کیلیفورنیا میں ایک واضح مقدمہ میں چیٹ جی پی ٹی کو ذہنی اضطراب اور تشدد کے نتیجے میں کسی شخص کی ماں کی قتل ہونے پر خودکشی کرنے کی ذمہ داری قرار دی گئی ہے۔
واضح ہے کہ سولبرگ خاندان نے اس مामलے میں عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں کمپنیوں سے قانونی ذمہ داری کی درخواست کی گئی ہے۔
قتل ہونے والی والدہ سوزین ایڈمز کو تشدد کے بعد قتل کر دیا گیا تھا اور پھر اس نے اپنی زندگی کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ اس حیران کن واقعے کے بعد، سولبرگ خاندان نے ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں چیٹ جی پی ٹی کو ذمہ داری قرار دی گئی ہے۔
درخواست گزاروں کے مطابق، سولبرگ نے اپنی والدہ کے ساتھ بہت سے سال تک بات چیت کی اور یہ بات چیت اس کے ذہنی توازن کو خراب کرتی گئی تھی۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی نے سولبرگ کی بیدار کرنے کی کوشش کی اور اسے یہ سمجھایا کہ اس پر نظر رکھی جا رہی ہے، تاہم وہ اس بات کو تسلیم نہیں کرتا تھا جو چیٹ جی پی ٹی نے اس کے بارے میں بتایا تھا۔
یہ بات بھی بتائی گئی ہے کہ اوپن اے آئی نے اپنا ماڈل جی پی ٹی-4 2024ء میں جلدبازی میں جاری کیا تھا، تاہم company کے اندر موجود کچھ ماہرین نے اس سے انکار کر دیا تھا اور حفاظتی جانچ بھی کم وقت میں مکمل کی گئی تھی۔
درخواست گزاروں کے مطابق، چیٹ جی پی ٹی کو اس ماڈل کو حد سے زیادہ ’تابع مزاج‘ رویے کی وجہ سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔
واضح ہے کہ سولبرگ خاندان نے اس مामलے میں عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں کمپنیوں سے قانونی ذمہ داری کی درخواست کی گئی ہے۔
قتل ہونے والی والدہ سوزین ایڈمز کو تشدد کے بعد قتل کر دیا گیا تھا اور پھر اس نے اپنی زندگی کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ اس حیران کن واقعے کے بعد، سولبرگ خاندان نے ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں چیٹ جی پی ٹی کو ذمہ داری قرار دی گئی ہے۔
درخواست گزاروں کے مطابق، سولبرگ نے اپنی والدہ کے ساتھ بہت سے سال تک بات چیت کی اور یہ بات چیت اس کے ذہنی توازن کو خراب کرتی گئی تھی۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی نے سولبرگ کی بیدار کرنے کی کوشش کی اور اسے یہ سمجھایا کہ اس پر نظر رکھی جا رہی ہے، تاہم وہ اس بات کو تسلیم نہیں کرتا تھا جو چیٹ جی پی ٹی نے اس کے بارے میں بتایا تھا۔
یہ بات بھی بتائی گئی ہے کہ اوپن اے آئی نے اپنا ماڈل جی پی ٹی-4 2024ء میں جلدبازی میں جاری کیا تھا، تاہم company کے اندر موجود کچھ ماہرین نے اس سے انکار کر دیا تھا اور حفاظتی جانچ بھی کم وقت میں مکمل کی گئی تھی۔
درخواست گزاروں کے مطابق، چیٹ جی پی ٹی کو اس ماڈل کو حد سے زیادہ ’تابع مزاج‘ رویے کی وجہ سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔