑا رہے ہیں۔
جس سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ فیشن ہاؤسز اس وقت بھی نئے خیالات کے فقدان میں ہیں۔ وہ کیسے یہ لگجاتی ہے کہ ایک پیتل سے بنا ٹرائک پین کو سیفٹی پین بنایا جائے اور اس پر ایک تکون لوگو لگاکر اسے رنگیں دی گئیں؟
ایک فیشن بلاگر نے کہا کہ یہ ٹھیک نہیں ہے بلکہ احمقانہ عمل ہے جو لوگوں کو دوسری طرف پھیلاتا ہے۔