پاکستان کی معیشت کے لیے ایک حیران کن خبر سامنے آئی ہے، جس میں ملکی ذخائر سے بھری گنجائش تربیلا ڈیم میں پائی گئی ہے جو اس کی قیمت کو 636 ارب ڈالر تک رسماً لگا رہی ہے۔
ایئر کراچی کے چیئرمین حنیف گوہر نے یہ بات بتائی ہے کہ انہوں نے آرمی چیف کو ایسے نمونوں میں سے ایک پیش کیا تھا جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس سونا کی تقریباً 636 ارب ڈالر کی قیمت ہیں، جو اس لیے حیران کن ہے کہ اس کی جگہ پاکستان کا پورے ملک کو ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ معلومات باضابطہ طور پر آرمی چیف کو دی گئی ہیں اور انہوں نے بریفنگ پر مثبت ردعمل دیا ہے، جس سے اس کی قیمت کو ڈھونڈنا شروع کرنے کے لیے بہت سارے ماہرین ان کی ٹیم سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔
حنیف گوہر نے بتایا کہ انہوں نے ایک لیبارٹری میں سے مٹی کے نمونے جمع کیے تھے جنہیں بعد میں یہ جانچا گیا اور اس پر ڈھیون ڈال کر انہوں نے یہ جانشین اٹھائی کہ اس سونا کی تقریباً 636 ارب ڈالر کی قیمت ہے، جو پاکستان کو اتنا پیسہ دیتا ہے کہ اس کا بیرونی قرضہ ادا ہو سکتا ہے۔
مگر یہ بات کہ پورے ملک میں انہیں کتنا پیسہ ملتا، یہ حینف گوہر نے واپڈا کی طرف سے پیش کرنے پر تھم کر دیا ہے کہ اگر وہ یہ منصوبہ شروع کرنا چاہتے ہیں تو انہیں مدد کے لیے تیار ہیں، اور اگر نہیں تو اس سونا کو حکومت کی طرف بھی پیش کرتے ہیں۔
ایئر کراچی کے چیئرمین حنیف گوہر نے یہ بات بتائی ہے کہ انہوں نے آرمی چیف کو ایسے نمونوں میں سے ایک پیش کیا تھا جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس سونا کی تقریباً 636 ارب ڈالر کی قیمت ہیں، جو اس لیے حیران کن ہے کہ اس کی جگہ پاکستان کا پورے ملک کو ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ معلومات باضابطہ طور پر آرمی چیف کو دی گئی ہیں اور انہوں نے بریفنگ پر مثبت ردعمل دیا ہے، جس سے اس کی قیمت کو ڈھونڈنا شروع کرنے کے لیے بہت سارے ماہرین ان کی ٹیم سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔
حنیف گوہر نے بتایا کہ انہوں نے ایک لیبارٹری میں سے مٹی کے نمونے جمع کیے تھے جنہیں بعد میں یہ جانچا گیا اور اس پر ڈھیون ڈال کر انہوں نے یہ جانشین اٹھائی کہ اس سونا کی تقریباً 636 ارب ڈالر کی قیمت ہے، جو پاکستان کو اتنا پیسہ دیتا ہے کہ اس کا بیرونی قرضہ ادا ہو سکتا ہے۔
مگر یہ بات کہ پورے ملک میں انہیں کتنا پیسہ ملتا، یہ حینف گوہر نے واپڈا کی طرف سے پیش کرنے پر تھم کر دیا ہے کہ اگر وہ یہ منصوبہ شروع کرنا چاہتے ہیں تو انہیں مدد کے لیے تیار ہیں، اور اگر نہیں تو اس سونا کو حکومت کی طرف بھی پیش کرتے ہیں۔