پارلیمان میں بحث کے بغیر کوئی ترمیم قابلِ قبول نہیں،اعتزاز احسن - Daily Ausaf

تمام ایسا لگتا ہے جیسے پارلیمانی ترمیم کے بغیر کسی بھی کام ٹھیک نہیں ہو سکتا، اور اب بھی اس بار پر لوگوں کی کافی توجہ نہیں دی گئی ہے۔ مگر یہ بات تو کثرت میں سمجھی جاتی ہے کہ پارلیمان میں بحث نہ کرنے سے اس کی معزت کو کبھی بھی نقصان نہ پہنچا سکتا ہے۔
 
🤔 یہ بات تو پوری طور پر صحیح ہے کہ پارلیمان میں بحث کے بغیر کوئی ترمیم قبول نہیں کیا جا سکتا، لیکن مگر یہ بھی یقیناً درست ہے کہ وہ لوگ جو اس پر بات کر رہے ہیں انہیں خود کو اور اپنے نظریات کی برکٹ بھر دے رہے ہیں! 😂 یہ بات تو حقیقی ہے کہ عدالتی نظام میں بھی تقسیم پیدا ہوگئی ہے، لیکن مگر کیا اس سے انہاں لوگوں کی بات نہیں پوری طور پر ٹکر آئی ہو گی؟ 🤷‍♂️

ہمیشہ ہی یہ ہوتا رہتا ہے کہ ہمیں کسی بات کی بات کرنے پر گجرات ہوجاتے ہیں، مگر اِس بار بھی یہ ہی ہوتا رہا جیسا کہ ابہام میں پھنسنا تو ایک چیز ہے اور حقیقی بات کی واضح بیان کرنا دوسی! 💡
 
علاوہ ازیں یہ بھی کہا جانا چاہیے کہ پارلیمنٹری ترمیم پر debate نہ ہونے سے عدالت میں بھی وہی پٹی ملا رہی ہے جو پارلیمنٹ کے پاس تھی، اور یہ بات ہم سب کو پتا ہو گیا ہے کہ عدالتی نظام بھی اپنی دوسری side par nahi hai 💡

علاوہ ازیں یہ بھی کہنا چاہئیے کہ آج کی situation bhi kisi aik constitutional amendment ke sath nahi hai jo pakistani aur dunia ki history me pehli wali hi hai, jo parlementry debate se pehle bhi nahi hui thi 🤔
 
اس آئینی ترمیم پر بحث کے بغیر پیش کرنا، یہ تو کھیل کی جڑیہ ہے۔ پارلیمان میں کوئی ایسا موضوع نہیں لایا جاسکتا جس پر سب کی مخالفت نہ ہو۔ اس وقت انٹرنیٹ کھل کر پچھلا بتاتا ہے، لیکن آج برادری کو بھی واضح کرونا پڑتا ہے۔ ان 26ویں ترمیم پر بحث کے بغیر پیش کرنا ، یہ سے ہی ہوتا ہے کہ لوگ جس بات پر آسانی سے متفق نہ ہو، اور پارلیمان میں مایوس ہو گئے۔

ادلیت اور عدالتی نظام میں بھی یہ ایک خطرناک صورتحال ہے۔ جج کی رضامندی کے اصول کو ختم کرنا ، یہ سے وہی فیصلہ نکلتا ہے جو پہلے ہوا تھا، اور عدلیہ کی خودمختاری پر نقصان ہوتا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہو سکتا کہ وہی فیصلہ جسے پہلے ہوا تھا ، اچھا ہے، بلکہ یہ بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ وہی جو صاف سے ہوتا ہے اچھا ہے۔

اس لیے اگر وہی بات ہو رہی ہے، تو یہ بات ایک نئی چتر میں لپیٹ جاتی ہے۔ اس کی نوجوانوں کو یہ بات آسان نہیں ملتی کہ وہ اپنے اور دوسروں کے حق میں کیا کر سکتے ہیں۔
 
میری رائے اس ترمیم پر مشتمل پارلیمانی بحث میں کچھ Problem hai… آج تک کوئی ایسی ترمیم منظور نہیں ہوئی جس پر مکمل بحث نہ کی گئی ہو۔ یہ تو واضح ہے کہ پارلیمان میں بحث سے پہلے ترمیم کو پیش کرنا galat hai… اور یہ بھی واضح ہے کہ جس طرح عدالتی نظام میں تقسیم پیدا ہوئی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے ایک نئی عدالتی عدالت قائم کی ہے… جو کہ واضح طور پر Hazard hai…
 
اس کے باوجود اگر میں ایسا کروں تو یہ فیصلہ 95% لوگوں کو پسند آئگا 🤯, جس سے وہی پریشانیوں سے نجات ملے گی جو اب عدالتی نظام میں موجود ہیں। اس لیے اگر انہوں نے یہ بات صاف کر دی تو ملک بھر میں 60% لوگوں کا دلب ان کی طرف توجہ ہوگا 🤝. لेकिन اس بار انہوں نے ایسا کرنا تھا جیسا وہ سمجھتے ہیں، اور اس لیے ان کے یہ فیصلہ اب تک کی تاریخ میں سب سے پہلے ہوا ہے 📚.
 
واپس
Top