استنبول مذاکرات میں پیشرفت نہ ہو سکی ، دہشتگردوں کی سرپرستی منظور نہیں ، پاکستان کا دوٹوک موقف

بگلا

Active member
استنبول کے مذاکرات میں ایک نئی مٹھا پتھر اٹھ گیا ہے جس سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ افغان طالبان کو دہشت گردوں کی سر پرستی منظور نہیں ہو سکتی۔ پاکستانی وفد نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے زبردست ہتھیار کو پکڑنا ایک انتہائی خطرناک اور چیلنجنگ کارروائی ہوگی، جس کے لیے کسی بھی معاملے میں واضح اور یقینی اقدامات کی ضرورت ہے۔

افغانستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات سے پہلے دونوں ممالک نے قطر کے دارالحکومت دوہہ میں مذاکرات میں جنگ بندی پر اتفاق کر لیا تھا۔ لیکن اب واضح ہو رہا ہے کہ طالبان کی طرف سے پیش کردہ دلائل غیر منطقی اور زمینی حقائق سے ہٹ کر ہیں۔

مذاکرات میں پاکستان نے واضح کیا ہے کہ افغان طالبان کی طرف سے دہشت گردوں کی سر پرستی منظور نہیں ہوسکتی۔ اس کے لیے ٹھوس اور یقینی اقدامات کی ضرورت ہے۔

افغانستان، پاکستان اور خطے کے مفاد میں طالبان کا ایجنڈا نہیں ہے۔ مذاکرات میں مزید پیشرفت افغان طالaban کے مثبت رویے پر منحصر ہو گی۔

پاکستانی وفد نے مزید کہا ہے کہ ایک دوسرے کی سابقہ تجاویز پر تحریری جوابات دینے کے ساتھ ساتھ متبادل نکات بھی سامنے رکھے گئے تھے۔

دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی سابقہ تجاویز پر تحریری جوابات دینے کے ساتھ ساتھ متبادل نکات بھی سامنے رکھے تھے۔

افغانستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات سے پہلے دونوں ممالک نے قطر کے دارالحکومت دوہہ میں مذاکرات میں جنگ بندی پر اتفاق کر لیا تھا۔
 
یہ تو ایسا ہوا جیسا دوسرے لوگ بھی بتاتے ہیں کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان یہ مذاکرات لگت گئے۔ تاہم میں چیلنج کرنا چاہूंगا کہ کیوں طالبان نے اپنے دلائل غیر منطقی کیا ہیں؟ ایسا نہیں ہوسکتا جب تک وہ اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ ان کی سرگرمیاں معاشی اور سیاسی طور پر مفید ہوگیں۔
 
🤔 اس کے بات چیت سے کچھ نتیجہ نہیں آ رہا ہے؟ طالبان کی طرف سے پیش کردہ دلائل تو بہت غلط ہیں، لیکن ایسا کیا چل رہے ہو? دہشت گردوں کی سر پرستی منظور نہیں ہوسکتی تو یہ بات تو واضع ہے اور یقینی ہے۔ کیا میزاج چل رہا ہے؟
 
اس وقت طالبان کے زبردست ہتھیار کو پکڑنا ایک بڑا Problem ہے اور اس کو حل کرنے میں پاکستان کی مدد ضروری ہے ……….. 🚨
 
عجیب بات یہ ہے کہ طالبان کو دہشت گردوں کی سرپرستی منظور نہیں ہوسکتی۔ واضح ہے کہ وہ کیسے انہیں اپنا راز کرتا ہے؟ پھر بھی یہ بات تو لگتے ہیں کہ وہ اس پر اصرار کر رہے ہیں اور دوسرے کو اس پر مجبور کر رہے ہیں.
 
یہاں وہاں، اس خبر کو سن کر مجھے بہت غم گزارنے کی تشہیر ہوئی کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات سے پہلے قطر کے دارالحکومت دوہہ میں جنگ بندی پر اتفاق کر لیا گیا تھا، اب واضح ہو رہا ہے کہ اس مذاکرات کی کوئی بھی معراجی نہیں ہوئی! پاکستان نے یہ واضح کر دیا ہے کہ افغان طالبان کی طرف سے دہشت گردوں کی سر پرستی منظور نہیں ہوسکتی، اور اس لیے بھی مزید پیشرفت کی ضرورت ہے! مجھے لگتا ہے کہ یہ مذاکرات پوری طرح افغانستان، پاکستان اور خطے کے مفاد میں طالبان کا ایجنڈا ختم کر سکتے ہیں! 🤔
 
اس طرح کی دوسرے بھی ہیں ان مذاکراتوں میں جب تک طالبان ایک موازنہ منسuboں سے بے حد سر پرست رہا ہو گا یقین رکھنا ہی مشکل ہے
 
بھی آرہا ہے کہ یہ مذاکرات ایک لازمی بات ہو گئی ہے کہ طالبان کو دہشت گردی کی سر پرستی منظور نہیں کر سکتی، یہ سبسٹینٹ واضح ہو رہا ہے اور اگر اسے تسلیم نہیں کیا جاتا تو مذاکرات پوری طرح ختم ہونے والے ہیں، ایک بھی معاملے میں واضح اقدامات کی ضرورت ہو گی!
 
واپس
Top