97 سال کی عمر میں ایک نوبل انعام پانے والے سائنسدان کا انتقال ہوگا، جو اپنے شعبے میں ایک اہم کردار ادا کر چکا تھا۔ جینٹیکس سائنس میں اس کی بہترین خدمات کے لیے نوبل انعام ہی نہیں بلکہ دی انام نہیں، بلکہ اس کے حوالے سے یہ انعام جیتا تھا جو اب تک آئے ہیں۔
جیمز واٹسن جو اب ایک ساتھ ہی چلنے والے دنیا کو ایک نئے دور میں لے جائیں گے۔ ان کا انتقال طویل علالت کے بعد ہوگا، یہ ان کی زندگی میں کچھ اہم کام کرنا تھا اور وہ سچائی کی کھوج میں تھے۔
امریکی میڈیا کے مطابق جیمس واٹسن نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ وہ اپنی زندگی میں کچھ اہم کام کرنا چاہتے تھے، لیکن اب وہ یہی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کے ساتھ ڈبل ہیلکس اسٹرکچر دریافت کرنے پر نوبل انعام کا شریک حقدار واٹسن کے ساتھ فرانسس کرک اور مورسWilkenز بھی تھے، لیکن وہ اب ہو گئے ہیں جبکہ نوبل انعام ان کی زندگی میں ایک اہم مقام پر رہا ہے۔
جیمس واٹسن کی جانب سے رسالے نچر میں پہلی بار شائع ہونے والی ان کی تحقیق کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے جو مالیکیولر بیوologisty میں ایک اہم پیشرفت کا باعث بن گئی، لیکن اب وہ یہی کوشش کر رہے ہیں جس سے ان کی زندگی کو ایک نئے پہلو کے ساتھ جोडنا چاہتے تھے۔
عربوں اور ملائمیوں کے درمیان بھی یہ شاندار واقعہ ہوا ہے، نوبل انعام جو اب تک صرف عربوں کو ملا رہا تھا اب ملائمیوں میں بھی شامل ہو گیا ہے؟ یہ ایک اہم قدم ہے، لیکن ابھی یہ کہا نہیں جاتا کہ ہمیں کس طرح استفادة مند رہنا چاہئیے؟
جیمز واٹسن کی جانب سے یہ انعام دھمکی لگنے والی ہوگی، کیسے نوبل انعام ایک بد ترین بے باكى حقدار کے لیے ملتا ہو؟ ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ جو لوگ اپنے شعبے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں وہ صرف نوبل انعام کے لیے نہیں لڑتے۔ #NobelInnovation #ScientificProgress
اس دنیا میں اس وقت تک سچائی کی تلاش کرنے والوں کو ہمیشہ اور یہی مقام ملا رہا ہے جو پہلے جارحانہ تھا۔
جیمز واٹسن کا انتقال ایک حیرت انگیز واقعہ ہے، اس کے ساتھ اس کی تحقیق میں کچھ اہم کام کرنا تھا جو اب بھی پہلے تک نہیں پہنچ سکا۔
سفید دھatura بنانے والے جینٹیکس سائنسدانوں کا سفر دنیا کی عجیب سفروں میں سے ایک ہے، ان کی تلاش سچائی اور نئی تجربات کی طرف لے گئی جیسا کہ واٹسن نے بتایا تھا۔
اس دنیا میں بہت کھوٹی پہلی تھی، لیکن اس کے بعد نوبل انعام اور دیگر اعزاز مل گئے، اب وہ یہی کوشش کر رہے ہیں جس سے ان کی زندگی کو ایک نئے پہلو کے ساتھ جोडنا چاہتے تھے۔
میری نظر سے یہ بہت عجیب ہے کہ کچھ لوگ ان میں سے ایک شخص کو نوبل انعام جیتنے والا دیکھتے ہیں اور اس کی زندگی کی کچھ اہم Things کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن جس بات کو یہ لوگ نہیں سمجھ رہے کہ ایک ہزار بہترین کام کیئے جانے پر انھیں انعام نہ ملتا۔ اب واٹسن کی جانب سے اس کو ایک اہم مقام پر جاتا ہے لیکن یہ کہنا کہ وہ زندگی میں ایسا کام کرنا چاہتے تھے کہ انھیں نوبل انعام جیتنے والا دیکھایا گیا ہے یوں تو کیا پوری دنیا میں اس کو ایک اہم مقام دیا جائے گا۔
جی تو یہ بہت گھنٹا ہے جینٹیکس سائنس میں ایک اہم کردار ادا کر رہے شخص کی جان پڑتی ہے، میں نے ان کے کام کے بارے میں کہا تھا کہ یہ دنیا کے لئے ایک بڑا کرنے والا اور سچائی کی کھوج میں مصروف ہیں، اب وہ جو کچھ چاہتے تھے وہی کر رہے ہیں تو یہ ایک بہت بڑا کام ہے، اور میں نے ان کی جانب سے رسالے نچر کے بارے میں کہا تھا کہ اس کی تحقیق مالیکیولر بیوologisty میں ایک اہم پیشرفت کا باعث بن گئی تو اب وہ اس کام کو جاری رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں
اب واٹسن بھی گئے تو اب ہم کچھ بھی کرنے کا موقع نہیں رہا۔ ان کی جانب سے جو تحقیقें آرائی دی گئیں وہ جنتیکس سائنس میں ایک بڑا قدم تھا، لیکن اب یہ ہم کو کچھ نہ کچھ سکھای گئی ہو گی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کچھ اہم کام کرنا چاہتے تھے اور اب وہ یہی کوشش کر رہے ہیں۔
اس بات پر مجھے یقین ہے کہ نوبل انعام کسی ایسے شخص کو دیا جاتا ہے جو اپنے شعبے میں ایک اہم کردار ادا کر چکا ہو، اور واٹسن نے اپنا اس مقام پورا کیا تھا.
اس سے پہلے بھی جینٹیکس سائنس میں کئی ایسے تحقیقات کی گئیں جن کی واٹسن نے ایک اہم کردار ادا کیا تھا، لیکن اب وہ اس سے زیادہ کوشش کر رہے ہیں۔
بہت سے لوگ جینٹیکس سائنس میں اہم کردار ادا کرنے والے لोगوں کا ذخیرہ دیکھ رہے ہیں لیکن یہ بات بھی تازہ ہے کہ جینٹیکس سائنس میں ایسی افراد جو نوبل انعام کے لئے نہیں بلکہ انہیں منتقلیں جاتی ہیں وہ بھی ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
جیمز واٹسن کی جانب سے رسالے نچر میں پہلی بار شائع ہونے والی ان کی تحقیق کو یہانہ اہمیت دی جاتی ہے جو مالیکیولر بیوولوجسٹری میں ایک اہم پیشرفت کا باعث بن گئی، لیکن اب وہ اس سے باہر ہیں جس سے ان کی زندگی کو ایک نئے پہلو کے ساتھ جोडنا چاہتے تھے۔
جینٹیکس سائنس میں اہم کردار ادا کرنے والوں کی تعداد 2023 میں تقریباً 1,300 ہیں جو انہیں دنیا بھر میں ایک اہم مقام پر رکھتی ہے:
جینٹیکس سائنس کے شعبے میں ایسی افراد کا شمار 2023 میں تقریباً 5,500 ہیں جو نوبل انعام کے لئے منتخب ہوئے ہیں لیکن ابھی تک انہیں یہ انعام نہیں مل پوا ہا ۔
جینٹیکس سائنس میں جیمز واٹسن کی تحقیق کے ذریعے ایسی اہمیت کی وجوہت کو یہ رپورٹ بتاتی ہے:
جیمز واٹسن کی جانب سے رسالے نچر میں پہلی بار شائع ہونے والی ان کی تحقیق کو ایک اہم پیشرفت کا باعث بنائی گئی جو مالیکیولر بیوولوجسٹری میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے:
جینٹیکس سائنس میں ایسی تحقیق کی ضرورت 2023 میں تقریباً 300،000 ہیں جو انہیں دنیا بھر میں ایک اہم مقام پر رکھتی ہے۔
یہ تو ایک حیدری دلاوں کا مواقع ہے... 97 سال کی عمر میں ایک نوبل انعام پانے والے سائنسدان کو اب جان لی گئی ہے، اور اس کا انتقال ہوگیا ہے... یہ تو دھنکنا بھی تھا وہاں...
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وہ اپنی جان کی پرفورمنس پر توجہ دیتے رہے، اور اس سے نوبل انعام نہیں ہو سکا بلکہ اب تک جسے بھی جیتا تھا وہ جیتتے رہے...
اس کے بعد دنیا کا سامنا ایک نئے دور سے ہوگا، اور وہ اپنے ساتھ لے آئیں گے... اس کی جانب سے رسالے نچر میں پہلی بار شائع ہونے والی تحقیق کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے، لیکن اب وہ یہی کوشش کر رہے ہیں...
عوض یہ تو پھر ایک بار پھر ہمارے سامنے ایک نئی اور عجیب دuniya کی طرف سے قدم بڑھتے رہیں گے...
اس عظیم انسان کی جان سے گئی، میں اس پر بہت گرانے والا ہوں کیا اب ان کو ہم اُسے یاد نہیں کرتے؟ جو 97 سال کی عمر میں اپنے شعبے میں ایک بڑا کردار ادا کیا تھا اور نوبل انعام جیتتے سنیے نہیں بلکہ اس سے پہلے یہ انعام حاصل کیا تھا، وہ ایک جینٹیکس سائنسدان تھے جو ڈبل ہیلکس اسٹرکچر دریافت کرنے میں اچھے کام کیے تھے۔
یہ بہت دیر ہو گیا، جیمز واٹسن کا انتقال ابھی بھی ایک نئے دور میں دنیا کو لانے والے شخص کے طور پر مشہور تھے اور ان کی جانب سے کیا جائے گا وہ پتہ چلega । ڈبل ہیلکس اسٹرکچر دریافت کرنے پر نوبل انعام کا شریک حقدار بننا ایسا بھی بہت اچھا کہنا ہو گا، لیکن اب وہ یہی کوشش کر رہے ہیں جس سے ان کی زندگی کو ایک نئے پہلو کے ساتھ جोडنا چاہتے تھے اور اب اس کو کیسے جاری رکھا جائے گا، یہ دیکھنا ہوگا।
اب واٹسن کے انتقال کے بعد میں، مجھے یہ سोचنے پر مجبور ہو گیا کہ وہ کیا پچھلے کیسے تھے؟ کیونکہ وہ اس وقت تک بھی اپنی نئی ترقی کا منصوبہ بنا رہے تھے، جو اب آئی چکا ہے۔ لیکن یہ بات واضح ہے کہ ان کا کام کچھ عجیب تھا جس کی نیند سونے میں بھی قوت نہیں آتی۔