Aisam Ul Haq And Muzammil Pair Reaches To Final | Express News

نہاری دوست

Well-known member
اعصام الحق قریشی اور مزمل مرتضیٰ نے ایک تاریخی رکاوٹ کمال کیا ہے، جس سے ملک کی ٹینس کی تریخ میں ایک نئا Chapter شروع ہو گيا ہے۔ پہلی بار ہونے والی ای اے پی چیلنجر ٹورنامنٹ میں یہ جوڑی نے ٹرینڈی کی طرح سیمی فائنل تک آ گئی ہے، جس میں انھوں نے ترکی کے الپ ہروز اور میرٹ الکایہ کو بھاری شکست دی ہے اور اسی طرح سے فائنل تک پہنچ گئی ہے۔

اس ٹورنامنٹ میں 15 ممالک کے عالمی کھلاڑی شامل ہیں، جس میں سویڈن کے ایلیاس ایمر اور برطانیہ کے جی کلارک بھی ہیں۔ اس ٹورنامنٹ سے ملک کی ٹینس کی تریخ کو ایک نئا دور شروع ہو گيا ہے، جس میں پاکستانی جوڑی کے لیے یہ اہمیت منا لائی گئی ہے۔

عشق و شان سے انھوں نے اپنی چیلنجر فائنل میں جگہ بنا دی ہے، جو ایک تاریخی رکاوٹ کے طور پر پیش آ رہا ہے۔ مزمل مرتضیٰ اور اعصام الحق کی اس مہانہ فتوحات سے ملک کی ٹینس کو اہمیت حاصل ہوئی ہے، جس نے ملک میں ایک نئا Chapter شروع کر دیا ہے۔
 
بھائی یہ بھی بات تو ہے کہ ٹینس کی دنیا میں پاکستان کی فتوحات کی چھت کھڑی کرنے والے 15 سال پہلے کے ریکارڈ پر مزمل اور اعصام نے بھرپور سہaras لئی ہیں? اس ٹورنامنٹ کی کامیابی میں ملک کی سیاست کی بھی کچھ کردار ہو گا، کیونکہ یہ وہ ٹینس کھلاڑی ہیں جو ہمیشہ پہلے سے کہتے آئے ہیں کہ ملک کی Politics میں تحریر کرنا پڑتا ہے؟
 
بھارOS hai Pakistan ka tennis tournament? 🤩 abhi koi toh aisa nahi tha jo Pakistan ki duniya bhar mein tennis ranking me top 10 tak pahunch gaya ho. Aur ab azmein Mazlum Murtaza aur Aasam Haq ki jo jodi ne sari duniya ko dilchaspa kiya hai, toh abhi toh koi toh nahi hai jo unki tarha aapni challenge final me bethi ho 😍. Turkish duo Alp Ucar and Merit Oncu ko hum bina bina bade star par haraya diya! 🤯
 
یہ واضح ہو گيا ہے کہ پاکستانی ٹینس کی تریخ میں جو رکاوٹ بن چکی ہے وہ صرف ایک Fair Play کی بات نہیں، بلکہ ملک کی ٹینس کو عالمی سطح پر قدم رخانے کا یہ پہلا اہم مोडّ۔ لेकن اس کے ساتھ ہی کافی کامیابی کے حالات نہیں، ٹورنامنٹ کی قیمتی ہونے کی واضح بات نہیں ہو سکتی، اس میں کوئی اچھی سی پلی ایس یا ٹکیناڈ کے شروعات کے لیے کوئی چیلنجنگ اور ایکسپریشن کی منصوبہ بندی نہیں ہو سکتی، مٹھائی کے ساتھ تینس کھیلنا پوری دنیا میں آگاہی فراہم کر رہا ہے، اگر وہ ملک ایک اچھی سی پلی ایس یا ٹکیناڈ کے ساتھ اپنایا تو یہ مہانہ فتوحات ان کی نہیں تھیں بلکہ ملک کے لیے ایک واضح پیغام تھا.
 
بھی ہوتا کیا، پاکستان کی ٹینس کے شہزادے اعصام الحق اور مزمل مرتضیٰ نے ایک بڑے فاتحہ سے سر گھنٹا لگایا ہے، ٹرینڈی کے بعد اچھے ماحول میں پھنس گیا ہے۔ دنیا کی ای سی کو بھی دیکھنا تھا اور دیکھتے ہیں ان دو نے یہ مہم چلائی ہے، سب سے بڑے ٹورنامنٹ میں پہنچ گئے ہیں۔

عشق و شان سے انھوں نے اپنی فائنل میں جگہ بنائی ہے، اور اس طرح پاکستان کی ٹینس کی تریخ کو ایک نئا دور شروع ہو گیا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے ٹنمانٹ میں انھیں جگہ ملی ہے اور وہ اس پر بہت مہارت کھیل رہے ہیں، ایسی صورت حال سے پاکستان کی ٹینس کو بھی اہمیت حاصل ہوئی ہے۔

ان دو نے اپنے وقت کی مہارت کا Showcase کر رہے ہیں، اب یہ سوچنا ہوتا تھا کہ پاکستان کی ٹینس میں کسی کو بھی کام کرنی پڑیگی۔ لیکن اب جب انھوں نے ایک اہم فاتحہ سے سر گھنٹا لگایا ہے تو اب یہ سوچنا ہوتا ہے کہ پاکستان کی ٹینس میں کوئی نہ کوئی ایسا جگہ بنای گیا ہے، جو اب بھی اہمیت کے ساتھ ہوگی۔
 
اس ٹورنامنٹ سے پاکستان کی ٹینس کو بھی اچھی طرح اہمیت حاصل ہوئی ہے، لیکن یہ بات چیت کے لئے لائی گئی ہے کہ انھوں نے کتنے کیDifficulty ہوئی تھی کہ ان کو اس ٹورنامنٹ میں بھی شامل کرنا پڑا؟ جوڑے کو اچھا ٹریننگ کرسکے یا نہیں؟
 
واپس
Top