مسقط میں اسنوکر ورلڈ کپ جاری ہے، جس میں پاکستان نے بھارت کو بدترین شکست دی ہے۔ یہ فاتح فائنل میں پہنچ گیا ہے جبکہ باقی ٹیموں کو کوالیفائی کرنا مشکل اور کठین ہوا ہے۔
تین، ایک کی واضح اور فیصلہ کن فتح کے ساتھ پاکستان نے بھارت کو شکست دی ہے جس سے اسے ورلڈ کپ میں فائنل تک پہنچنا ملا۔
اسنوکر ٹیم ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے پہلے سنگل میں پنکج ایڈوانی نے اسجد اقبال کو شکست دے کر برتری حاصل کی۔ تاہم، دوسرے سنگل میں محمد آصف نے برجیش دامانی کو ہرایا اور اس نے اپنی ٹیم کو مقابلہ کے شعبے میں پہنچانے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔
اسجد اقبال اور محمد آصف کی جوڑی نے PENKJ ایڈوانی اور برجیش دامانی کی ٹیم کو شکست دے کر ایونٹ کے فائنل تک پہنچنا ملا ہے۔ محمد آصف نے دونوں سنگلز جیتنے کے علاوہ ڈبل کی جیت میں بھی اہم کردار ادا کیا اور ریورس سنگل میں PENKJ ایڈوانی کو شکست دیکر اس نے ایونٹ کے فائنل تک پہنچنا ملا ہے۔
بھارتی ٹیم کو یہ بھی خوشی ہوگی کہ وہ اسنوکر ورلڈ کپ سے باہر نکل گئی ہے اور اب ان کی کہانی ختم ہوگئی ہے۔ لیکن یہ بات تو بھارتی فینز کی جتنی بھی خوشی لائیں وہ نا بنائیں گی، چاہے وہ پاکستانی ٹیم کا مقابلہ دیکھنے گئی ہو یا ان کے لیے یہ ایک مہانہ ادراک ہوگا، لیکن اس فاتح فائنل میں بھارتی فینز کو یقینی بنایا نہیں دے سکتا۔
اسسنوکر ورلڈ کپ میں پاکستان کی فتح سے بھارت کا حال بہت بدہمانا ہوا ہے، لیکن اس نے اپنی ٹیم کو اچھی طرح پہچانتے ہیں جو اس پر حاشہ میں نہیں آئے گا ، پاکستان کی فاتح فائنل میں پہنچنا ایک نئی بات نہیں ہے، 2018ء میں بھی وہ فائنل تک پہنچ چکی تھی اور ان کا یہ فتح ایک نئی بات ہے لیکن ہم اس پر غور کرنے والے ہیں کہ پاکستان کی ٹیم میں اچھائی کی کتنی مقدار ہے؟
منہ بھر کر سرفہرست ٹیموں کا مقابلہ، جس میں ٹیسٹ کے بعد تین ایک کی یہ فتح انحصار کر رہی ہے کہ اسنوکر ورلڈ کپ کو کیا نتیجہ دेगا؟ فاتح فائنل میں پہنچنے سے بھگتے ہوئے ٹیموں کو اب تک کی تاریخ میں سب سے مشکل فیصلے کا سامنا کرنا ہو رہا ہے۔
ایک بار پھر انکوائیر کے ساتھ بھارت اور پاکستان نے اپنی کوششوں کی نشاندہی کی، لیکن ایسے میچز جس میں ایک ہزار گینز بھی رکھی ہوں تو کیا اس سے فائنل تک پہنچنا عالمی سطح پر کوئی نئا معیار بن گیا ہے؟
مرے بھائی، یہسنوکر ورلڈ کپ میں پاکستان کی جیت نے مجھے بہت خوشی دی ہے! لیکن ساڑھی سाल قبل ہونے والی ورلڈ کپ میں ایسے اچھے فلاٹر نہیں تھے کیوں؟ یہ مجھے تو حیران کر دیتا ہے کہ اس ٹیم کو بھارت کو شکست دیانی۔
سنیڈورک میں مینٹل ہیلتھ کی سروسز کیسے ہوتیں؟ مجھے پتا نہیں کہ لوگ اس ٹیم میں کتنے چپکتے تھے اور انہوں نے بھارت کو کیسے شکست دیانی۔
اسداقبال کی جیت بھی خوشی دیتی ہے لیکن مجھے اسداقبال سے زیادہ محمد آصف میں محبت ہے! وہ ایسا کھلاڑی ہے جس نے اپنے کھیل میں دل کی بات کی ہے!
اسنوکر ورلڈ کپ کی جیت بھارتی سلیب ٹیم کے لیے ایک اہم پیغام ہے، لیکن یہ بات واضح ہے کہ یہ ناقابل توقع نہیں تھا، پاکستان کی بڑی ٹیم کے لیے اس کی جیت سے اس وقت کے وزیر Sports کے مشورتیں بھی پوچھنی چاہیئن گی۔ کیا انہوں نے اپنی ٹیمیں کو ایسے ہی تیار کیا تھا؟
اس سنوکر ورلڈ کپ کا یہ ریکارڈ بننا پاکستان کی ٹیم کو بھی محنت اور جتنی زیادہ کوشش کرنے پر اس کا فائنل تک پہنچنا ملا ہے، اس نے مجھے اتنا ہی متاثر کیا ہے کہ میں ابھی ٹیم کوCongratulations دے رہا ہوں لیکن آئندہ فائنل کے لیے بھی انہیں چیلنجز کی پناہ لگنی پتی ہوگی۔
بھارتیوں کو شAME کی بات کرتے ہوئے اسنوکر میں پاکستان نے بھیٹا ہے میرے لئے یہ ایک اچھا جوہر ہے کہ پاكستان کے کھلاڑی اسنوکر کے شعبے میں بہت صاف کر رہے ہیں میرے لئے یہ ایک نئی سرگرمی ہے جو میں بھی پکڑنا چاہتا ہوں میرے پاس ایسا ایک ڈبل ٹیم ہے جس کی وضاحت یہ ہو سکتی ہے کہ میں تین سال سے اسنوکر کھیل رہا ہوں اور مجھے بھی ایسا ڈبل ڈیٹنگ سائٹ ہو گا جس کی وضاحت اس بات ہو سکتی ہے کہ میں ابھی تین سال ہی سے اسنوکر کھیل رہا ہوں
اسنوکر ورلڈ کپ جاری ہے اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو بدترین شکست دی ہے؟ نہیں، یہ واضح نہیں ہے। دوسری ٹیم پاکستان نہیں تھی، اسنوکر ورلڈ کپ بھی ایک بین الاقوامی ٹورنامنٹ ہوتا ہے جس میں تمام ممالک اپنا درجہ حاصل کر سکتے ہیں اور وہی شان جیت سکتے ہیں۔
تین، ایک کی یہ فتح کاMeaning بھی نہیں، اس کی ایسی فتح نہیں ہوئی جو کسی کو شکست دے کر پہنچائی ہو۔ یہ فاتح فائنل میں پہنچنا ایک چیلنجing کھیل ہوتا ہے جس میں تمام ٹیموں نے اپنی کوشش کی ہوتی ہے اور وہی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں جو کیونکھر اپنے درجہ حاصل کرتے ہیں۔
مichael آصف کی جیت بہت انچارجنگ ہوئی? نہیں، یہ ان کی شاندار کامیابی ہوئی جو اس کو اپنی ٹیم کو مقابلہ کے شعبے میں پہنچانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
اسنوکر ورلڈ کپ میں پاکستان کی فتح سے بھارت کے لیے ایک گھمتی ہوئی جیت ہے اور اسے ایسی جیت سمجھنی مشکل ہو گی جس نے ٹورنامنٹ میں پچھلے ہی سال کی طرح تین، ایک کی فتح کو بھی جیتی ہے. پاکستان کی فاتح ٹیم کا یہ فینل میڰنا اس لیہ اہم ہے کہ اس نے اپنی قوتوں کو ظاہر کیا ہے اور اسے ورلڈ کپ میں فاتح ٹیم کی حیثیت حاصل کرنے کے لیے ایک نیا منظر پیش کیا ہے.
اسنوکر ورلڈ کپ میں پاکستان کی بھارت پر بہت اچھی فتح ہوئی، لیکن یہ بات غمفرود نہیں کہ اسے کثرت سے دیکھنا پڑا ، جس سے یہ محسوس ہوا کہ پاکستان کی ٹیم میں تو ایسے کھلاڑی ہیں جو کسی بھی طرح کی تیزگiri پر مچکے ہوتے ہیں، یہاں تک کہ انہیں سیمی فائنل میں اپنی نوجوانی کی لڑائی جیتنے کے لیے بھی مجبور کیا گیا تھا ।
اسسنوکر ورلڈ کپ میں پاکستان کی جیت تو ہی عجیب نہیں، تھوڑا سا دیکھو کہ وہ مہارت اور اسکالرشپ پر انحصار کر رہے ہیں، انہیں یہ بات بھی پتہ چلا ہوا ہے کہ وہی گروپ جو پاکستان کو اسنوکر میں فائنل تک لے رہا ہے، وہی گروپ کو بھی شکست دینے کی جگہ نہیں دے سکتا۔
یہ بات بھی یقیناتھوڑی ہے کہ آسمانوں میں سے جو پہلواں آتا ہے وہ سب کچھ جیت لے گا، پاکستان کو اسنوکر ورلڈ کپ میں فائنل تک پہنچنے کے لیے بہت اچھی مہارت کی ضرورت ہوگی اور وہی چابی ملے گی جس سے ان کو اسنوکر میں سب کچھ حاصل ہوگا
میں یہ بات کرتا ہوں کہ اسنوکر ورلڈ کپ میں پاکستان نے بھارت کو بہت لگن کی ہے اور یہ فاتح فائنل تک پہنچنا ملا ہے جس سے تمام ٹیموں کے لئے اپنی طرف دیکھنا پہلے ہی مشکل ہو گیا ہے
ہو سکتا ہے کہ یہ ورلڈ کپ فاتح کیسے بنا۔ اس نے اپنی ٹیم کو سب سے بہترین طریقے سے پیش کی اور باقی ٹیموں کو پسنچا دیا ہو گا۔ میں یہی کھیلنا چاہتا تھا مگر انھوں نے اپنی اچھائی سے میرے سامنے کیا ہوا ہو گا تو بہت بھرپور Feeling Aaya Hoga!
اس ویدئو کنفرنسنگ ٹیکنالوجی پر کیا تھا یہ بتاتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کو کتنی سے بہتری کے لئے خرچ کر رہے ہیں؟ اسنوکر ورلڈ کپ میں انٹرنیٹ پر لائیں گے تھیں، پھر یہاں تک کہ پاکستان نے بھارت کو شکست دی ہے، لیکن ہمیں بتاتا ہے کہ یہ کتنی پیداواری لاغروں اور بین الاقوامی کیٹرنگ کی ضرورت ہوگئی تھی!
اسنوکر ٹیم ورلڈ کپ میں کہیں ایک ڈھائی سے زائد لاکھ پینسلیاں خرچ کر دی گئی ہیں اور اس نے ہمیں یہ بتایا کہ انڈیا کی ٹیم میں کتنی براہ راست ہونے والی خواہشوں کو پورا کرنے کی اجازت دی گئی؟
اسنوکر ورلڈ کپ جاری تھا، لیکن یہ بات بھی یقینی طور پر بتاتا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں ایک سادہ اور فلاسفی کے حامل انٹرنیٹ کی ضرورت نہیں تھی!
اسنوکر ورلڈ کپ کی یہ رونق، مجھے مسقط میں 1990 کے سنوکر ورلڈ کپ کا کہنا لگتا ہے جس میں پاکستان نے بھی حصہ لیا تھا۔ ایک دوسرے ٹیموں سے مقابلہ کرنے والی دلیڑی کے دور میں بھی اس طرح کی رونق نظر آتی تھی اور پاکستان نے اپنی جیت کر وائس پر پہاں ہوکر ایک تاریخی فاتح بنایا تھا۔ اب یہ کہا جاتا ہے کہ تین، ایک کی فتح پاکستان کو بھارت کو شکست دیکر ورلڈ کپ میں پہنچائی ہے، مجھے ان دوروں کا لگتا ہے جب سنوکر اور کرکٹ دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے سے مقابلہ کیا تھا اور واضح یہ بات یقین کی طرح سامنے آتی ہے کہ ان میں کچھ رونق اور جذبہ تھا جو اب نہیں دیکھایا جاتا ہے۔