موجودہ دنیا میں جب لوگ اپنی صحت کی دیکھ بھال کرتے ہیں تو انہیں ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی فوری ذمہ داریوں میں صرف تین گولن ڈال کر بھی اچھا وقت بٹایا ہے جبکہ ان کی سونے والی فطرت کے مطابق اسے کئی گھنٹے تک ختم نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم، یہ بات بھی جاننی پہلے اہم ہے کہ جو لوگ اپنے دن کو ایک سنگترہ روزانہ کی طرح منظم کریں گے وہ اپنی نئی صحت کو محفوظ رکھنے میں بہت اچھی عجائب اٹھا سکتے ہیں۔
اس کے بعد، ایک جدید تحقیق جسے کامن ویلتھ سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن نے شروع کی تھی جس میں اس بات کو پینا تھا کہ کینسر کے خلاف اسے جیسا سیکھایا گیا ہے وہ ایک سنگترہ روزانہ کا طریقہ بھی ہوسکتا ہے۔
ریسرچ آرگنائزیشن کی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کینسر کے ساتھ ساتھ اسٹروک کے خطرے کو بھی کم کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔
اسٹروک کے خلاف ایسے پھل اور سبزیوں کی خصوصیات ان کی جانب سے جسے شاہد مہر (CATHERINE BURGESS) نے بیان کیا ہے وہ یہ ہیں کہ ان میں آنٹی آکسیڈنٹ خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو ان کی جانب سے اور اس سے انھوں نے کہا ہے کہ یہ پھل مدافعتی نظام کو مضبوط کرتی ہیں، ٹیو مر کو روکتی ہیں، اور اس سے ٹیو مر کے خلیوں کو بھی Norman جسمانی طور پر normalize کرتی ہیں۔
اس سے یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ ایک سنگترہ روزانہ کینسر سے بچاؤ کی صحت کو محفوظ رکھنے میں اسٹروک کے خلاف بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
اس کے بعد، تحقیق میں دنیا بھر کے مختلف کیسوں کو کنٹرول اور کوہورٹ اسٹڈیز کے ذریعے جائزہ لیا گیا تاکہ اس بات کی پुषٹی حاصل کی جا سکے کہ سنگترہ اور اس سے بھی دیگر کھٹے پھل کینسر، معدے اور دل کے کینسر کے خلاف بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایک سنگترہ روزانہ کینسر سے بچاؤ کی صحت میں اسٹروک کے خلاف مددگار ثابت ہو سکتی ہے اور اس سے دل کی بیماری اور اسٹروک کے خطرے کو بھی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
اس تحقیق کے مطابق، دنیا کے معین کیسوں پر جائزہ لگایا گیا تاکہ اس بات کی پुषٹی حاصل کی جا سکے کہ ایک سنگترہ روزانہ صحت میں کینسر اور اس سے بھی اسٹروک کے خلاف مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پھل وٹامن سی، غذائی ریشہ، بیٹا کیروٹین اور فولک ایسڈ جیسے اجزاء سے بھرپور ہوتے ہیں اور اس سے ان کی جانب سے یہ بات بیان کی جا سکتی ہے کہ یہ پھل ذیابیطس، آرتھرائٹس، دمہ، الزائمر، پارکنسن، میکولر ڈیجنریشن، دل کی بیماری، بلڈ پریشر اور اسٹروک سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
اس کے بعد، ایک جدید تحقیق جسے کامن ویلتھ سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن نے شروع کی تھی جس میں اس بات کو پینا تھا کہ کینسر کے خلاف اسے جیسا سیکھایا گیا ہے وہ ایک سنگترہ روزانہ کا طریقہ بھی ہوسکتا ہے۔
ریسرچ آرگنائزیشن کی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کینسر کے ساتھ ساتھ اسٹروک کے خطرے کو بھی کم کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔
اسٹروک کے خلاف ایسے پھل اور سبزیوں کی خصوصیات ان کی جانب سے جسے شاہد مہر (CATHERINE BURGESS) نے بیان کیا ہے وہ یہ ہیں کہ ان میں آنٹی آکسیڈنٹ خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو ان کی جانب سے اور اس سے انھوں نے کہا ہے کہ یہ پھل مدافعتی نظام کو مضبوط کرتی ہیں، ٹیو مر کو روکتی ہیں، اور اس سے ٹیو مر کے خلیوں کو بھی Norman جسمانی طور پر normalize کرتی ہیں۔
اس سے یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ ایک سنگترہ روزانہ کینسر سے بچاؤ کی صحت کو محفوظ رکھنے میں اسٹروک کے خلاف بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
اس کے بعد، تحقیق میں دنیا بھر کے مختلف کیسوں کو کنٹرول اور کوہورٹ اسٹڈیز کے ذریعے جائزہ لیا گیا تاکہ اس بات کی پुषٹی حاصل کی جا سکے کہ سنگترہ اور اس سے بھی دیگر کھٹے پھل کینسر، معدے اور دل کے کینسر کے خلاف بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایک سنگترہ روزانہ کینسر سے بچاؤ کی صحت میں اسٹروک کے خلاف مددگار ثابت ہو سکتی ہے اور اس سے دل کی بیماری اور اسٹروک کے خطرے کو بھی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
اس تحقیق کے مطابق، دنیا کے معین کیسوں پر جائزہ لگایا گیا تاکہ اس بات کی پुषٹی حاصل کی جا سکے کہ ایک سنگترہ روزانہ صحت میں کینسر اور اس سے بھی اسٹروک کے خلاف مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پھل وٹامن سی، غذائی ریشہ، بیٹا کیروٹین اور فولک ایسڈ جیسے اجزاء سے بھرپور ہوتے ہیں اور اس سے ان کی جانب سے یہ بات بیان کی جا سکتی ہے کہ یہ پھل ذیابیطس، آرتھرائٹس، دمہ، الزائمر، پارکنسن، میکولر ڈیجنریشن، دل کی بیماری، بلڈ پریشر اور اسٹروک سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔