اسامہ بن لادن کے کیس میں ایک دوسرا گیلہ اٹھ گیا ہے جس سے ان کے خلاف سرگرمیوں کو تیز کر دیا جا سکتا ہے۔ سابق سی آئی اے افسر جون کیریاکو نے بتایا ہے کہ اسامہ بن لادن کو ٹورا بورا کی پہاڑیوں میں خواتین کے روپ پر دھالیوں کے بعد پاکستان فرار ہوا۔
جون کیریاکو نے بتایا ہے کہ اسامہ بن لادن کو امریکی فوج میں شامل ایک مترجم نے مدد کی جو دراصل القاعدہ کے ایجنٹ تھے۔ وہ ان کی مدد کے بدلے سے اپنی جان بچانے کی کوشش کر رہے تھے اور انہوں نے امریکی کمانڈر کو دھوکا دیا اور کہا کہ اسامہ بن لادن خواتین و بچوں کے انخلا کے بعد ہتھیار ڈال دے گا۔
لیکن جب وہ ان کی جان چھوا کر امریکی فوج میں شامل ہوئے تو اس نے اپنی جان بچانے کے لیے پھر دوسرا طریقہ اختیار کیا اور ایک خاتون کا روپ برت کر پاکستان فرار ہو گيا۔
یہ بات بھی یقیناً نئی نہیں ہے کہ اسامہ بن لادن کو اپنے شہدائیت کی وجہ سے ٹورا بورا کے پہاڑوں میں دھکیل کرکے بھی فرار ہونے کے لیے کیا گیا تھا۔ لیکن اسی صورتحال کو جانتے ہوئے وہ اپنی جان چھوا کر امریکی فوج میں شامل ہو گئے اور پھر وہ ان کی مدد کے بدلے سے اپنی جان بچانے کی کوشش شروع کردی۔
جون کیریاکو نے بتایا ہے کہ اسامہ بن لادن کو امریکی فوج میں شامل ایک مترجم نے مدد کی جو دراصل القاعدہ کے ایجنٹ تھے۔ وہ ان کی مدد کے بدلے سے اپنی جان بچانے کی کوشش کر رہے تھے اور انہوں نے امریکی کمانڈر کو دھوکا دیا اور کہا کہ اسامہ بن لادن خواتین و بچوں کے انخلا کے بعد ہتھیار ڈال دے گا۔
لیکن جب وہ ان کی جان چھوا کر امریکی فوج میں شامل ہوئے تو اس نے اپنی جان بچانے کے لیے پھر دوسرا طریقہ اختیار کیا اور ایک خاتون کا روپ برت کر پاکستان فرار ہو گيا۔
یہ بات بھی یقیناً نئی نہیں ہے کہ اسامہ بن لادن کو اپنے شہدائیت کی وجہ سے ٹورا بورا کے پہاڑوں میں دھکیل کرکے بھی فرار ہونے کے لیے کیا گیا تھا۔ لیکن اسی صورتحال کو جانتے ہوئے وہ اپنی جان چھوا کر امریکی فوج میں شامل ہو گئے اور پھر وہ ان کی مدد کے بدلے سے اپنی جان بچانے کی کوشش شروع کردی۔