کابل نے مذاکرات ناکامی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال دی - Ummat News

افغانستان میں مذاکرات نہیں ہو سکتیں یہی وجہ ہے کہ یہاں دھمکیوں اور دھماکوں پر انحصار کیا جاتا ہے ایک دوسرے کو سونپنا اور توازن برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے
 
ایسے میں تو افغان طالبان نے بھی کچھ لگاتار دیا ہوگا، پھر یہ کامیاب ہوئی اور نہیں ، اگر انہوں نے اپنی سیکیورٹی پر ایسے پہلے معاہدے لائے جس پر کھیتھ کیا گیا تو یہ آسان ہوتا تھا، لیکن اب انہوں نے اچھا پہلو سچا بھی دکھایا ہے کہ وہ اپنی حکومت کی راہ میں آگے بڑھنے کی تلاش کر رہے ہیں اور نہیں ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ ہے، یہ جانتے ہو تو پوری دنیا کا بھی ایک ساتھ کیا تھا۔
 
اس تحریک میں افغان طالبان کا رخ ہونے والا ایک بدلائی دھندلا ہے، یہ بات صاف توھر ہے۔ اس کی وجہ یہ کہ وہ پوری دنیا میں اپنے مفادات کو بڑھانے کے لیے ایسے مذاکرات کا سفر کرتا ہے جہاں ان کی بھی نازلی دھندلا پڑتی ہے۔ مگر تو یہ بات توھر ہے کہ انھوں نے افغان حکومت کو یہ کام کرنے پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ اپنی سیکیورٹی کی ذمہ داریوں کو قبول کرے۔

اس بات کو بھی توھر رکھنا پڑے گا کہ انھوں نے اپنے مفادات کو یہی بنایا ہے، جہاں افغان عوام کی سیکیورٹی کو نظر انداز کر دیا گیا ہے اور صرف ان کی ذمہ داریوں کے حوالے سے ہی انھیں معاف کیا گیا ہے۔
 
ایسا دیکھنا بہت مشکل ہے کہ امaret Islamicia نے ایسی باتوں پر چلپان لگی ہے جیسا وہ نہیں چاھتا تھا اور اب وہ اسے اپنی ذمہ داریوں کے طور پر پیش کر رہی ہے۔

اسلامک امارت نے ایسی باتوں کو مذاکرات کے دوران قبول کیا ہوتا تو کیئے تھے اور اب وہ اسے اپنا دوسرے ملکوں سے استعمال کرنے کا دعویہ کر رہی ہے۔

مذاکرات میں ایسے باتوں کو پیش کرنا مشکل نہیں بلکہ ایسی باتوں کو قبول کرانا بھی مشکل ہوتا ہے اور اس پر سچائی اور sincerity کے ساتھ چلنا بھی ضروری ہے۔
 
یہ بتائے گئے ہیں کہ طالبان افغانستان کی جانب سے اسٹنبول میں مذاکرات کرتے رہے لیکن ابھی وہ نہا کرنے کے بعد بھی نکل پڑے… یہ طالبینوں کی ایک اور ہٹنٹنگ بات ہے؟
 
واپس
Top