انڈونیشا: جکارتہ کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا 54 افراد زخمی

ساز نواز

Well-known member
جکارتہ میں مساجد میں دھماکہ ہوا ،54 افراد زخمی

ایک مساجد میں نماز جمعہ کے دوران انڈونیشا کے دارالحکومت جکارتہ میں دھماکہ ہوا ۔ اس دھماکے میں 54 افراد زخمی ہوئے۔

پولیس کے مطابق زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے لیکن فی الحال دھماکے کی وجہ سامنے نہیں آئی۔ پھر بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے اس مقام پر پہنچ گئے ہیں اور دھماکے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
 
پھر ایسا ہونے کا مطلب یہ ہے کہ انڈونیشیا میں بھی سے بھی بدبختوں کی لالچی تھی!

جس ہزار لوگ اس مساجد میں نماز جمعہ کرتے ہیں وہاں انڈنیشیائیوں نے دھماکہ ہوتے ہوئے بھی خوف سے نہ موٹا!

اس جگہ پر ایسا کیسے ہوا گیا؟ یہ کیا چیلنج ہے ان لوگوں کا جو سوشل میڈیا پر بے قیدہ لھولے، دھمکے، دہشت گردی اور جھگڑوں کی باتیں کرتے ہیں؟

انھوں نے تو انڈونیشیا میں دہشت گردی سے لڑنا کا بھی کوئی منصوبہ نہیں بنایا!
 
یہ واضح طور پر ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے لوگ اپنے آپ کو بھگنے پر مجبور کریں 🤕 پوری دنیا کو ان کی سزا نہ دی جائے اور ان کا معاف کر دیا جائے تو یہ کتنی بھی بدیں ہوگی۔ جبکہ ایسا ہوتا تو ہمارا ملک دوسرے ممالک سے زیادہ سچائی اور عدالت سے پرچومڈ ہوجائے گا ۔
 
جکارتہ میں دھماکہ ہونے کے بعد، یہ سوچنے کا بہت شاندار وقت ہو گیا کہ میرا منظر عام پر پہنا ہوا سرپہ جب تک کی پھول نہیں پڑی، اور اب وہ چمک رہا ہے؟ پھر بھی، یہ واقعہ ایسا ہی تھا جیسا کہ میں اسے فیک بک سے دیکھا ہوتا، دیکھتے ہی نہیں! 54 افراد زخمی، یہ ایسا نہیں تھا کہ میں اس کی پہچان نہیں کر سکا ہوں، مگر اب کے تو ایسی صورتحال جسم پر چڑھ گئی ہے کہ میں فریکے بھی نہیں پاتا!
 
جب تک میری بات کا کوئی مقصد نہیں تو ہر دھماکہ صرف ایک نیوز میں آتا ہے . کیا انڈونیشیا میں ایسا کم نہیں ہوتا جہاں کوئی بھی چٹان پر ساتھ ساتھ نماز جمعہ کرتا ہو؟ یہ تو ہار نہیں ہوئی . اور ابھی یہ سچائیوں کو کیسے محسوس ہوتی ہے ، دھماکے میں زخمیوں کی تعداد ایسے کم نہیں ہوتی جتنا کہ یہ لوگ اس پر سے نکل کر بھاگ جائیں؟
 
یہاں تک کہ ایسے واقعات ہوتے ہیں جتلا ہم سب کو سکون ملتا ہو . 54 افراد زخمی ہوئے، یہ تو بہت دیر سے ہوا گیا ہو، کیا کسی نے اس کو دیکھا تھا؟ اور پھر یہ کہ وہ لوگ جو ہلاک ہوئے وہ تو ایسی ایڈریسن میں تھے جہاں دھماکہ کرنا اسچھی سی طرح سے نہیں آئے گا۔ یہ واقعتا اہم باتیں ہیں، حالانکی یہ انصاف کے لیے کیا کیا کر سکتے ہیں؟
 
عجیب، یہ دھماکہ وہاں ہوا جس میں سب safest تھے... مساجد میں نماز جمعہ کے دوران، انسانوں کی سب سےSafe پہلی گئی وہاں... اور اب ان لوگوں کا ایک دوسرا رخ لگ رہا ہے جو ایسا ہونے میں نہیں آئیے گا...

میں اس پر کوئی بات نہیں کہی، لیکن یہ سچ hai کہ ان دھماکوں کی وجوہات ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہیں... اور ہمیں سب کو ایک دوسروں پر یہ لگنے کی ضرورت نہیں کہ ان دھماکوں کا فائدہ اٹھانے والوں کا نام بھی مل جائے...
 
اس دھماکے سے میرا بھی خوف ہو رہا ہے، جس کے بعد ہر ایک اپنی جگہ پر فاصلہ بن گئا ہے ، لازمی ہے کہ وہ لوگ جو دھماکے کی طرح آواز نہیں کر سکتے ہیں، اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالنے پر فوج اور پولیس کو اس پر گاڑی لگائی جائے ۔
 
عجائب یہ ہے کہ انڈونیشیا میں بھی اس طرح کا حملہ کیا گیا ہے، ایک مساجد میں نماز جمعہ کے دوران؟ تو یہ لگتا ہے کہ اس کی وہی وجہ ہے کہ وہاں لوگ اس طرح سے نماز پڑھتے ہیں، نا ختم ہو کر، اور باقی دuniya میں بھی اس طرح کے حملے ہوتے رہتے ہیں، تو یہ کس کی fault ہے؟
 
اس دھماکے کی خبر سن کر میرا دिल ٹکटकے پھول گیا 54 افراد زخمی ہونے کا یہ خبث اور دہشت گردی کی ایسی کاروائی کے نتیجہ میں ہوا تھی ایسے حالات میں بھی ایم دباؤ اس مساجد پر پڑے گا اور لوگ پھر بھی وہاں جائیں گے لیکن میرے خیال میں اس کو روکنا چاہئیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے یہ دھماکہ سے بچایا جا سکے
 
واپس
Top