یااللہ خیر! ایک بار پھر زلزلے کے شدید جھٹکے

فطرت عاشق

Well-known member
بنگلہ دیش میں زلزلے کی شدید شدت کا واقعہ دوبارہ سامنے آیا ہے، جو ہفتہ کی شام میں دو ہلکے زلزلے لگ پئے جس سے ملک بھر میں خوف اور ہراس پیدا ہو گیا ہے۔

ان دونوں زلزلے ڈھاکہ کے بادا علاقے میں واقع تھے، جس کی شدت میں فرق صرف ایک سیکنڈ سے تھی۔ پہلا زلزلہ شام 6:06:04 پر 3.7 ریکٹر اسکیل پر آیا، جبکہ دوسرا زلزلہ ایک سیکنڈ بعد 6:06:05 پر 4.3 ریکٹر اسکیل کے ساتھ آیا۔

ان ہلکے زلزلوں کے بعد، ملک نے ایک شدید قومی زلزلے کا سامنا کیا تھا، جو جمعہ کی صبح میں آئا تھا۔ اس نے بڑے پیمانے پر خوف اور ہراس پیدا کیا، جس سے 10 افراد جان بحن گئے جبکہ 600 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

نارسنگدی میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، ان میں سے 5 ریکارڈ کی گئیں، جبکہ ڈھاکہ میں 4 اور نرائن گنج میں ایک ہلاکت ریکارڈ کی گئی۔

خوف کے عالم میں کئی افراد عمارتوں سے چلنگ لگا کر زخمی ہوئے، اور کچھ عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں یا جھکاؤ پیدا ہوا۔

حکام نے متاثرہ اضلاع میں ساختی نقصان کا جائزہ لینے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے، تاکہ مستقبل کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں۔
 
بھارپور نہیں، یہ زلزلے میرے لیے ایک آئندہVision ہیں. پہلے زلزلوں کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام علاقوں میں کھلے ڈیرے ہوں گے، اور اب یہ کہ کہ ملک بھر میں صاف ہونے والی نئی ترقی ہو رہی ہے. ان ہلکے زلزلوں سے پہلے، ملک کے تمام علاقوں میں چارچہ لگنے والا ایسا ماحول تھا کہ وہ کسی زلزلے کی شدت کو محسوس نہیں کر سکتے تھے. اب، انہوں نے خود کو ایک صاف اور بھرپور ماحول میں قائم کیا ہے جو کسی زلزلے کی تکلیف سے بھی پچتا ہے. یہ صرف دیکھنا ہی کافی نہیں، یہ ملک کو ایک نئے دور میں لے کر جائیگا.
 
اس نئی زلزلے کی وجہ سے ہم سب ہر ایک کو ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے... مینے بھی اپنی فیملی اور دوستوں کے لئے چینج کیا ہے, ab koi bhi zyada risk nahi lena chahiye 😬

میں پتا ہوتا ہے کیونکہ دوسرے ملکوں میں بھی اسی طرح کی زلزلے آ رہے ہیں, اور ہم سب کچھ ایک ساتھ نہ کرے گا... ہمیشہ ہمیں کوئی بات نہ پوچھنی چاہئے, لیکن میں تم سے bolta hoon ki یہ سارے زلزلے کس لیے ہوتے ہیں? 🤔
 
تجس دیر سے اس بات کو پکھنے ہی نہیں آ رہا کہ ملک میں بھی ایسے دن بھی آتے ہیں جب کہ سب ساتھ ہو کر اپنی زندگی کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مینے اپنے گھر میں یہ دن بھی گزارے ہیں اور نہیں نہیں تو دوسروں کو بھی ان کا شکار ہو گیا ہے، کیونکہ یہ صرف ایک زلزلہ تھا جس سے ملک میں خوف اور ہراس پائی گئی تھی اور اب تو لوگ اپنی زندگیوں کو بدلتے دیکھ رہے ہیں۔
 
یہ ٹرائپل پورٹنٹ! کس قدر خوفناک! بنگلہ دیش کا ایک نئا صدمہ، اور اس کے بعد بھی یوں ہی! ملک کے تمام افراد کھینچے جانے کے لیے بھارosa hai 🤕, سکیورٹی اور ایمریجنس کی توجہ کی ضرورت ہے اس وقت.
ڈھاکا، نارنگدی اور نرائن گنج میں سب سے زیادہ زلزلے لگ پئے تو کیا یہ بچنے کے لیے کافی نہیں تھے?
ساختی نقصان اور عمارتوں کی دراڑیں، یہ سب ایک بدترین صورت کو دیکھنا ہے. ایک بڑی چیلنج فراہم ہوئی ہے، جس کے لیے بھارosa ہونے کی ضرورت ہے.
شام کو ایک نئا سال مناتا ہوا، اب اس سے بعد میں بھی یوں ہی! ملک کے صحت مند لوگوں سے ایسے situations پر نظر انداز ہونے کی کیا ضرورت؟
زخمی ہوئے، زخمی ہوئے، اور اب بھی دیکھنا چاہتا ہوں کہ ملک کے ہر افراد کو اس صورت میں آ کر ان کے لیے کیا کیا جاسکتا ہے؟
 
زلزلوں کا یہ واقعہ بھی دیکھ رہا ہوں تو میں سوچتا ہوں کہ زلزلوں کے بعد کیسے اپنے محلے میں پابند رہنا چاہئے؟ زیادہ تر لاکھوں افراد نے اچانک اور ٹپک ٹپک ہوا سے جان سے ہٹ گئے تھے، جو بہت دُغاڑ و ہتکہ کر رہا تھا۔ اب تو پھر یہ خوف کیسے دور ہوگا؟
 
یہ تو بھارپور! ملک بھر میں زلزلے کی شدت سے خوف پیدا ہو گیا ہے، حالانکہ ان دونوں ہلکے زلزلے کے بعد ملک نے ایک شدید قومی زلزلے کا سامنا کیا تھا جو سوشل میڈیا پر لوگ بہت تیز سے شریک ہوئے، اب وہی جارہے ہیں۔ عمارتوں کی دراڑیں پڑ گئیں یا جھکاؤ پیدا ہوا، حالانکہ یہ زلزلے سچمے ہوئے تھے تو بھی یہ شدت کیا گیا!
 
یہ زلزلے نہ صرف بنگلہ دیش کو، بلکہ اس کی آبادی کو بھی چیلنج کر رہے ہیں. ان حالات میں کتنی چپٹی سے ایسا ہوا تھا! پہلے دو ہلکے زلزلے اور بعد میں شدید قومی زلزلے، یہ سب سے زیادہ خوف اور ہراس پैदہ کرتے ہیں.
اب بھی 10 افراد جان بحن گئے اور 600 سے زائد زخمی ہوئے، یہ معاملہ وہی ہے جو ابھی ابھی ہو رہا ہے.
ان حالات میں کیے جانے والے بحالی کارروائیوں پر دیکھنا چاہئے اور ان کے لیے دیکھ بھال کا خیال رکھنا چاہئے.
 
واپس
Top