انوراگ کشیپ نے فلم پروموشنز کو فضول خرچی، دکھاوا کہہ دیا

چھپکلی

Well-known member
انوراگ کشیپ نے بالی ووڈ میں فلم پروموشنز کو فضول خرچی کہا ہے اور اس پر تنقید کی ہے کہ لوگ دلچسپی پر نہیں بلکہ شور کے اعتبار سے دیکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بڑی فلموں کو کم اخراجات والی فلموں پر برادری کی رائے میں دبایا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انھیں لگتا ہے کہ بالی ووڈ کو پروموشن پر اخراجات کی حد مقرر کرنی چاہیے تاکہ چھوٹی فلمیں بڑی فلموں کے شور میں دب نہ جائیں، یہی وجہ ہے کہ انھیں یقینی طور پر یہ سمجھنا چاہیے کہ ایک فلم کی کامیاب کا معیار اس پر نہیں بلکہ اس پر ہے کہ اسی میں کیا اضافی منفرد طور پر کہے جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انھیں اچھی فلم کی پہچان اور خود بناتی ہے، اس کو پروموشن کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بالی ووڈ میں مقابلے، حسد اور خود کو بڑا ثابت کرنے کی دوڑ پر تنقید کی اور کہا کہ لوگ دوسرے کی کامیابی پر خوش ہوتے ہیں جس سے وہ جلتتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انھیں اس معاملے پر سمجھنا چاہیے کہ اچھی فلم اپنی پہچان خود بناتی ہے اور اس کو پروموشن کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔
 
بالی ووڈ میں فلموں کا ایسا دور آچکا ہے جہاں لوگ اورٹنی لاکھ پینٹیں ڈال کر دیکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کی دلچسپی فلموں پر نہیں بلکہ شور اور دھڑکانوں پر ہے، یہ ایک بہتے گنجائش پر تھیر ہوتا ہے جس میں لوگ صرف پانچ سے سات منٹ تک فلم کا دیکھنے کا وقت لینے کے لیے ہی دیکھتے ہیں، اور ان کی کامیاب کا معیار بھی ایسی ہی ہے 🤔
 
بالی ووڈ میں پروموشنز کی فضول خرچی ہوئی! یہ لوگ ایک فلم پر شور کے اعتبار سے دیکھتے ہیں، بے شک اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ چھوٹی فلموں کو کم اخراجات والی فلموں پر برادری کی رائے میں دبایا جاسکتا ہے!

انوراگ کشیپ کو پتہ ہوتا ہے کہ بڑی فلموں کو کم اخراجات والی فلموں پر برادری کی رائے میں دبایا جاسکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی فلم کو چھوٹے بچے کے ساتھ بدلیں اور اسی میں کیا اضافی منفرد طور پر کہتے ہیں، ایسا کہ لوگ اس کی کامیاب کا معیار اس پر بنائیں!

وہ بالکل سے بالکل تنقید کر رہے ہیں کہ مقابلے، حسد اور خود کو بڑا ثابت کرنے کی دوڑ پر! یہ لوگ دوسرے کی کامیابی پر خوش ہوتے ہیں جس سے وہ جلتتے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ انھیں اچھی فلم کی پہچان خود بناتی ہے!

انھوں نے بلیگ پر کہا کہ پروموشن کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی فلم کو سادہ طور پر بنائیں اور لوگوں کے ساتھ جود کرنے کی کوشش کریں!
 
بالی ووڈ میں جو اخراجات بہت زیادہ ہیں وہ سب کچھ ایک فریب ہے، اس کے پیچھے کا motives ہمیں نہیں سمجھنا چاہیے۔

تم سے پوچھنا ہے کہ کیا انوراگ کشیپ کی بات سے یقین رکھو؟ یا وہ صرف ایک فلم بناتے ہیں اور دوسرے لوگ دیکھتے ہیں؟
 
میٹھا کھانا بھی سب سے بھاپنا ہوا تو آگے چلا، انوراگ کشیپ کو دیکھتے ہوئے مگر کچھ سوچنے کی ضرورت نہیں تھی یہ کہ بالی ووڈ میں لوگ فلموں پر شور کر رہے ہیں تو اس کی وجہ بھی مل جائے گی۔ میرا خیال ہے کہ ایک فلم کو دیکھتے Samay اور اس کی کامیاب ہونے کی پہچان اس پر منفرد چيزوں پر ہی نہیں بلکہ اس کیQuality par nahi aur woh bhi apne hisaab se.
 
فلموں کی پراسکripsشن میں ایسی بھرپور تیزاب کی ضرورت ہے جس سے لوگ ایک دوسرے کی کامیابی پر خوش ہوکر، نا بہت ہی دباؤ میں کام کرنے لگ جائیں 🙄 اس سے ایک دوسری فلم کی اپنی اچھی پہچان نہیں مل سکتی۔
 
اس 뉴ز پر توجہ دینا چاہتا ہوں تو بالی ووڈ کے ایک بڑے ادارے کی جانب سے فلموں کی پروموشن پر اخراجات کو ناں لگایا جائے گا، یہ تو اکلی ہی کام ہے اسے اپنی پہچان بنائی رکھنا چاہیے۔
 
مرحلہ، یوں تھوڑا بھی کہتا ہوں کہ اچھی فلم کو پروموشن کی ضرورت نہیں ہوتی تو کیا اس کو ہمارے سامعین نہیں ملے? کیا میں سائیڈ برسٹ تھا؟ 🤔
 
اس فلموں پر پروموشن کے Budget ko jame karne ki zarurat hai? Nahi, ye toh sahi baat hai. Lekin mera khayal hai ki jo logon ka focus khaas tareeke se hai, wo sirf aur sirf aur aur... Phir kehna hai, agar choti film ko bada show karne ke liye zyada budget diya jata hai, to ye film apni pahchan nahi mil sakti. Aur yeh bhi sach hai ki log dilchasp nahi hote, balki hum sab kuch dekhte hain aur khush hote hain jab koi dusra successful ho jaata hai... Yeh to ek galat socha hai, kyonki aapki film apni pahchan karke hi successful ho sakti hai. Aur ye bhi sach hai ki hum sab aksar kuch nahi dekhte, balki hum sirf aur sirf aur aur... Phir kehna hai, agar log aapki film ko dekhenge aur ismein kya achha nahi likha hoga? Toh sirf aapko pata chalega. Aur yeh bhi sach hai ki hum sab aksar dosen ka saamna karte hain... Yeh to ek galat socha hai, kyonki hum apni zindagi mein ek realist hona chahiye.
 
بالی ووڈ میں ساری پھرلیں ایک دوسری کی نظیر بنتی ہیں، سب یہی دیکھتے ہیں کہ بڑی فلموں پر ہونے والا شور تو ہوتا ہے پھرچھپکتے ہیں کہ ایک فلم کی کامیاب کیا ہوگا اور اس میں کیا اضافہ ہوا ہے؟ انوراگ کشیپ جی کے یہ خیال بہتہ حقیقی ہیں، پھر اس لیے کہ لوگ دلچسپی پر دیکھتے ہیں اور ان کی رائے کو نہیں سمجھتے ہیں، اس سے بڑی فلموں کو چھوٹی فلموں پر دبایا جاتا ہے اور ایک عالمی فلم کی کامیابی کو بھی اس لیے برقرار نہیں رکھ سکتے۔
 
کیا یہ بالی ووڈ میں ایک نیا دور شروع کر رہا ہے؟ انوراگ کشیپ کے اس مباحثے نے مجھے حیران کردیا ہے، کیونکہ اس نے بالکل ساتھ نہیں کیا کہ انھوں نے بھارتی فلم ایوارڈز میں ایک معقولی فلم کو کبھی بنایا ہوا ہو یا نہیں، اور اس پر انھوں نے جو تنقید کی ہے وہ تو بالکل سنجیدہ نہیں دیکھ رہی ہے، مگر مجھے لگتا ہے کہ یہ وہی چہل اور شان میں بیٹھا ہوا ہے جو بھارتی فلم انڈسٹری کو پہلی ہزاری فیسیو سے جتایا تھا، اور اس پر انھوں نے ایک چولیسٹرول سا جواب دیا ہے? 🤔
 
بالی ووڈ میں یہ سب کچھ تو لامحدود مشقت ہے 🤣، لوگ سب سے پہلے اپنی فلم کی پروموشن کرکٹ کرنا شروع کر دیتے ہیں اور پھر ہمارا کچھ بھی نہیں رہتا، یہ سب کچھ تو لوگوں کو دیکھنے پر مجبور کرتا ہے اور ان کی دلچسپی کو ختم کرتا ہے 🤔، میرے لئے ایک بہتر فیصلہ یہ ہوتا ہے کہ فلموں کو انہیں پروموشن پر اخراجات کی حد مقرر کرنی چاہیے، تاکہ بھی چھوٹی فلمیں بڑی فلموں کے شور میں دب نہ جائیں 🎥
 
بالی ووڈ میں انوراگ کشیپ کے تعلیمی مضمون پر پھر سے غور کیا جاسکتا ہے. مجھے لگتا ہے کہ ان کی بات کہیں اور بھی بڑھائی جا سکتی ہے. پریس کنفرنس میں انھوں نے بھی کیا تھا اس طرح کے حوالے سے، میں کہتا ہوں گا ان کی بات پر یقین رکھنا چاہئیے.
 
BALI WOUD MEIN FILM PROMOUSHN KAS FUN KARTA HAI 🤔? yeh ek baat hai ki log aapni film ko dikhate samay pehle aapki talent dekhte hain aur phir aapke film ki quality ka bhi hisaab karte hain. toh aaj kal log aapki film ko dekh kar hi jeevan se judte hain ya nahi? yeh galat hai! humein aapni film ko samjhna chahiye taaki log uski baat samajh sakein.

aur agar aapke paas budget kam hai to bhi apni creativity ka istemaal karke aapko bhi kuch achchha dekhne mein mil sakta hai. yeh ek saamanya cheez hai ki humare man ko koi cheez nahi pasand hai lekin agar humein samajhayein aur apni cheezen ko badlein to har koi kuch achcha kar sakta hai.

AUR, yeh ek galat fahm hai ki log aapki film ki successful honi ek criteria hai. yeh bhi ek saamanya cheez hai jo humein pasand nahi karti! bas yeh hi zaroorat hai ki aapko apni talent ko badhalna chahiye aur apni cheezen ko samjhana chahiye taaki log uski baat samajh sakein.
 
mere ladaai ko balivood ke films ki promoshn par hai, mere pasand nahi hai ki log dikhne ke liye dekhate hain, bas khaas baat nahi ya pata chalta hai. yehi wajah hai ke humari fahmi bhi asal mein jaldi saabit hoti hai ki ek good film aapki soochi apni banati hai, promoshn ki zarurat nahi hoti.

mera khayal hai ki unhein bahut sare tareeke se samajhna chahiye, fir unko uthane ke liye kuch aur aadat bhi rakha jana chahiye. log dikhne ke liye dekh rahe hote hain bas.
 
بالی ووڈ میں لوگ صرف شور کے اعتبار سے دیکھتے ہیں، یہ بہت غلط ہے. اچھی فلمیں پروموشن کی ضرورت نہیں کرتیں بلکہ ان کی پہچان خود بناتی ہیں. لوگ دوسرے کی کامیابی پر خوش ہوتے ہیں اور یہ انھیں جلتاتا ہے، لہذا اچھی فلموں کو سنجیدگی دیجے جو اس کی واضح پہچان بنائیں.
 
بالی ووڈ میں انوراگ کشیپ کا یہ بیان لگتا ہے کہ ابھی بھی فلموں کو شور کی پہچان سے دیکھنے پر مجبور کیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ بڑی فلموں کو کم اخراجات والی فلموں کے نچلے رکھنے پر مجبور کر دیا جاتا ہے۔

ان کی ایسی opinہ لگتی ہے جیسے پورے بلیک آتھو اور ڈیسٹر میکس کا ماحول تھا، اس وقت کے فلمز کو اچھی پہچان کر کے ہم ان کی جگہ نہیں چھوڑتے ۔

اب ایسے تنقید پر گزنا اور معاشرے میں ایک نئی فلم بنانے کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے، اس لیے کہ ابھی بھی ہمارا معاشرہ ایسی جگہ پر ہے جہاں لوگ اپنی فلموں کو دوسرے کی پہچان سے دیکھتے ہیں اور ان کے اخراجات بھی اس پر نہیں ٹیٹھے۔
 
فلموں پر مشتمل اس صنعت میں پروموشنش کی وجہ سے ان کا خیال ہے کہ لوگ ایسی فلموں کو دیکھتے ہیں جس میں بھارپور اور سبقدار پریزنٹیشن ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے چھوٹی فلموں کو بڑی فلموں کے مقابلے میں دبایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے ان کا منفرد مزاج اور معیار کمزور ہوجاتا ہے

اس کے علاوہ بالی ووڈ میں ایسی دوڑ بھی لگayi جاتی ہے جو لوگوں کو دوسرے سے مقابلہ کرنے پر مجبور کرتी ہے اور ان کی کامیابی پر خوش رہتے ہیں، اس کی وجہ سے ان کا معیار کمزور ہوجاتا ہے
 
بالی ووڈ میں کئی باتیں ہوتے رہتے ہیں پھر کچھ اور باتیں ہوتے جاتی ہیں؟ انوراگ کشیپ نے یہ بات کہی ہے کہ لوگ فلموں پر شور کے اعتبار سے دیکھتے ہیں نہیں دلچسپی پر، یہی وجہ ہے کہ وہ چھوٹی فلمیں بڑی فلموں کی بھانجیدار ہوجاتی ہیں؟ 😂
 
بالی ووڈ میں منفرد کردار ادا کرنا اکیلے کافی نہیں، ہر فلم میں کم اخراجات والے عناصر شامل کرنا چاہیے تاکہ چھوٹی فلمیں بھی اپنی وہی جذبات کو ظاہر کر سکین.
 
واپس
Top