بھول بھول، کچھ لوگ ساتھیوں سے شاد ہونے پر ایسی زندگی اختیار کر دیتے ہیں جو کسی نہ کسی طرح سے ان کی جھیلت پھیلت پر مبنی رہنے والی عادت کا مقابلہ نہیں کرتی ۔
بالی ووڈ کی ایک پرانی اور مشہور جگہ شام لینے والی actresses تبو نے ایک انٹرویو میں اکشے کمار کے حوالے سے ایسی زندگی کی بات کی ۔ جس پر وہ گزشتہ 25 برس سے کار بند ہوئے ہیں اور ان کا یہ ذہنی رکھنہ ان کے لیے ناکام proved ho gaya hai.
تبو نے بتایا کہ اکشے کمار کی زندگی پر انھیں پہلی بار غور کرنا ہوا، اور انھیں یہ بات ملنے میں بھی خوشی ہوئی کہ وہ ایسا رکھنہ نہیں رکھتے جس سے وہ آگے بڑھتے تو ان کی زندگی ختم ہو جائے گی، اور وہ دوسرے لوگوں کا اپنا مظاہرہ نہیں کر سکیں گے۔
اکشے کمار کی زندگی بھی ایسی ہی تھی جو جس طرح انھیں کاربن ٹائٹل رکھنے پر مجبور کرتا تھا وہاں تک کہ یہ ذہنی رکھنہ ان کو اور بھی زیادہ قوی ہو گیا، لیکن اب وہ اسی طرح کے جھیلت پھیلت سے ٹھیک نہیں ہوئے، اور ایسے رکھنے کی وجہ کو اس بات سے سمجھا گیا کہ یہ ان کی زندگی میں کسی طرح ایک تبدیلی لائی جائے۔
اکشے کمار اور تبو نے اپنی دو ہیرا پھیریوں میں ایسی بھی بات کی جس پر انھیں ان کے کام سے متعلق گہری اہمیت حاصل ہوئی ۔ اور یہ بات یقین رکھی کہ اکشے کمار کی زندگی میں ایسی تبدیلی لانی چاہئے جس سے ان کی دوسری فلموں میں بھی ان کے ہر ایمپورٹنٹ ڈائریکٹروں کو محبوبیت حاصل ملے، لیکن یہ بدقسمتی سے اس وقت ہوا جب اکشے کمار اور تبو نے اپنی دو ہیرا پھیریوں میں ایک ایسی وجہ کو محسوس کیا جو ان کی زندگی میں ایک حقیقی تبدیلی لائی، یہی وجہ تھی کہ اکشے کمار اور تبو نے 1996ء میں فلم ’’تو چور میں سپاہی‘‘ میں پہلی بار شاد ہونے کے بعد ایک دوسری فلم ’’بھوت بنگلہ‘‘ میں کام کرنا شروع کیا تھا جو ان کے لیے ایک نئی تبدیلی لائی تھی اور یہی وجہ تھی کہ اکشے کمار کی زندگی میں ایسی تبدیلی ہوئی جس سے انھوں نے اپنی ذہنی فضا بھی تبدیل کر لی تھی اور اب وہ ایک ایسا رکھنہ رکھتے ہیں جس سے وہ کامیابی کے ساتھ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اپنی موجودگی بڑھائیں گے، اور یہ رکھنہ ہی انھیں اچھی زندگی کا نمونہ دے گا۔
اکشے کمار کی تاریخ اس وقت قابل مشاہدہ ہے جب وہ اپنی پوری زندگی ایک رخ پر چلے گئے اور پھر بھی انھوں نے اپنے کام کو نہیں چھوڑا، یہ دیکھنا کہ وہ اس جھیلت پھیلت پر کیوں چلے گئے اور اسی طرح سے ایک اور رخ بھی دھو دیا، انھیں ہم سب کی مدد کرنا چاہیے تاکہ وہ اپنی کامیابی کو زیادہ سے زیادہ محسوس کر سکے
اکشے کمار کی جس سے زندگی میں تبدیلی لانی پوری تھی وہ بھی ایک بڑا دل ڈلنے والا معاملہ ہے، اس کے بعد کبھی ان کو اپنی زندگی کی جھیلت پھیلت سے نکلنا مشکل نہیں رہیگی ، اور یہ واضح ہے کہ 25 سالوں میں انھیں ایک صاف ذہنی رکھنہ مل گیا جس سے وہ اپنی زندگی کو ایک نئی طرف بڑھانے کی صلاحیت حاصل کر لیں گے۔
ایسے ساتھیوں کی شادی کرنے والے لوگ بہت زیادہ جھیلت پھیلت پر مبنی رہنے والی زندگی اختیار کرتے ہیں اور یہ ان کی زندگی میں ایک حقیقی بدلाव نہیں لاتی
اکشے کمار اور تبو کی دو ہیرا پھیریوں میں ایسی بات کی جس پر انھیں اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کی حقیقی اہمیت حاصل ہوئی، اب وہ ایک ایسا رکھنہ رکھتے ہیں جس سے ان کے لیے کامیابی کے ساتھ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اپنی موجودگی بڑھائیں گے، اور یہ رکھنہ ہی انھیں اچھی زندگی کا نمونہ دے گا
ایسا نہیوں، اس وقت بھی لوگ ساتھیوں سے شاد ہونے پر ایسی زندگی اختیار کر رہے ہیں جس میں کسی بھی طرح کی جھیلت پھیلت نہ ہوئی، اور یہ بات تو کروپش میں کہنا ہوگی کہ اس جادو کی پائیدار نہیں ہوسکتی۔
اکشے کمار کی جانب سے اپنی شادی پر ایسی زندگی اختیار کرنا ایسا ہی چل رہا ہے جیسا وہ اس کے بھالے اور پریشان ہو رہے ہیں۔ ان کی زندگی میں ایسی تبدیلی لانی چاہئے جو وہ اپنی فلموں سے ملنے پر خوش ہوں اور ایک ایسا رکھنہ رکھ سکیں جس سے وہ کامیابی کے ساتھ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اپنی موجودگی بڑھائیں۔ اس پر تبو نے یقین رکھا ہے اور اچھی زندگی کا نمونہ بننے کی وجہ سے ان کے لیے ایک نئی تبدیلی مل گئی ہے۔
بہت ساری Actress ایسی ہی بنتی ہیں جس پر یہ بھول بھول رکھنا تھا کہ ابھی ان کا ایک اور شاد ہو کر ایسا ہی رکھنہ رکھنا شروع نہیں کرتے تو وہ کامیاب بھی نہیں ہوتے، پھر یہ دوسری Actress تبو کو پوچھا گیا تاکہ وہ بتائی کی۔
تubo کی بات سے متعلق تھی، تو وہ ایسی زندگی اختیار کر دیتی ہے جس پر وہ غلطی سے خوش ہوئی اور اب وہ اپنی زندگی کو اچھی سمجھتی ہیں۔ یہ بات کہ Akshay Kumar bhi usi life par change karke apni career ko advance kiya tha, bas ek baat hai yeh ke jo woh apne career me achchi side pe chal raha tha aur tab tuo shadi ki unki zindagi me bhi isse kaafi kuch badala tha
اکشے کمار کی زندگی میں ایسی تبدیلی لانی چاہئے جو ان کی دوسری فلموں میں بھی ان کے ہر ایمپورٹنٹ ڈائریکٹروں کو محبوبیت حاصل ملے، لیکن یہ بدقسمتی سے اس وقت ہوا جب اکشے کمار اور تبو نے اپنی دو ہیرا پھیریوں میں ایک ایسی وجہ کو محسوس کیا جو ان کی زندگی میں ایک حقیقی تبدیلی لائی
اکشے کمار کی زندگی کے بارے میں اس وقت تک بھول بھول نہیں پگاڑا، جب تک وہ اپنی شادیوں اور اس سے متعلق رکھنوں میں آگے بڑھتے تو ان کی زندگی ختم ہوجاتی اور ان کا کام بھی چلتا رہتا۔ لekin ab tab to ek dusra rakhna hai ki ye rakhna akshay ko apni zindagi mein kaise badal sakta hai aur unki career ko bhi kaise badal sakta hai? Aur toh tabhi usse samajhna chahiye ki ek dusre se shadi karne par ek naya rakhna hona zaruri hai, jisse woh apni zindagi ko ek nayi disha mein le ja sakein.
اکشے کمار کی زندگی کی بات کر رہی ہے تو میری یہ سب قیل ہے کہ ایسا رکھنہ رکھنا تو اچھا نہیں ہوتا، اگر وہ اپنی زندگی کو بدل سکتے تو وہ جو کرتے کے 25 برس بعد یوں ہی رہ جاتے، وہ اسے ایک دوسری زندگی بھی ملا کر لیتے، اور نا ہونے پر وہ آگے کی کامیابیوں سے محروم رہتے، لیکن اب تو وہ اپنی جانت و تجربات کو ایک ڈرامے بناکر دیکھ رہے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ وہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اپنی موجودگی کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، میری بات یوں ہی ہوتی ہے کہ لوگ رکھنے کی دuniya میں اپنی زندگی کو بدلنا چاہتے تو ناکام رہتے، لیکن جب انھوں نے ایسا کیا تو وہ ایک نئی زندگی کا نمونہ بن گئے، اور یہ بھی بات یقین ہے کہ ایسی زندگی ہی سے انھیں اپنی موجودگی کو بڑھانے کی پوری طاقت ملیگی।
عشق کی حقیقت ایسی ہوتا ہے جس سے ہم اپنی زندگیوں کو پورا کرنے کی تلاش میں ہیں، لیکن کچھ لوگ اس کو ایک رکھنہ یا عادت سمجھتے ہیں جو ان کے لیے زندگی کا آسان راستہ دیکھتا ہے۔ یہ غلط فہمی ہوتے ہیں جس سے وہ اپنی زندگیوں کو پورا کرنے کی تلاش میں رہتے ہیں اور اس کے نتیجے میں ان کی زندگی ختم ہوجاتی ہے۔
اس وقت تک اکشے کمار کی زندگی میں ایسی تبدیلی نہیں آئی جس سے وہ ایک ساتھی سے شادی کرنے پر ایسی زندگی اختیار کر سکیں جو ان کی جھیلت پھیلت پر مبنی رہنے والی عادت کا مقابلہ کرتی ۔
اکشے کمار اور تبو نے اپنی دو ہیرا پھیریوں میں ایسی بات کی جس پر انھیں ان کے کام سے متعلق گہری اہمیت حاصل ہوئی ۔ لیکن یہ بدقسمتی سے اس وقت ہوا جب انھوں نے اپنی زندگی میں ایسی تبدیلی لانی چاہئیں جو ان کی دوسری فلموں میں ان کے ہر ایمپورٹنٹ ڈائریکٹروں کو محبوبیت حاصل ملے، لیکن یہ حقیقت تھی کہ اکشے کمار کی زندگی میں ایسی تبدیلی نہیں آئی جس سے وہ ایک ساتھی سے شادی کرنے پر ایسی زندگی اختیار کر سکے .
اکشے کمار کی شادی سے پہلے وہ ایسا رکھنہ رکھتے تھے جس سے ان کا کام بھی ٹھیک نہ ہوتا تھا اور اب وہ ایسا رکھنہ رکھتے ہیں جس سے وہ کارنفٹ کے بعد بھی کارکردگی بڑھائیں گے
اکشے کمار کی زندگی پر غور کرنا بھی ایک جھیلت پھیلت کے مقابلہ ہے، لیکن انھوں نے اس کا ساتھ دینے میں صبر کیا ہوگا جس سے انھوں نے اپنی زندگی میں ایک تبدیلی لائی ہے۔
تبو کی بات سے پتا چلا کہ اکشے کمار کی زندگی بھی ایسی تھی جو انھیں کسی نہ کسی طرح سے جھیلت پھیلت پر مبنی رہنے والی عادت کا مقابلہ کرتی تھی۔ اور یہ بات سچ ہے، اکشے کمار کی زندگی میں ایک تبدیلی لانی چاہئے جس سے ان کی دوسری فلموں میں بھی ان کے ہر ایمپورٹنٹ ڈائریکٹروں کو محبوبیت حاصل ملے۔
لیکن اب یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ اکشے کمار کی زندگی میں ایسی تبدیلی لانی چاہئے جس سے وہ اپنی ذہنی فضا کو تبدیل کر سکیں گے اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اپنی موجودگی بڑھائیں گے۔
یقین رکھنا مشکل ہوگا کہ اکشے کمار کی زندگی میں ایسی تبدیلی لانی چاہئے جس سے وہ اپنی ذہنی فضا کو تبدیل کر سکیں گے، لیکن یہ بات یقین رکھی جا سکتی ہے کہ اکشے کمار کی زندگی میں ایسی تبدیلی لانی چاہئے جو انھیں اپنی ذہنی فضا کو تبدیل کر سکیں گے اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اپنی موجودگی بڑھائیں گے।
اکشے کمار کی زندگی ایک حیرت انگیز کہانی ہے، جس میں وہ آگے بڑھنے سے پہلے اپنی ذہنی فضا پر کیا تھا؟ اس کے راز کو سمجھنا آسان نہیں ہے، لیکن اکشے کمار کی زندگی میں ایسی تبدیلی ہوئی جس سے وہ اپنی زندگی میں ایک نئا دور شروع کیا تھا، اور اب وہ ایک بہترین نمونہ پेश کر رہے ہیں۔
میری رाय میں اکشے کمار کی زندگی بھی ایسی تھی جس سے وہ اس بات کو سمجھتے تو مزید ہاتھ کا ڈھینو لگا دیتے اور اچھی جانب نہیں کہتے، لیکن اب وہ ایسی زندگی رکھتے ہیں جو انھیں کامیابی سے مل گئی ہے، اور یہ انھیں بھی یاد dilate gaya hai ki انھوں نے اپنی زندگی میں ایسی تبدیلی لائی تھی جو انھیں اپنے کام سے متعلق گہری اہمیت حاصل ہوئی ہے، اور اب وہ ایک ایسا رکھنہ رکھتے ہیں جس سے انھیں کامیابی کے ساتھ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اپنی موجودگی بڑھائیں گے، اور یہ رکھنہ ہی انھیں اچھی زندگی کا نمونہ دے گا .
اکشے کمار کی زندگی سے بھول نہیں پائی جاسکی ، وہ ایک اچھی مہلت دیں اور اب وہ اپنی زندگی کو ایک نیا دیرہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، پھر کیا اس کا کوئی فائدہ نہیں؟