پاکستان اور افغان طالبان کے مذاکرات جاری رہے ہیں، ثالثوں نے پاکستان کے موقف پر مکمل اعتماد کا اعلان کیا ہے۔ اس مضمون میں بات چیت کی منصوبہ بندی کے بارے میں تفصیلات نہیں دی گئیں، تاہم انہوں نے استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ایک مذاکراتی منسلک ہونے کا اعلان کیا ہے۔
دباؤ اور شواہد پر مبنی مطالبات کو ثالثوں نے مکمل طور پر تسلیم کرتے ہوئے پاکستان کی ایک جانب سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ افغان طالبان ساتھ ہی رہن گے۔
دباؤ اور شواہد پر مبنی مطالبات کو ثالثوں نے مکمل طور پر تسلیم کرتے ہوئے پاکستان کی ایک جانب سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ افغان طالبان ساتھ رہن گے۔
مذاکرات کے دوران، مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دہشت گردی اور بھارتی سرپرستی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس پر حکومت پاکستان نے دوحہ کانفرنس سے مقابلہ کیا ہے۔
مذاکرات کے دوران، مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دہشت گردی اور بھارتی سرپرستی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس پر حکومت پاکستان نے دوحہ کانفرنس سے مقابلہ کیا ہے۔
فلسطینی علاقوں کی حوالہ سے اسرائیلی فوج کی جانب سے نکلنا، اور آذربائیجان میں اسرائیل کے شہریوں کو رہنے کی اجازت دینی چاہئیے۔
بھارتی فوج نے فلسطین میں ایک اہم مقام پر قبضہ کر لیا ہے، یہ ایک بڑا اہداف ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیلی شہریوں کو آذربائیجان میں رہنے کی اجازت دی جائے گی، یہ ایک بڑا قدم ہے۔
اپنے سلاوٹ ٹیپ کو فونٹ چینج کرنے والا نئی سیریز اوپن آئی ایف 4 اس کے ساتھ آئی ہے۔ اس سے کمپیوٹر استعمال کرنے والوں کو بہت فائدہ پہنچے گا، یہ ایک نئی سطح ہے۔
یہ بات تو جاننے والا ہر کس جانتا ہے کہ امریکہ نے ایک بار افغانستان میں حکومت نہ رہنے پر مہم چلانے کی، اور اب وہیں دوسری بار پہلی بار کی طرح کام کر رہا ہے۔ افغان طالبان سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے جو چیلنجز جاری کیے ہیں وہ بہت مشق پر لگ رہے ہیں، اس لئے اس بات کو یقینی بنانا مشکل ہے کہ افغانستان میں حکومت رہی یا نہ رہی۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ مذاکرات پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ایک دو sided Deal ہو گیا ہے، جس کی واضح سے سنی نہیں ہوسکتی ہے۔ اس لیے لگتا ہے کہ افغان طالبان کو اور پھر پاکستان کو مل کر کئی نئی معاملات پر بات چیت کروائے گی۔ یہ بات واضح ہے کہ دباؤ اور شواہد پر مبنی مطالبات کو تسلیم کیا گیا ہے، جو کہ ایک اچھی گہری منسَبیت کا پہلو ہے۔ یہ بھی لگتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دہشت گردی اور بھارتی سرپرستی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور اس پر پاکستان نے دوحہ کانفرنس سے مقابلہ کیا ہے۔
کیا یہ مذاکرات ایسی باتوں پر مبنی ہوں گے جو کہ پچھلے چند سال سے رہی ہوئی؟
دباؤ اور شواہد پر مبنی مطالبات کو ثالثوں نے مکمل طور پر تسلیم کیا ہے، لیکن کیا یہ تمام افراد جیسا ہی رہتے ہیں؟
مذاکرات کے دوران، مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دہشت گردی اور بھارتی سرپرستی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لئے کیا حکومت پاکستان نے ابھی سے اس موضوع پر بات چیت کی توجہ دی ہو؟
فلسطینی علاقوں کی حوالہ سے اسرائیلی فوج کی جانب سے نکلنا، اور آذربائیجان میں اسرائیل کے شہریوں کو رہنے کی اجازت دینی چاہئیے؟ یہ کیا ایک Fair Deal ہے؟
اس مضمون کا مقصد ہر کسی کے لیے ایک پلیٹ فارم بننا ہے جس کی جس بات پر حقدار ہو، اس لیے انہیں اپنی نظر سے دیکھنا چاہئیے۔ افغان طالبان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا مقصد ایسا نہیں ہے جو اس بات پر مشتمل ہو کہ فوری حل نہیں مل سکتا، بلکہ ایسی منصوبہ بندی ہے جس سے تین سال بعد یہ حل ملے۔
دباؤ اور شواہد پر مبنی مطالبات کے بارے میں بات چیت کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہے، ایسی ہی جسے لگا کہ کچھ شخصیات بھرپور دباؤ اور شواہد پر مبنی مطالبات کو تسلیم کرکے اس بات کو تصدیق کرتے ہیں کہ افغان طالبان ساتھ رہن گے، لگا کہ یہ ایک دھارنی قرار نہیں ہے۔
اس مضمون میں ایسے مسائل کو شامل نہیں کیا گیا ہے جن کا حل آسانی سے نہیں ملتا، اس لیے مجھے لگتا ہے کہ اس مضمون میں ایسے مسائل کو شامل کرنا چاہئیے جو اس بات پر مبنی ہوں کہ جب تک یہ معاملات حل نہ ہو سکتے ہیں، یہ انعام دیجے گئے ہیں۔
اس بات کا یہ مضمون بھی واضح طور پر نہیں ہے کہ اس مذاکرات میں انصاف اور Fairness کس حد تک شامل ہوگی؟ پاکستان کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ افغان طالبان ساتھ رہن گے، لیکن یہ کیا پتا چلا ہے کہ ان کس حد تک واضح طور پر سہمت کے خلاف کئی دباؤ اور شواہد پر مبنی مطالبات تسلیم کر رہے ہیں؟ اس میں کوئی واضھت نہیں کی گئی، جس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ انہوں نے بھی ایک ایسا منسلک ہونے کا اعلان کر دیا ہے جو کم از کم ایک راز رکھتا ہوگا
اس میں ایک اور بات یہ بھی ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دہشت گردی اور بھارتی سرپرستی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن اس کی واضھت نہیں کی گئی، جس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان میں بھی ایک راز رکھتا ہوگا
مگر یہ بات تو واضح ہے کہ جب تک افغان طالبان پاکستان کی جانب سے استحکام ہوگا اور ان کے مذاکراتات نے کوئی معقول حل نہیں نکالا، تو یہ بھی معقول نہیں کہ اس طرح کے مذاکراتات کی مزید لچک ہوگی اور افغانستان میں دہشت گردی کو روکنے کی کوشش کی جائے گی؟
تمام معاملات کو سمجھنا اور بے دخل نہ ہونا چاہیے... آج وارثوں کے لئے بات چیت کی ضرورت ہے، ایک ایسے منسلک ہونے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے ان کی زندگی بہتر ہو سکے...
سفید منسلک ہونے والی ایسے منصوبوں نہیں ہوتے جتنی سے پھٹتے ہیں۔ یہ تو بات چیت کا مقصد ہے لیکن یہاں ثالثوں کی جانب سے اس بات پر اعتماد کی گنجائش بھی زیادہ ہے جس پر پورے پاکستان میں دباؤ پڑتا ہے۔
اس مضمون نے کچھ فتوحات منعقد کی ہیں لیکن کیا یہ بات بھی یہاں کوئی بتا رہا ہے کہ آؤٹر ڈس ٹرینوں میں مقبوضہ کشمیر کی عوام کے لیے سہولت کس حد تک مل سکتی ہے؟ ان سہولتوں کو یہاں پھیلایا گیا ہے، اس کے بجائے کیا ہے؟
ان مذاکراتوں میں جس بات نہیں کی گئی ہے وہ سب واضح رہتی ہے کہ یہاں سچائیوں کو بھی کمتر دکھایا جائے گا۔
اس بات پر اعتماد نہیں ہوتا کہ ان مذاکرات کے بعد آئے دن پاکستان میں دباؤ کم ہوگا۔
افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری ہونے پر میرا جذبہ بھی آ گيا ہے، لेकن یہ بات بھی چانل نہیں دی رہی کہ وہ کس طرح ایسے مذاکرات کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں؟
دباؤ اور شواہد پر مبنی مطالبات کو تسلیم کرنے کا یہ کوشش پاکستان کی جانب سے نئی فریڈم کے دھن میں ہو رہی ہے۔ #پاکستانکیجنگکہاز#افغانطالبان
میں یقین رکھتا ہوں کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی زندگی میں ایسا کوئی فرق نہیں آئ گا، #موبائلرہولت
ایسے سچ پر چلتے ہوئے فلسطینی علاقوں کی حوالہ سے اسرائیلی فوج کی جانب سے نکلنا اور آذربائیجان میں اسرائیل کے شہریوں کو رہنے کی اجازت دینا ایک نئی راہ ہوگا، #فلسطینیسےاسرائیلکیجنگ#اسرائیلکیاجازت
پاکستان و افغانستان کے بین الاقوامی مذاکرات کے بارے میں یہ بات واضح ہے کہ ساتھ رہنا بھی ایک واضح مطالبہ ہے? یہ تو ایسا لگتا ہے جو کہ دوسرے ممالک کے سامنے ایسی عظمت کی بات کرنا ہو گی اور یہاں تک کہ دھمکی دی جا رہی ہے؟ اور یہی نہیں، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو دہشت گردی اور بھارتی سرپرستی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے بعد دوحہ کانفرنس سے مقابلہ کیا جائے گا؟
اس وقت لگتا ہے یہ سب ایک ایسا معاملہ ہے جس میں ہر غلطی کی جانب اسے ٹھوس ہوگی اور یہ بات واضح ہے کہ ساتھ رہنا ایک ایسی چیز ہے جو دوسروں کو بھگتی ہوئی دیکھنا پڑے گی!
عزیز، یہ بھی اک سچائی ہے کہ افغان طالبان اور پاکستان کے مابین مذاکرات جاری رہنے کی بات ایک بہترین خبر ہے! پہلے سے یہی تھا، کہ دونوں طرف کو اپنی جگہ سے باہر نہنٹی لگ رہی ہے اور اس لیے تو ایسا کرنا بھی ضروری ہے! اب یہ بات بھی کہ افغان طالبان ساتھ رہن گے، وہی ایک اچھی بات ہے! پورے علاقوں میں شانت و صلح برقرار رکھنا، یہی ہے جو ہمارے لیے ضروری ہے!
نکلی بھلائی سے ناکلی نا منفید ہوتی ہے! اب بھی فلسطینی علاقوں کی بات کر رہے ہیں، اور یہ بات کہ اسرائیلی فوج نکلنا چاہئیے، تو یہ بھی ایک بڑی خبری ہے! اور آذربائیجان میں شہریوں کو رہنے کی اجازت دینا، وہی ایک اچھا فیصلہ ہے!
افغان طالبان ساتھ ہی رہنا یہ بات بہुत ایسی ہے جو ہر ایک کو ناپسند کرتا ہوں گے، اس کی وجہ میں یہ کہ ان کے ساتھ منسلک ہونے سے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کی سہولت مل سکتی ہے جو پوری دنیا کو خطرناک بنा دیتی ہے
چلے ہیں یہ مذاکرات جاری ہیں اور کسی نہ کسی صورت حال میں طالبان افغانستان میں قائم ہو گئے ہیں یہ تو ایک بڑا Problem ہے لیکن پھر یہ سوچنا کہ افغانستان میں شاہد خان نے ویلنٹائن ڈے پر انسپائرنگ سیکشن میں دھکہ اور خود کش حملوں کی وجہ سے ماریے گئی تھی تو یہ کیسا کہلے؟ ویلنٹائن ڈے پر انسپائرنگ سیکشن میں دھکہ اور خود کش حملوں کی وجہ سے ماریے گئی تھی تو یہ کیسا کہلے؟ اور اب وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں تو حال کیا کیا ہو گا?
بہت اچھا، یہ بات تو صاف ہے کہ افغانستان میں طالبان بہت متاثر ہوں گے لیکن وہ جس کا مطالبہ کر رہے ہیں وہی دھمکیوں پر مبنی ہے۔
انہوں نے تاکت کو جھونک دیا ہے، کہ افغان طالبان کی جانب سے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، اور اس بات پر مکمل اعتماد کر رہے ہیں؟ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ وہ ایسا کیسے کرسکتے ہیں؟
دوباؤ اور شواہد پر مبنی مطالبات پر بھی انہوں نے صاف تو صاف اعتماد کیا ہے، یہ بات کوئی نہیں جانتا ہے کہ وہ کیسے کامیاب ہون्गے؟
اس وقت تو دوسرے ممالک سے بات چیت کرتے ہوئے اور اپنی ملکی منافعوں کو قائم رکھنے کی کوشش کر رہی ہوتا ہے۔ پاکستان کے اس دباؤ پر دیکھتے ہوئے، مینے سوچنا شروع کیا ہويا کہ آج کل دنیا میں دوسرے ملکوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں اپنے مفادات کو یقینی بنانے کی کوشش کرنا چاہئیے۔ https://www.urdupoint.com/pakistan/...y-in-pakistan-foreign-minister-aa1f47d9c.html