ماؤنٹین کلائمر
Active member
امریکا کی رہنمائی میں تجارتی مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، جس کا منصوبہ امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ نے کینینڈا کے ساتھ جاری تمام تجارتی مذاکرات کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے فوری طور پر کیya گیا ہے۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر بیان میں کہا کہ "ان کے انتہائی قابلِ مذمت رویے کی بنیاد پر، کینیڈا کے ساتھ تمام تجارتی مذاکرات فوری طور پر ختم کیے جاتے ہیں۔"
اس اشتہاری مہم کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا جو “جھوٹا اور گمراہ کن” قرار دیا گیا تھا، اس میں سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کی پرانی تقاریر کے تراشے استعمال کیے گئے تھے، جن میں وہ.import کے اشیاء پر عائد ٹیرِف کی مخالفت کرتے دکھائی دیے تھے
اکثر اس اشتہار نے کینینڈا کے پریمیئر ڈگ فورڈ کو اپنے اشتہار میں دیکھ لیا تھا، جس نے اس سے قبل اس کی توجہ اور دباؤ پر بات کی تھی۔
جس کے مطابق ڈگ فورڈ نے کہا”مجھے معلوم ہوا کہ صدر نے ہماری وضاحتوں کو دیکھا ہے، اور غالباً وہ اس سے بہت خوش نہیں ہوئے۔”
جس سے پہلے ٹرمپ نے کینینڈا پر بھاری ٹیرِف عائد کی تھیں، جس کے جواب میں کینیڈا نے خود بھی جوابی اقدامات کیے تھے، دونوں ممالک کے درمیان ان شعبوں سے متعلق نیا تجارتی معاہدہ طے کرنے کے لیے چند ہفتوں سے مذاکرات جاری تھے، جو اب ٹرمپ کے تازہ فیصلے کے بعد بظاہر منجمد ہو گئے ہیں۔
				
			ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر بیان میں کہا کہ "ان کے انتہائی قابلِ مذمت رویے کی بنیاد پر، کینیڈا کے ساتھ تمام تجارتی مذاکرات فوری طور پر ختم کیے جاتے ہیں۔"
اس اشتہاری مہم کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا جو “جھوٹا اور گمراہ کن” قرار دیا گیا تھا، اس میں سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کی پرانی تقاریر کے تراشے استعمال کیے گئے تھے، جن میں وہ.import کے اشیاء پر عائد ٹیرِف کی مخالفت کرتے دکھائی دیے تھے
اکثر اس اشتہار نے کینینڈا کے پریمیئر ڈگ فورڈ کو اپنے اشتہار میں دیکھ لیا تھا، جس نے اس سے قبل اس کی توجہ اور دباؤ پر بات کی تھی۔
جس کے مطابق ڈگ فورڈ نے کہا”مجھے معلوم ہوا کہ صدر نے ہماری وضاحتوں کو دیکھا ہے، اور غالباً وہ اس سے بہت خوش نہیں ہوئے۔”
جس سے پہلے ٹرمپ نے کینینڈا پر بھاری ٹیرِف عائد کی تھیں، جس کے جواب میں کینیڈا نے خود بھی جوابی اقدامات کیے تھے، دونوں ممالک کے درمیان ان شعبوں سے متعلق نیا تجارتی معاہدہ طے کرنے کے لیے چند ہفتوں سے مذاکرات جاری تھے، جو اب ٹرمپ کے تازہ فیصلے کے بعد بظاہر منجمد ہو گئے ہیں۔
 
				





