الفلاح یونیورسٹی ویب سائٹ پر فرضی - Latest News | Breaking News |

کبوتر

Well-known member
فلاح یونیورسٹی کی غلط ایکریڈیٹیشن پر شوکاز نوٹس: آئی ایم ایف الائیڈ کی وہدھی کیس میں ناکام ہو کر پھنسی نظر آرہی ہے

انڈیا ٹائمز نے انٹرنیٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نیشنل ایسسمنٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل (نااک) نے الفلاح یونیورسٹی کو اپنی ویب سائٹ پر غلط ایکرڈیٹیشن ظاہر کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔

فلاح یونیورسٹی کو NAAC کی جانب سے ایکریڈیشن کا جھوٹا دعویٰ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے NAAC نے بتایا کہ الفلاح یونیورسٹی نے A گریڈ کے لیے ایکھرڈیشن حاصل نہیں کی اور سائیکل 1 میں حصہ نہیں لیا، اس کے علاوہ یونیورسٹی نے اپنی ویب سائٹ پر عوامی طور پر ظاہر کیا کہ یہ ایک منصوبہ ہے جو کیمپس میں تین کالج چلاتا ہے۔

الفلاح سکول آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو NAAC نے A گریڈ دیا، لیکن براؤن ہل کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور الفلاح سکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کو بھی A گریڈ دیا گیا ہے، جس کے لیے جواب دہ ہونے والا یہ سارے حالات تو غلط ہیں اور عوام خصوصاً والدین، طلباء اور اسٹیک ہولڈرز کو گمراہ کر رہے ہیں۔

ناکامی میں کیس ایک آئی ایم ایف الائیڈ کی وہدھی ہو سکتی ہے، جس نے شوکاز نوٹس جاری کرنا تھا اور اس کے ذریعے ایکرڈیٹیشن کا جھوٹا دعویٰ کیے بیندہ بنایا گیا ہے۔
 
فلاح یونیورسٹی کے لیے NAAC کی جانب سے شوکاز نوٹس اور غلط ایکریڈیٹیشن کا جھوٹا دعویٰ ایک بڑا خوفناک معاملہ ہے، ایسے میں تو یونیورسٹی نے اپنی ویب سائٹ پر ایک منصوبہ کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کیا ہوگا، جبکہ NAAC نے بھی غلط باتوں پر زور دیا ہے اور عوام کو غلط ادراک کرنے پر مجبور کیا ہے ، یہ ایک گंभیر معاملہ ہے جس کی توجہ سے لڑنا چاہیے
 
فلاح یونیورسٹی نے NAAC سے A گریڈ پانے کی دعوت دی تھی، لیکن وہ منصوبے کا چلاؤ نہیں کر سکا ہے۔ اس کے جھوٹ پانے پر NAAC نے شوکاز نوٹس جاری کیا ہے اور یہ تو مندرجہ ذیل حالات ہیں - الفلاح سکول آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو A گریڈ دیا گیا ہے، لیکن ان کے پاس ایک سائیکل 1 نہیں تھا! اور براؤن ہل کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو بھی A گریڈ دیا گیا ہے، لیکن اس کا کیمپس ایک نئی تعمیر ہو کر اترا تھا! یہ ایسا لگ رہا ہے کہ NAAC کو اپنے کام میں کوئی انصاف پہچانتا ہے!
 
بلاشبہ یہ بات بہت حقیقی ہے کہ جہیں ہم اپنے آپ کو غلط کے پھرچے میں گھیر رکھتے ہیں وہیں ہمیں کمزوریوں کی طرف بھی متوجہ ہونا پڑتا ہے، اور اب یہ فلاح یونیورسٹی کا معاملہ ہے جہاں انہوں نے اپنے آپ کو ایک عظیم ادارے کی طرف متوجہ کیا لیکن وہ یقیناً غلط رہے۔

ایسا ہونا بھی ایک حقیقیLESSLesson ہے کہ جہیں ہم اپنے آپ کو کسی بھی بات میں یقین دلاتے ہیں وہیں ہمیں سب سے پہلے اپنی ذاڑی ناکامیوں کا جائزہ لینا چاہیے اور اس طرح ہم اپنے آپ کو ایک بہتر پہلوؤں کی طرف متوجہ کر سکتے ہیں۔
 
ملازمت کی یہ سبکیاں دیکھ کر میرا فریب ہوئی ہے کہ یہ ناکامی کیس ایک آئی ایم ایف الائیڈ کی وہدھی ہو سکتی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ عوام کو یہ جاننے کا حق ہوا کہ یہ حقیقت کیسے ہے؟
 
😱🤦‍♂️ فلاح یونیورسٹی کو NAAC نے ایک بار پھر انکار کر دیا ہے! 🙅‍♂️ اس کے بعد اس کی وہدھی میں آئی ایم ایف الائیڈ بھی شامل ہوسکتی ہے? 😔 یہ کس طرح عوام کو گمراہ کر رہا ہے! 🤯 مگر کیسا یہ ناانصاف دیکھنا پڑتا ہے؟ 😡
 
میری رائے یہ بھی نچھیر ہے کہ NAAC پر ان کا ایکرڈیٹشن پرییکشلز کو چیک کرنا چاہیے، جبکہ الفلاح یونیورسٹی کو اپنے ایکرڈیٹیشن کی بات بھی ڈھیل کی جا سکتی ہے, وہ انڈیا ٹائمز پر شائع ہونے والی رپورٹ سے بھی لگتا ہے کہ وہ کتنی حد تک غلطیوں میں پھنس گئے ہیں،

اس دuniya کا کوئی بھی ایم این سی نہیں ہوتا جو اپنے ایکرڈیٹیشن پر مکمل طور پر سچائی بیان کر سکے, ان کے پاس بھی غلطیوں اور لگاتار تباہی کی تاریخ رکھنا چاہیے، یہاں تک کہ NAAC کو ناکام ہونے والی وہدھی کو دیکھ کر پھر سے ایکرڈیٹشن کا جھوٹا دعویٰ کرنا تو نچچاس ہے.
 
فلاح یونیورسٹی کو ایک بڑا نقصان پہنچ گیا ہے اور یہ جھوٹے دعویٰ کرنا ان کی سمجھ میں گہرے کٹار لگائے گا. ناکامی میں کیس ایم این ایف الائیڈ کو بھی نقصان پہنچای۔ عوام کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ شوکاز نوٹس جاری ہونے پر سارے واضح نہیں.
 
اس معاملے میں NAAC کو تو وہی کچھ سائنس یا ایکڑے مل کر دیکھو … ماحولیات بھی یہ دیکھ رہے ہیں کہ NAAC نے آپنی ویب سائٹ پر غلطیوں کی ایک لمبی فہرست ظاہر کر دی ہے …
 
اس میں کچھ بدلاؤ کی ضرورت ہے، NAAC کو اپنے کام پر ملاحظہ کرنا چاہئیے، غلطیوں ہوتی ہیں تو پھر ناکام ہونا اور شوکاز نوٹس جاری کرنا کیا ضرورت ہے؟ فلاح یونیورسٹی کو اس کا بھار بھگاؤنی پڑے۔
 
واپس
Top