افغان طالبان کو عالمی سطح پر بڑا دھچکا

ٹڈی

Well-known member
افغانستان کی معاشی صورتحال میں اس وقت کا سب سے بڑا نقصان اس لیے ہے کہ طالبان نے ملک کو عالمی تنہائی میں ڈھیل دیا ہے۔ دنیا کے زیادہ تر ممالک نے افغانستان پر انسانی حقوق کے غاصب طالبان پر مکمل عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، ان کی جانب سے عالمی فورمز میں بلانا اور تعلقات قائم کرنا تو لگنے کے باوجود اس کے لیے ٹھیک سے مواقع نہیں ہیں، دنیا بھر میں طالبان کو دوسروں کا اعتماد حاصل نہیں کر سکتے۔

علاوہ ازیں افغانستان کو ایک بار پھر شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا ہے، اور اس کے بغیر وہاں کوئی افغان نمائندہ بھی موجود نہیں تھا۔

دونوں ممالک اپنے ادارے میں اجلاس پر شرکت کی، ہلچل ہوئی جیسے کہ اقتصادی، تجارت، سرمایہ کاری، ثقافتی اور انسانی ہمدردی کے تعاون جیسے مواقع پر بات کی گئی۔

اس میں ایک چیز یہ بھی نہیں رہی کہ افغانستان کو ٹرانزٹ کوریڈور کی اہمیت کے باوجود طالبان کی پالیسیوں کی وجہ سے اس اجلاس میں شرکت نہیں کرنے کی بھی بات ہوئی، کیونکہ افغانستان کو اپنی عوام پر ظلم و جبر اور جبر و استبداد کے بعد ان پر سخت ترین عالمی پابندیاں ناگزیر ہو گئی ہیں۔
 
افغانستان کی معاشی صورتحال میں طالبان کے اثر و رسخ کی وجہ سے یہ نقصان بہت ہی صاف نظر آتا ہے، لیکن اس کا حل یہی نہیں کہ ایسے اداروں کو مدعو نہ کرنا جیسا کہ وہ کیا کر رہے ہیں ان کی پالیسیوں پر اعتماد نہیں ہو سکتا۔ ٹرانسٹی اور شنگھائی تعاون تنظیم کو بھی اس معاملے میں دیکھنا چاہئیے کہ ان کی پالیسیوں میں بھی یہ نقصان کیسے نظر آ رہا ہے؟
 
मیری بات یہ ہے کہ کیا آپ کو جاننا چاہئے کہ ملک میں ایسی چٹانیں بناتی ہیں جن پر دوسروں کی مدد سے کبھی بھی نجات نہیں ملا سکتی؟ اس وقت افغانستان کی معاشی صورتحال اچھی نہیں ہے، لیکن میرا خیال یہ ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کو اس سے پہلے ہی ایک بار سے ہی ایسے ممالکو کی شرکت نہ کرنے میں دباؤ دیا جاتا ہے جہاں طالبان کی حکومت ہوں، کیونکہ یہ لوگ دنیا کو اپنی اچھی فہرست نہیں بناتی، جو کہ ان کے لیے ایسا کرنے کے لئے کافی کوشش کی جا رہی ہے۔
 
Taliban ki baat hai, yeh to bhi sach hai ki unhonein afghanistan ko alami tanhayi mein daleya hai. Lekin iska matlab na kehna musibat kyun naayam hai, balki issey bhi ek saamanya samasya hai jiseh hum sab ka samna karna padega.

Afsar afghanistan ki mushkilen ko kam karne mein madad nahi milegi, kyunki unke pas takat aur rahsyme kee aavashyakta hai. Lekin issey pahle talaban ki taqat aur unke paas ka faisala kyun naaayam hai?

Shinghai koordinashan ki jaankari mein bhi afghanistan ki wajah ne kuchh nahi hone ka maqsad tha, kyunki yeh ek saamaanya baatcheet hai jo hum sab ko pasand aati hai. Lekin issey pahle talaban ki aavashyaktaon aur unke paas ke faisale ka koi nishkarsh naaayam nahi hai.

Iss tarha ki mushkileh mein humein sahi rahsyme aur samajhdari se judne ki avashyakta hai.
 
افغانستان کی معاشی صورتحال میں ایسی بھارپور رکاوٹ ہے کہ وہ ملک دنیا سے الگ ہونے پر پہلے ہی جھیل گیا ہو 🤦‍♂️. یہ بات ایسے حالات میں نہیں ہوتی کہ دنیا بھر میں کسی ملک کو اپنے ساتھ شامل نہ کرنا. اس پر پہلے ہی وہ طالبان کی وجہ سے عالمی forum سے باہم رہ گیا ہو، اب انہیں ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات قائم کرنا بھی مشکل نہیں ہونگے 🤝.
 
افغانستان کی معاشی صورتحال میں اس وقت کا سب سے بڑا نقصان طالبان کی جانب سے عالمی تنہائی میں ڈھیل دینا ہے۔ لیکن یہ بات بھی دیکھنی چاہئے کہ دنیا کے زیادہ تر ممالک نے طالبان کو انسانی حقوق کی جانب سے واپس لانے کے مواقع دیے ہیں، اگر اسے ان میں اچھی طرح سمجھ لیں تو یہ بھی کہتے ہیں کہ دنیا میں طالبان کو دوسروں کی اعتماد حاصل کرنا مشکل ہے، تو پھر اس کے لئے ایک اور موقع مل گا۔

اور یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی اجلاس میں افغانستان کو نہیں بلایا گیا، لیکن اس سے یہ بات نہیں رہ سکتی کہ افغانستان کے لئے ان وکھوا اجلاسوں میں شرکت کرنے کے مواقع زیادہ ہوگے، اور اگر طالبان اپنی پالیسیوں کو چھوٹا کر کے شاندار تعاون کرتا ہے تو اس لئے بھی یہ مقام حاصل ہوا کہ افغانستان کو ٹرانزٹ کوریڈور کی اہمیت کے باوجود اپنی عوام پر ظلم و جبر سے نکلنا پڑا۔
 
اس اجلاس میں شرکت کرنے کی ایسی صورتحال تو نہیں لگتी, جس میں ایک اور ممالک طالبان کے ساتھ بھی معاہدہ نہیں کریں، اب تک کی سب سے بڑی بھول افغانستان کی معاشی صورتحال ہے، دنیا بھر میں اس پر اعتماد کرنے کے لئے ایک اور موقع نہیں ہو گا؟ شنگھائی تعاون تنظیم کی ایسی اجلاس میں شرکت کرنا بھی ملک کے لیے مفید نہیں ہو سکتا، افغانستان کو وہاں کوئی نمائندہ نہ بنایا گیا ہے، یہ ایک بڑی بدلتگی ہے، کیونکہ اس میں ملک کے لیے معاشی اور تجارتی مواقع نہیں ملا پائے۔
 
واپس
Top