حمامس نے ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو مسترد کر دیا جس میں فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے الزامات شامل ہیں، اور اس پر حمامس نے بھی معارضہ کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹ میں human rights کی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے مطابق فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے الزامات کو جھوٹا اور غیر پیشہ ورانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا گئا ہے، ان کے مطابق حمامس نے تشدد اور قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کے حوالے سے اسرائیلی فوج کے الزامات کو واضح طور پر درست نہیں کیا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ رپورٹ میں ایسے الزامات کو جھوٹا قرار دیا جائے جو حکومت کے خلاف حملے سے متعلق ہیں۔
انہوں نے رپورٹ میں قابض حکومت کے خلاف حملوں اور ان پر استعمال ہونے والے منصوبوں کو دہریں اور ان کا مطالبہ ہے کہ ایمینیسٹی سے رپورٹ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے، اور اس پر ان کی بھرپور مذمت کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی جانب سے رپورٹ میں شعبہ جات کو مسخ کرنے اور ان سے تحریک کے تاثر کو بدلنا ہے، لیکن یہ واضح رہے کہ یہ رپورٹ ایک فیک ٹیچنگ اور منفی پھیلاؤ کی جہت پر مبنی ہے۔
اس سات اکتوبر کو حمامس نے اسرائیل پر ان کے حملوں کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا تھا، لیکن اب وہ اس رپورٹ کو مسترد کر رہے ہیں جو اس حملے سے متعلق ہے اور یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ حمامس نے اس پر شدید تحفظ کا اظہار کیا ہے۔
عموما یہ رپورٹ بہت سنجیدگی سے لکھی جاتی ہے، لیکن انسانی حقوق کی تنظیم ایمینیسٹی نے اس پر اپنی بات کہی ہے اور فیلسٹینیوں پر اسرائیلی فوج کی تیندلی کو مسترد کر دیا ہے جس پر حمامس بھی نہایت تعرضی سے مخالفت کر رہے ہیں؟ یہ بات بھی کہی جا سکتی ہے کہ اس رپورٹ کو جسز قرار دیا جائے تو یہ تحریک ایک مثبت دھارہ پر چل پائیگی؟
اس رپورٹ کو مسترد کرنے کی یہ فیصلہ دہی ایک بڑا معاملہ ہے، میں سچمنا چاہتا ہوں کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر کیا تھا وہ رپورٹ کی جھلک دیتا ہے، لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ ایمینیسٹی انٹرنیشنل نے اس میں ایسے الزامات کو شامل کیا ہے جو بالکل سچ نہیں ہیں، یہ رپورٹ فلسطین پر قابض حکومت کے حملوں کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور وہ فیک ٹیچنگ اور منفی پھیلاؤ کی جہت پر مبنی ہے، مینے یہ محسوس کیا کہ حماس نے اس میں رہنمائی دی ہے، لیکن وہ سچمنا کیسے کھیل دیتے ہیں؟
اس رپورٹ سے میری بات یہ ہے کہ ایمینیسٹی انٹرنیشنل کو اپنی رپورٹ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے الزامات کو جھوٹا قرار دینا چاہئے، لیکن اس پر شعبہ جات کو مسخ کرنا ایسا نہیں ہونا چاہیے جو فلسطینیوں کی جانب سے حقیقہ کا اظہار کرتا ہے। میرے خیال میں انہیں اپنی رپورٹ کو واپس بھگتنا چاہئیں اور فلسطینیوں کی جانب سے لائے گئے الزامات کو جائز بنانے کا کام کرنا چاہئیے۔
عرب دنیا کے حالات ایک کٹاری کے لیے بھی کٹاری ہیں. ایمینیسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے جہاں فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے الزامات شامل ہیں وہاں حماس نے ایسے زور دیے جو اکیلے ایک راز کے ساتھ اپنے خلاصے میں لینے والوں کو بھی تیز کر دیتے ہیں!
اس رپورٹ پر تحفظ کی ضرورت نہیں بلکہ اس کا matlab یہ کہ حمامس نے ایسی صورتحال بنائی ہے جس سے وہ فوری لाभ اٹھا سکیں!
انہوں نے رپورٹ کو مسترد کرنے سے پہلے خود کو اس بات کے لیے تیار کیا ہوگا کہ وہ اپنی جان بھی جاسوس بنانے والوں کے مقابلے میں ہر مواقع پر آگے رہیں!
حمامس کی یہ منصوبہ بندی ابھی تو ایک ناچا ہوا ہتھیار کی طرح شروع ہوئی ہے جس سے آگے بڑھنا صرف ڈرامہ کے مواقع کے لیے ہی پیش کرنے والا ہوگا!
اس رپورٹ کی ناکامیت کو سمجھنا ایک بدترین بات ہے . ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی وہ رپورٹ جسے حماس نے مسترد کر دیا ہے، اس میں فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے الزامات شامل ہیں اور یہ بات بھی بتائی گئی ہے کہ حماس نے تشدد اور قیدیوں سے بدسلوکی کا تعلق نہیں رکھتا ہے। یہ رپورٹ ایمان Daly میں سبق دیتی ہے کہ انسانیت کی بات کرتے وقت، اپنے موقف کو اچھی طرح سمجھنا ضروری ہوتا ہے۔
بغیر کسی شک میں حماس کی جانب سے یہ رپورٹ مسترد کرنا دکھائی دیتا ہے کہ انھوں نے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے الزامات کو توڑنا پڑا ہے، جس سے وہیں یہ بات صریع طور پر سامنے آئی کہ انھوں نے اس رپورٹ کو مسترد کر لیا ہے جو فلسطینیوں کی جانب سے جاری کی گئی تھی اور وہیں یہ بات بھی صریع طور پر سامنے آئی کہ انھوں نے ایمانیسٹی انٹرنیشنل کو ایسا لگایا ہے کہ انھوں نے فلسطینیوں کی جانب سے شعبے جات کو مسخ کر دیا ہے۔
میری رائے اس صورت حال پر توجہ دینی چاہیے، ایسے الزامات کو جس سے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی اہمیت برقرار کیا جا سکے وہ مسترد کرنا بھی نائٹنل انٹرست کے لیے مفید ہے؟ لگتا ہے اس وقت سے یہ فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی اہمیت کو ناکام کرنا چاہتی ہے، جو کہ ایک بھی معاملے میں قابل سہimas ہوگا
بھی ہوا ہی اس رپورٹ کو مسترد کرنے کی پریشانی، مگر مجھے یہ سچ لگتا ہے کہ ایمینیسٹی انٹرنیشنل نے صاف ساف یہ کہا ہے کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی الزامات جھوٹے ہیں، اور حماس کی جانب سے رپورٹ میں شعبہ جات کو مسخ کرنے کا الزام بھی true nahi laga sakta ہے۔
مگر دیکھو یہ جو ہوتا ہے جب کوئی ایک طرف سے دوسری طرف کو پہچانتا ہے اور اپنی پہچان بھی نہیں کرتا، انہوں نے رپورٹ مسترد کر دی جس میں فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے الزامات شامل ہیں اور اب وہ بھی معارضہ کرتے ہیں، یہ تو ایک جانب سے دوسری طرف کو پہچانتا ہے لیکن اپنی رائے میں اس کے ساتھ نہیں آتا، انہوں نے رپورٹ کی جھٹلی پہچان کی ہے اور اس پر شدید مذمت کی ہے، لیکن یہ بھی دیکھو کہ وہی رائے جو انہوں نے دی ہے وہی رائے پھیلاؤ اور منفی پھیلاؤ کا راستہ اختیار کر رہا ہے، ایسے میں اگر ہمیں اپنی جانب سے بھی دوسری طرف کو پہچانتے ہیں اور اپنی رائے میں اس کے ساتھ نہیں آتے تو وہی رستہ جھیل جاتا ہے۔
یہ رپورٹ ایک سات اکتوبر کو انسٹی ٹیوڈنٹ کیو کے مشرعین نے بنائی تھی، اور یہ واضح ہے کہ اس میں فلسطینیوں پر اسرائلی فوج کے الزامات شامل ہیں جو جہل رکھتے ہیں۔ لیکن انسٹی ٹیوڈنٹ کیو کے ساتھ بھی اس رپورٹ پر کوئی وضاحت نہیں، اور یہ بھی نہیں ہوا کہ اس میں شعبہ جات کا جھوتا چلا گیا ہے، ایسے لیے کہ وہ ان سے تحریک کی جانب سے منسلک نہیں ہو سکتی ہے۔
بہت چپچپے ہے کیوں حماس رپورٹ کو مسترد کر دے رہے ہیں جس میں فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے الزامات شامل ہیں، ابھی انہوں نے اکتوبر سے قبل ان سے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا تھا! مگر رپورٹ میں یہ بات کتنی صریح ہے کہ حماس کو واضع طور پر چیلنج کیا گیا ہے تو کیوں انہیں اچھا نہ لگ رہا!
اس رپورٹ کو مسترد کرنے کی یہ پوزیشن بہت غلط ہے، ایسے معاملات میں اس طرح کے الزامات کو مسترد نہیں کیا جاتا اور یہ رپورٹ بھی ان میں شامل ہونے والا کہلاس ہے۔
مگر یہ بات بالکل سچ ہے کہ ایسے حالات جتنی تک واضح طور پر نئی نہیں تھیں اور ان میں کچھ پابندیاں بھی لگائی گئیں ہوں گی، اور یہ رپورٹ ایسے حالات سے متعلق ہے جو دیر سے آ چکے ہیں۔
اس رپورٹ کو مسترد کرنا ایک جہت ہے، اس سے قبل یہ رپورٹ دیکھ لیا گیا تھا تو یہ بات واضع تھی کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں پر تشدد ہوا ہے، اور اب جب اسے مسترد کر دیا گیا تو یہ رپورٹ ایک دوسری پہچان سے دور ہے، یہ رپورٹ ایسے الزامات کو جھوٹی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی گئی ہے جو فیک ٹیچنگ کی جہت پر مبنی ہے، اور حماس نے بھی معارضہ کا اظہار کیا ہے۔