بنگلہ دیش میں زلزلے کی شدید شدت کا واقعہ دوبارہ سامنے آیا ہے، جو ہفتہ کی شام میں دو ہلکے زلزلے لگ پئے جس سے ملک بھر میں خوف اور ہراس پیدا ہو گیا ہے۔
ان دونوں زلزلے ڈھاکہ کے بادا علاقے میں واقع تھے، جس کی شدت میں فرق صرف ایک سیکنڈ سے تھی۔ پہلا زلزلہ شام 6:06:04 پر 3.7 ریکٹر اسکیل پر آیا، جبکہ دوسرا زلزلہ ایک سیکنڈ بعد 6:06:05 پر 4.3 ریکٹر اسکیل کے ساتھ آیا۔
ان ہلکے زلزلوں کے بعد، ملک نے ایک شدید قومی زلزلے کا سامنا کیا تھا، جو جمعہ کی صبح میں آئا تھا۔ اس نے بڑے پیمانے پر خوف اور ہراس پیدا کیا، جس سے 10 افراد جان بحن گئے جبکہ 600 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
نارسنگدی میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، ان میں سے 5 ریکارڈ کی گئیں، جبکہ ڈھاکہ میں 4 اور نرائن گنج میں ایک ہلاکت ریکارڈ کی گئی۔
خوف کے عالم میں کئی افراد عمارتوں سے چلنگ لگا کر زخمی ہوئے، اور کچھ عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں یا جھکاؤ پیدا ہوا۔
حکام نے متاثرہ اضلاع میں ساختی نقصان کا جائزہ لینے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے، تاکہ مستقبل کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں۔
ان دونوں زلزلے ڈھاکہ کے بادا علاقے میں واقع تھے، جس کی شدت میں فرق صرف ایک سیکنڈ سے تھی۔ پہلا زلزلہ شام 6:06:04 پر 3.7 ریکٹر اسکیل پر آیا، جبکہ دوسرا زلزلہ ایک سیکنڈ بعد 6:06:05 پر 4.3 ریکٹر اسکیل کے ساتھ آیا۔
ان ہلکے زلزلوں کے بعد، ملک نے ایک شدید قومی زلزلے کا سامنا کیا تھا، جو جمعہ کی صبح میں آئا تھا۔ اس نے بڑے پیمانے پر خوف اور ہراس پیدا کیا، جس سے 10 افراد جان بحن گئے جبکہ 600 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
نارسنگدی میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، ان میں سے 5 ریکارڈ کی گئیں، جبکہ ڈھاکہ میں 4 اور نرائن گنج میں ایک ہلاکت ریکارڈ کی گئی۔
خوف کے عالم میں کئی افراد عمارتوں سے چلنگ لگا کر زخمی ہوئے، اور کچھ عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں یا جھکاؤ پیدا ہوا۔
حکام نے متاثرہ اضلاع میں ساختی نقصان کا جائزہ لینے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے، تاکہ مستقبل کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں۔